یاسر شاہ
محفلین
تاویل
ایک نظم
نظم ہم نے جویہ حکایت کی
ابنِ جوزی (رح) سے ہے روایت کی
کتے نے ایک روز ہمّت کی
شیر کے آگے جا شکایت کی
سارے جنگل کے بادشاہ ہیں آپ
ہم رعایا ہیں عالی حضرت کی
کتا بھی کوئی نام ہے شا ہا !
ایک دشنام ہے حقارت کی
اسمِ نعمُ البدل پہ غور کریں
کہ ہے ایجاد ماں ضرورت کی
شیر بولا ہے نام تیرا درست
خو بری تجھ میں ہے خیانت کی
کر چکا توبہ میں خیانت سے
اپنی کتے نے یوں وکالت کی
شیر کہنے لگا کہ دیکھتے ہیں
پائیداری تری ندامت کی
لے یہ رکھ گوشت ایک دن کے لئے
ہم نے تیرے سپرد امانت کی
شیر رخصت ہوا تو کتے نے
ہر طرح گوشت کی حفاظت کی
رال ٹپکی تو سانس روک لیا
نفس للچایا تو ملامت کی
جبرِ وقتی تو کوئی چیز نہیں
بات ہے اصل استقامت کی
آخر کار سوچنے لگا جب
عود آئی خرابی فطرت کی
نام کتے میں کیا برائی ہے
ایک خوبی یہ بھی ہے قسمت کی
نام سب سے برا ہے سوّر کا
ہائے کیا زندگی ہے راحت کی
گوشت کے لوتھڑے پہ ٹوٹ پڑا
چند لمحوں میں چٹ امانت کی
سگ سے پرہیزگاری مشکل ہے
منھ نہ مارے 'یہ خواری مشکل ہے
ایک نظم
نظم ہم نے جویہ حکایت کی
ابنِ جوزی (رح) سے ہے روایت کی
کتے نے ایک روز ہمّت کی
شیر کے آگے جا شکایت کی
سارے جنگل کے بادشاہ ہیں آپ
ہم رعایا ہیں عالی حضرت کی
کتا بھی کوئی نام ہے شا ہا !
ایک دشنام ہے حقارت کی
اسمِ نعمُ البدل پہ غور کریں
کہ ہے ایجاد ماں ضرورت کی
شیر بولا ہے نام تیرا درست
خو بری تجھ میں ہے خیانت کی
کر چکا توبہ میں خیانت سے
اپنی کتے نے یوں وکالت کی
شیر کہنے لگا کہ دیکھتے ہیں
پائیداری تری ندامت کی
لے یہ رکھ گوشت ایک دن کے لئے
ہم نے تیرے سپرد امانت کی
شیر رخصت ہوا تو کتے نے
ہر طرح گوشت کی حفاظت کی
رال ٹپکی تو سانس روک لیا
نفس للچایا تو ملامت کی
جبرِ وقتی تو کوئی چیز نہیں
بات ہے اصل استقامت کی
آخر کار سوچنے لگا جب
عود آئی خرابی فطرت کی
نام کتے میں کیا برائی ہے
ایک خوبی یہ بھی ہے قسمت کی
نام سب سے برا ہے سوّر کا
ہائے کیا زندگی ہے راحت کی
گوشت کے لوتھڑے پہ ٹوٹ پڑا
چند لمحوں میں چٹ امانت کی
سگ سے پرہیزگاری مشکل ہے
منھ نہ مارے 'یہ خواری مشکل ہے