کاشفی
محفلین
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
(اشتیاق زین)
”تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان“
اس کے ہونے سے ہے مشروط مری آن اور شان
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
یہ ہے اقبال کا سپنا، یہ ہے ماؤں کی دعا
یہ ہے قائد کی شب و روز کی محنت کا صلہ
اِس کی بنیاد میں شامل ہے شہیدوں کی وفا
اِس کی تقدیس پہ ہو جان مری بھی قربان
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
کب ہے دنیا میں کوئی ایسا وطن، یا کہ زمیں
سنگ ریزے بھی جہاں لگتے ہوں خوش رنگ نگیں
اِس کے صحرا بھی ہیں کھِلتے ہوئے باغوں سے حسیں
یہ محمد کے وسیلے سے خدا کا احسان
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
اِس کی رفعت سے، جو کم ظرف ہیں جل جاتے ہیں
حرفِ الفت جو لٹاتے ہیں، خوشی پاتے ہیں
اِس کی عظمت کی فرشتے بھی قسم کھاتے ہیں
ہے مرا پاک وطن، پیارا وطن، میرا مان
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
اِس کا آنچل تو بہاروں کا حسیں سایہ ہے
اِس کی آغوش میں جینے کا مزا پایا ہے
یہ نہ ہو زین تو دنیا میں ہمارا کیا ہے
اپنا ایمان یہی ہے، یہی اپنی پہچان
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
آمین
(اشتیاق زین)
”تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان“
اس کے ہونے سے ہے مشروط مری آن اور شان
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
یہ ہے اقبال کا سپنا، یہ ہے ماؤں کی دعا
یہ ہے قائد کی شب و روز کی محنت کا صلہ
اِس کی بنیاد میں شامل ہے شہیدوں کی وفا
اِس کی تقدیس پہ ہو جان مری بھی قربان
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
کب ہے دنیا میں کوئی ایسا وطن، یا کہ زمیں
سنگ ریزے بھی جہاں لگتے ہوں خوش رنگ نگیں
اِس کے صحرا بھی ہیں کھِلتے ہوئے باغوں سے حسیں
یہ محمد کے وسیلے سے خدا کا احسان
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
اِس کی رفعت سے، جو کم ظرف ہیں جل جاتے ہیں
حرفِ الفت جو لٹاتے ہیں، خوشی پاتے ہیں
اِس کی عظمت کی فرشتے بھی قسم کھاتے ہیں
ہے مرا پاک وطن، پیارا وطن، میرا مان
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
اِس کا آنچل تو بہاروں کا حسیں سایہ ہے
اِس کی آغوش میں جینے کا مزا پایا ہے
یہ نہ ہو زین تو دنیا میں ہمارا کیا ہے
اپنا ایمان یہی ہے، یہی اپنی پہچان
تا قیامت رہے قائم یہ مرا پاکستان
آمین