تبلیغی جماعت کے کارکنوں کا طالبان کے ہاتھوں قتل

مہوش علی

لائبریرین
up21.gif


میں نے بہت پہلے طالبان کی خوارج فطرت کے متعلق لکھا تھا اور کہا تھا کہ انکے ہاتھوں کوئی محفوظ رہنے والا نہیں۔
ہمارے رائیٹ ونگ میڈیا میں موجود طالبان سپورٹرز کو اب عقل آ جانی چاہیے اور ہر فساد کا الزام افغانستان اور انڈین را پر لگانے کی بجائے حقیقت میں اپنے دامن میں موجود غلاظت کو پاک کرنے کا سوچنا چاہیے۔
تبلیغی جماعت کے ان لوگوں کا قتل کونسا جہادہے کہ جس کی تشہیر طالبان اور انکے حمایتی کر رہے ہیں؟
 
تبلیغی تو معصوم اور بے ضرر ہوتے ہیں۔ میرے کئی دوست تبلیغی ہیں مگر ان سے کبھی کوئی مسئلہ نہیں ہوا حتیٰ کہ وہ مجھے اجتماعات میں لے جاتے تھے۔ اب دنیا کی آنکھیں کھل جانی چاہیں۔
 

باذوق

محفلین
ہمارے رائیٹ ونگ میڈیا میں موجود طالبان سپورٹرز کو اب عقل آ جانی چاہیے اور ہر فساد کا الزام افغانستان اور انڈین را پر لگانے کی بجائے حقیقت میں اپنے دامن میں موجود غلاظت کو پاک کرنے کا سوچنا چاہیے۔
اگر مجھے درج بالا قول کو لکھنے کہا جائے تو میں کچھ یوں لکھوں‌ گا :
میڈیا میں موجود طالبان حمایتیوں کو ایسی خبروں پر غور وفکر کرنا چاہئے اور ہر فساد کا الزام افغانستان اور انڈین را پر لگانے کے بجائے اپنے انتشارِ ذہنی کو دور کرنے کے متعلق سوچنا چاہئے۔

عقل آ جانی چاہئے ۔۔۔۔ دامن میں موجود غلاظت ۔۔۔۔
ایسی لغوی تراکیب کا استعمال درحقیقت ہماری اپنی منتشر سوچ کا بھی عکاس ہوتا ہے!! ;)


اور ہاں‌ ۔۔۔۔۔
میں نے یہاں صرف تحریر کے اخلاقی پہلو کی جانب توجہ دلائی ہے ، اس کا یہ مطلب قطعاَ نہ لیا جائے کہ میں متذکرہ "طالبان سپورٹرز" میں‌ شمار ہوتا ہوں :)
 

ارم

محفلین
کیا یہ سازش نہیں ہے؟

اگر کوئی پیپلز پارٹی کے خلاف مسلم لیگ ن بولے اسی بندے کو کل ایم کیو ایم مروا دے تو وگ یہی کہیں گے نا پیپلز پارٹی نے مروا دیا ہے۔فائدہ کس کا ہو گا ۔ ایم کیو ایم ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مثال دی ہے
 

تیلے شاہ

محفلین
up21.gif


میں نے بہت پہلے طالبان کی خوارج فطرت کے متعلق لکھا تھا اور کہا تھا کہ انکے ہاتھوں کوئی محفوظ رہنے والا نہیں۔
ہمارے رائیٹ ونگ میڈیا میں موجود طالبان سپورٹرز کو اب عقل آ جانی چاہیے اور ہر فساد کا الزام افغانستان اور انڈین را پر لگانے کی بجائے حقیقت میں اپنے دامن میں موجود غلاظت کو پاک کرنے کا سوچنا چاہیے۔
تبلیغی جماعت کے ان لوگوں کا قتل کونسا جہادہے کہ جس کی تشہیر طالبان اور انکے حمایتی کر رہے ہیں؟

ہوسکتا ہے تبلیغی جماعت کے روپ میں انڈین ایجنٹ ہوں جن کو طالبان نے کڑیں کر دیا ہو۔۔۔۔۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اگر مجھے درج بالا قول کو لکھنے کہا جائے تو میں کچھ یوں لکھوں‌ گا :
میڈیا میں موجود طالبان حمایتیوں کو ایسی خبروں پر غور وفکر کرنا چاہئے اور ہر فساد کا الزام افغانستان اور انڈین را پر لگانے کے بجائے اپنے انتشارِ ذہنی کو دور کرنے کے متعلق سوچنا چاہئے۔

عقل آ جانی چاہئے ۔۔۔۔ دامن میں موجود غلاظت ۔۔۔۔
ایسی لغوی تراکیب کا استعمال درحقیقت ہماری اپنی منتشر سوچ کا بھی عکاس ہوتا ہے!! ;)


اور ہاں‌ ۔۔۔۔۔
میں نے یہاں صرف تحریر کے اخلاقی پہلو کی جانب توجہ دلائی ہے ، اس کا یہ مطلب قطعاَ نہ لیا جائے کہ میں متذکرہ "طالبان سپورٹرز" میں‌ شمار ہوتا ہوں :)

شکریہ مگر معذرت کہ میں آپ سے متفق نہیں۔ ان طلم کرنے والوں کے خلاف سخت زبان استعمال کرنے کی اللہ بالکل اجازت دیتا ہے تاکہ انکا ظلم زیادہ سے زیادہ ظاہر ہو۔

اس سے قبل آپ طالبان کو جاہل کہنے پر بھی مجھ سے اختلاف کر چکے ہیں۔ کاش کہ آپ طالبان کے ظلم پر آواز اٹھانے پر مجھ سے الجھنے پر زور رکھنے کی بجائے طالبان کے ظلم و ستم پر احتجاج کرنے پر زور رکھتے تو شاید کئی معصوم طالبانی خون خرابے کا شکار ہونے سے بچ جاتے۔

مجھے حیرت ہی رہی کہ سعودیہ میں تو انہوں نے القاعدہ کو فتنہ قرار دے کر انکا خون حلال کر دیا تھااور ان کو خارجیوں سے مشابہہ قرار دیا تھا مگر آپکا زور پھر بھی پاکستان میں طالبان کو فتنہ قرار دینے کی بجائے انکو جاہل کہنے پر مجھ سے الجھنے پر رہا۔

بہرحال اس وقت قوم پر طالبانی فتنہ بری طرح مسلط ہے اور میں طالبان کے حوالے سے آپکے کردار پر مزید کوئی بحث نہیں کرنا چاہتی۔ آپ اگر طالبان کے خلاف ایکٹیو طریقے سے احتجاج کرتے ہیں تو بہت بہتر ، ورنہ کم از کم خاموش ہی رہ جائیں تب بھی غنیمت ہو گا۔ شکریہ۔
 

مہوش علی

لائبریرین
ہوسکتا ہے تبلیغی جماعت کے روپ میں انڈین ایجنٹ ہوں جن کو طالبان نے کڑیں کر دیا ہو۔۔۔۔۔

تیلے بھائی،
آپ وہی بات کر رہے ہین جس کی بنا پر میں حامد میر اور رائیٹ ونگ میڈیا کی مذمت کرتی
آئی ہوں۔
طالبان جس علاقے پر قابض ہوتے ہیں وہاں ان سے بڑا جرائم پیشہ اور کوئی گروہ اور نہیں رہ جاتا۔
اور ابھی تو انڈین ایجنٹ ہی کا شوشہ چھوڑا گیا ہے، مگر اس حقیقت کا انکار کیسے کریں گے کہ اس سے ایک دن قبل ہی تبلیغی جماعت کے سربراہان نے کھل کر طالبان کی مذمت کی ہے اور انکے طریقے کو غیر اسلامی بلکہ اس کے عین خلاف قرار دیا تھا۔

پڑھیے یہ رپورٹ:


dawn news

islamabad: In an unprecedented move, top leaders of the tableeghi jamaat have denounced enforcement of sharia at gunpoint, religious extremism, militancy and terrorism.

Leaders of the jamaat, who scrupulously avoid speaking on controversial issues, also called for promoting inter-faith harmony, tolerance, human rights, social justice and peace.

They were speaking at the conclusion of a three-day congregation near here on monday. ‘shariah cannot be enforced at gunpoint,’ declared haji abdul wahab, amir of the tableeghi jamaat, pakistan.

Had that been the case, allah almighty would have sent fierce angels to protect prophets and enforce their faiths, he said.

The 90-year-old scholar, who left his job as sessions judge in pre-partition india and joined the jamaat, cited the example of prophet mohammad (pbuh), said the holy prophet never used force. Instead he spread the word of god only by peaceful means.

Haji abdul wahab also condemned extremism and militancy in the name of islam, apparently a reference to the growing trend of talibanisation and enforcement of shria in swat and other areas in the nwfp.

The congregation of tens of thousands of people was also addressed by maulana jamshaid, maulana mohammad ahmed and mualana fahim.

‘muslims should preach peace, brotherhood and tolerance across the world, including israel. They must avoid imposing their creed or faith by force because islam is a religion of peace and promotes tranquillity,’ another scholar told the mammoth gathering.

Maulana mohammad ahmed, a former educationist, said that muslims should inspire adherents of other religions by their good moral and social behaviour. People who thought that shariah could be imposed by force were simpletons, he said.

‘we should reach out to all human beings and guide them out of darkness. Before the advent of islam, people were so inflexible that they used to bury their daughters without remorse. (but they changed.) remember …human beings are above other creations of god,’ said maulana ahmed, the custodian of the largest seminary of the tableeghi school of thought in raiwind near lahore.

The main message of the gathering was that islam could not be confined to pakistan or any other geographical area and there was a need to spread the religion of peace in every corner of the world.

People from across the country who had converged there pledged that they would continue the mission of spreading islam across the world.


چنانچہ اس حقیقت سے تو انکار نہین کہ تبلیغی جماعت نے ایک دن قبل ہیں طالبانی طریقے کو غیر اسلامی قرار دیا تھا۔
اور سوات کا یہ علاقہ کہ جہاں ان تبلیغیوں کو قتل کیا گیا ہے وہ مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں ہے اور یہ سب سے بڑے غنڈے خود ہیں۔ چنانچہ اگر اس علاقے میں انڈیں را نے آ کر قتل بھی کیے ہیں تو بھی اس کے ذمہ دار طالبان ہیں کہ اگر وہ انڈین را کو اپنے علاقے میں ایسی کاروائیوں سے نہیں روک سکتے تو اس علاقے کو پاک فج کے حوالے کریں کیونکہ جبتک پاک فوج کا کنٹرول تھا اس وقت تک کوئی انڈین را یا موساد دن دہاڑے یوں معصوموں کو ذبح اور قتل نہیں کرتا پھرتا تھا۔

بھائی جی آنکھیں کھولیں۔ کب تک اس طرح طالبانی جرائم کو چھپاتے رہیں گے اور ان پر انڈین را کے نام کا پردہ ڈالتے رہیں گے۔ اس سے قبل طالبان کھل کر ہر ہر مکتب فکر کے لوگوں کو قتل کرتے رہے ہیں بشمول اہلحدیث کے۔ شاہ خالد آپ کو یاد ہوں گے۔
پھر معمولی اختلاف پر ہی انہی طالبان نے خود فضل الرحمان کے مدرسے پر حملہ بھی کیا تھا اور وہ بھی خود کش حملہ۔ تو اب اگر اس واضح بیان کے بعد تبلیغی جماعت کے خلاف قتل کرتے ہیں تو اس میں تعجب کی کیا وجہ؟
 

خرم

محفلین
شاہ جی - طالبان را کے ایجنٹ کو کیوں ماریں‌گے بھلا؟ کوئی اپنے پیٹی بھائیوں‌کو بھی مارتا ہے بھلا؟ ان کا تو پاکستان کی پولیس بھی لحاظ کرتی ہے (پیٹی بھائیوں‌کا);)
 

اظفر

محفلین
یہاں کوئی ایسا ہے جس نے یہ سب خود دیکھا ہو ؟
ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ جھوٹے کیلیے یہی کافی ہے کہ سنی سنائی بات کو آگے بیان کر دے ۔ یہاں‌کافی دن سے کچھ لوگ ایسی خبروں کو بنیاد بنا کر طالبان کے خلاف واویلا کر رہے ہیں ۔ ان کو کوئی انتہا پسند کیون‌نہی کہتا ؟ یہ بھی تو انتہا پسندی ہے
میں طالبان یا ان سواتی مولویوں کے حق میں بالکل نہیں لیکن میں نے اپنی آنکھوں سے سوات اور وہاں کے لوگ دیکھے ہوے ہیں ۔ جتنا کچھ میڈیا ان کے بارے میں بتاتا ہے اصل میں ایسا کچھ نہیں ہوتا ۔ ہم لوگ اتنے کم عقل ہیں کہ سی این این کی نیوز دیکھ کر اپنے سر میں‌جوتے مارنے لگ گیے ، وہ نیوز جس کے بارے میں کبھی کنفرم ہی نہیں ہو سکا کہ وہ سچ تھا یا جھوٹ ، ایسے ہی کچھ لوگ نیوز دیکھ کر یہاں طالبان کے خلاف ایکسٹریم لیول پر چلے جاتے ہیں ۔ جب کسی نے خود اپنی آنکھوں سے سب کچھ دیکھا نہیں‌تو اتنے سخت الفاظ میں تبصرے کرنا کہاں‌کا انصاف ہے ۔
ہم وہ نادان ہواو ں سے وفا کی خاطر
اپنے آنگن کے چراغوں کے بجھانے لگ جائیں

شاید شعر غلط ہو پر ایسا ہی تھا کچھ;)
 

اظفر

محفلین
تیلے بھائی،
آپ وہی بات کر رہے ہین جس کی بنا پر میں حامد میر اور رائیٹ ونگ میڈیا کی مذمت کرتی
آئی ہوں۔
طالبان جس علاقے پر قابض ہوتے ہیں وہاں ان سے بڑا جرائم پیشہ اور کوئی گروہ اور نہیں رہ جاتا۔
اور ابھی تو انڈین ایجنٹ ہی کا شوشہ چھوڑا گیا ہے، مگر اس حقیقت کا انکار کیسے کریں گے کہ اس سے ایک دن قبل ہی تبلیغی جماعت کے سربراہان نے کھل کر طالبان کی مذمت کی ہے اور انکے طریقے کو غیر اسلامی بلکہ اس کے عین خلاف قرار دیا تھا۔

پڑھیے یہ رپورٹ:



چنانچہ اس حقیقت سے تو انکار نہین کہ تبلیغی جماعت نے ایک دن قبل ہیں طالبانی طریقے کو غیر اسلامی قرار دیا تھا۔
اور سوات کا یہ علاقہ کہ جہاں ان تبلیغیوں کو قتل کیا گیا ہے وہ مکمل طور پر طالبان کے کنٹرول میں ہے اور یہ سب سے بڑے غنڈے خود ہیں۔ چنانچہ اگر اس علاقے میں انڈیں را نے آ کر قتل بھی کیے ہیں تو بھی اس کے ذمہ دار طالبان ہیں کہ اگر وہ انڈین را کو اپنے علاقے میں ایسی کاروائیوں سے نہیں روک سکتے تو اس علاقے کو پاک فج کے حوالے کریں کیونکہ جبتک پاک فوج کا کنٹرول تھا اس وقت تک کوئی انڈین را یا موساد دن دہاڑے یوں معصوموں کو ذبح اور قتل نہیں کرتا پھرتا تھا۔

بھائی جی آنکھیں کھولیں۔ کب تک اس طرح طالبانی جرائم کو چھپاتے رہیں گے اور ان پر انڈین را کے نام کا پردہ ڈالتے رہیں گے۔ اس سے قبل طالبان کھل کر ہر ہر مکتب فکر کے لوگوں کو قتل کرتے رہے ہیں بشمول اہلحدیث کے۔ شاہ خالد آپ کو یاد ہوں گے۔
پھر معمولی اختلاف پر ہی انہی طالبان نے خود فضل الرحمان کے مدرسے پر حملہ بھی کیا تھا اور وہ بھی خود کش حملہ۔ تو اب اگر اس واضح بیان کے بعد تبلیغی جماعت کے خلاف قتل کرتے ہیں تو اس میں تعجب کی کیا وجہ؟

محترمہ آپ غنڈوں کو شوق سے غنڈہ کہیں لیکن غنڈوں کو طالبان کیوں‌کہتے ہیں :eek:
 

مغزل

محفلین
واہ صاحب اچھا سوال کیا ہے ، مہوش بہن بھی ناں ۔ ایویں قسم کی باتیں لے آتی ہیں ، پورے فورم میں دو ایک ظالمان کے حمایتی ہیں ، یہ ان کا نزلہ بھی ہم پر گراتی ہیں ، طالبان طالبان اور طالبان ارے کوئی اور موضوع چن لیں ، ہمارا تو دماغ پک گیا ہے سن سن پڑھ پڑ ھ کر ۔ لگتا ہے مہوش بہن کو طالبان فوبیا ہوگیا ہے ۔۔جس کا بدلہ یہ ہم سے اس طرح لے رہی ہیں۔ یہ سب باتیں جو یہ بتاتی ہیں ہم میڈیا سے حاصل کرلیتے ہیں ۔ پتہ نہیں یہ شاید ہمیں میڈیا سے لاعلم سمجھتی ہیں یا پھر ۔۔ کوئی پرانا بدلہ لے رہی ہیں‌ہم سے ۔۔ ہہاہاہ
 

اظفر

محفلین
ھاھاھا ۔ حمایتی کی بات نہیں ۔ جو غلط کرتا ہے وہ غلط ہے ۔ لیکن دوسرے سے بات سن کر کسی کو غلط قرار دینا اور وہ بھی اعلانیہ ۔ میرے نزدیک یہ بھی غلط ہے ۔
 

