طارق شاہ
محفلین
سلام
تا حشر ہوگئی وہ عبادت حُسیؑن کی
بے مثل راہ ِ حق میں شہادت حُسیؑن کی
برکت غمِ حُسیؑن میں روزافزوں یوُں نہیں
مقصد سے کی خُدا نے وِلادت حُسیؑن کی
تقلِید پروَرِش میں تھی ماؤں کی کُچھ نہ کم
آئی کہاں کسی میں سعادت حُسیؑن کی
عباسؑ جاں نِثار، نہ آئے َپلٹ کے جب!
ناناؐ نے غم میں کی تھی عیادت حُسیؑن کی
کوشِش کریں یزِید کے جتنے بھی پیروکار
جاتی ہے کب دِلوں سے اِرادت حُسیؑن کی
پَسپا کسی بھی طَور سے ہونے کے ہم نہیں
دِل سے رہے قبوُل قیادت حُسیؑن کی
تھے کام سب حُسیؑن کے ایمان و دِل کے ساتھ
تکمیل کُچھ نہ کرتی تھی عادت حُسیؑن کی
شفیق خلشؔ
آخری تدوین: