محمد شکیل خورشید
محفلین
اک خموشی ہے بس زباں میری
خالی پنا ہے داستاں میری
بھیڑ ہر سمت چیختی ہے مگر
ایک تنہائی رازداں میری
اس کی رخصت کا فیصلہ ہے اٹل
ساری منت ہے رائیگاں میری
بس کسی طور اک سکوں کی گھڑی
عرض اتنی اے مہرباں میری
قریہ قریہ ہے تیرے حسن کا شور
کوچہ کوچہ ہے داستاں میری
غائتِ حاضری بتاؤں کیا
نہیں حالت سے کیا عیاں میری
سانس آتی ہے سانس جاتی ہے
زندگی اور ہے کہاں میری
یاد اس کی سدا جوان رہے
ہے دعا اتنی ایزداں میری
مسکراتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں
ہے شکیل ایسی داستاں میری
محترم الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
اور دیگر احباب و اساتذہ کی نظر
خالی پنا ہے داستاں میری
بھیڑ ہر سمت چیختی ہے مگر
ایک تنہائی رازداں میری
اس کی رخصت کا فیصلہ ہے اٹل
ساری منت ہے رائیگاں میری
بس کسی طور اک سکوں کی گھڑی
عرض اتنی اے مہرباں میری
قریہ قریہ ہے تیرے حسن کا شور
کوچہ کوچہ ہے داستاں میری
غائتِ حاضری بتاؤں کیا
نہیں حالت سے کیا عیاں میری
سانس آتی ہے سانس جاتی ہے
زندگی اور ہے کہاں میری
یاد اس کی سدا جوان رہے
ہے دعا اتنی ایزداں میری
مسکراتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں
ہے شکیل ایسی داستاں میری
محترم الف عین
محمد خلیل الرحمٰن
اور دیگر احباب و اساتذہ کی نظر
مدیر کی آخری تدوین: