محمداحمد
لائبریرین
ایرے غیرے نتھو خیرے تو سنا تھا یہ ایرے بغیر بھی غیرے نتھو خیرے ہو جاتے ہیں معلوم نہ تھا۔
ایرے ہوا میں اُڑ گیا۔ شاید کتھارسس کے لئے جگہ چھوڑ دی ہو۔
ایرے غیرے نتھو خیرے تو سنا تھا یہ ایرے بغیر بھی غیرے نتھو خیرے ہو جاتے ہیں معلوم نہ تھا۔
ایرے ہوا میں اُڑ گیا۔ شاید کتھارسس کے لئے جگہ چھوڑ دی ہو۔
رگ سنجیدگی بھی پھڑکائیں
یہ ظرافت نہ لے مرے صاحب
شادی شدہ ہونا ہے اب اک قیامت
کاش کہ رہتے کنوارے ہم صاحب
ریڑھ کیوں مارتے ہو شعروں کی
نثر میں تم رہو پھنسے صاحب
عرفان سعید
اس لڑی میں بے چارے شادی شدوں کو تڑپتے دیکھ کر علامہ کا ایک مصرع بے اختیار ترمیم شدہ زبان پر آیا
"دل سے جو "آہ" نکلتی ہے اثر رکھتی ہے"
بے چارے گھبرائے گھبرائے سے بھائی
ہماری دعائیں ساتھ ہیں
ہنس لو پھر کہو گے ایک دن
کیا یہ ہم نے کیا تھا صاحب
ہو کنوارے منہ مار لو ہر جانب
وارنگ مل گئی تم کو یہ صاحب
ریڑھ کیوں مارتے ہو شعروں کی
نثر میں تم رہو پھنسے صاحب
جب بنا سکتے ہو عمدہ کھانا
پوچھتے ہو پھر کیوں صاحب
شادی شدہ ہونا ہے اب اک قیامت
کاش کہ رہتے کنوارے ہم صاحب
ہنس لو پھر کہو گے ایک دن
کیا یہ ہم نے کیا تھا صاحب
ہو کنوارے منہ مار لو ہر جانب
وارنگ مل گئی تم کو یہ صاحب
جاسمن اور یاسمیں ہنس پائے اس لڑی
کوئی یہ ماجرہ ہم کو بتائے صاحب
بیوی کی ڈانٹ کھائی، تو نوکر
بولا، ہمت کریں بڑے صاحب!
وار کپ کا خطا ہوا تو کیا
راہ میں بیلن بھی ہے بڑے صاحب
بچ بچ کے بڑے صاحب، ھاھاھا۔
جاسمن اور یاسمیں ہنس پائے اس لڑی
کوئی یہ ماجرہ ہم کو بتائے صاحب