یہ کہانی فرحان دانش نے شروع کی ہے۔
پہلے تو مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کیا یہ آپ کی اپنی تحریر ہے؟
دوسرا یہ کہ آپ اسے “کہانی“ کہہ رہے ہیں لیکن پہلا منظر اور دوسرا منظر کے حساب سے تو یہ کئی ایک ایکٹ کا ڈرامہ لگ رہا ہے۔
فرحان یہ آپ ہر قسط کے لیے کیا الگ سے دھاگہ کھولیں گے؟ ایک ہی دھاگے میں تواتر سے کیوں نہیں لکھتے؟
اس کہانی کی مصنفہ کا نام مِس امرین شیخ ہے۔ یہ ڈرامہ نہیں ہے پہلا منظر اور دوسرا منظر اس کہانی کا حصہ نہیں تھے ۔ یہ میں نے لگائے ہیں۔