زیک

مسافر
یہاں کوئی ایسا ہے جس نے یہ سب خود دیکھا ہو ؟
ایک حدیث کا مفہوم ہے کہ جھوٹے کیلیے یہی کافی ہے کہ سنی سنائی بات کو آگے بیان کر دے ۔ یہاں‌کافی دن سے کچھ لوگ ایسی خبروں کو بنیاد بنا کر طالبان کے خلاف واویلا کر رہے ہیں ۔ ان کو کوئی انتہا پسند کیون‌نہی کہتا ؟ یہ بھی تو انتہا پسندی ہے
میں طالبان یا ان سواتی مولویوں کے حق میں بالکل نہیں لیکن میں نے اپنی آنکھوں سے سوات اور وہاں کے لوگ دیکھے ہوے ہیں ۔ جتنا کچھ میڈیا ان کے بارے میں بتاتا ہے اصل میں ایسا کچھ نہیں ہوتا ۔ ہم لوگ اتنے کم عقل ہیں کہ سی این این کی نیوز دیکھ کر اپنے سر میں‌جوتے مارنے لگ گیے ، وہ نیوز جس کے بارے میں کبھی کنفرم ہی نہیں ہو سکا کہ وہ سچ تھا یا جھوٹ ، ایسے ہی کچھ لوگ نیوز دیکھ کر یہاں طالبان کے خلاف ایکسٹریم لیول پر چلے جاتے ہیں ۔ جب کسی نے خود اپنی آنکھوں سے سب کچھ دیکھا نہیں‌تو اتنے سخت الفاظ میں تبصرے کرنا کہاں‌کا انصاف ہے ۔
ہم وہ نادان ہواو ں سے وفا کی خاطر
اپنے آنگن کے چراغوں کے بجھانے لگ جائیں

شاید شعر غلط ہو پر ایسا ہی تھا کچھ;)

اگر یہی لاجک استعمال کیا جائے تو پھر برطانیہ، فرانس، امریکہ، اسرائیل، وغیرہ کسی پر بھی آپ تنقید نہیں‌کر سکتے۔ :)
 

اظفر

محفلین
چند سال قبل آئی ایس آئی نے فرانس کے کچھ بندے پکڑے تھے وہ این ڈبلیو ایف پی میں طالبان کے روپ میں مختلف وڈیوز بناتے تھے ۔ یہ نیوز پی ٹی وی پر بھی آئی تھی مجھے بہت اچھی طرح یاد ہے ۔ لیکن مجھے یہ یاد نہیں یہاں‌محفل میں کسی نے اس کی مذمت کی ہو ۔

یہ بات بتانے کا مقصد وہی ہے جو پہلے اوپر کہا ہے ۔ اگر آپ کو 100 فیصد یقین ہے کہ وہ وڈیو درست ہیں اور اس کے بعد 100 فیصد یقین ہے کہ مارے جانے والے واقعی بے گناہ تھے تو میں آپ کے ساتھ ہوں‌۔
 

اظفر

محفلین
یہاں‌کراچی میں غنڈہ جماعت ایم کیو ایم کھلے عام قتل کرتی پھرتی ہے ۔ اس کے خلاف کوئی کیوں نہیں بولتا :confused:
 

مہوش علی

لائبریرین
اظفر بھائی،
مجھے امید ہے کہ آپ گواہ چست مدعی سست والا معاملہ نہیں کریں گے۔

سوال: کیا طالبان نے بذات خود اس واقعے کی تردید کی ہے کہ انہوں نے تبلیغی جماعت کے ان کارکنوں کو قتل نہیں کیا؟

یہاں اکثر ہمیں گواہ چست مدعی سست ہونے سے واسطہ پڑتا ہے۔ طالبان کا ملا عمر پاکستانی میڈیا میں آ کر واہ حملے کی ذمہ داری قبول کر رہا ہوتا ہے مگر ہمارے میڈیا کے حامد میر جیسے ٹاپ ٹی وی اینکرے ایسے چست گواہ ہیں جو پھر بھی کہہ رہے ہوتے ہیں کہ ملا عمر کے بیان کو اہمیت نہ دی جائے اور واہ کینٹ پر حملہ افغانستان اور انڈین را نے کروایا ہے، انہوں نے ہی ان خود کش حملہ آوروں کو تبلیغ کے زور پر برین واش کیا ہے وغیرہ وغیرہ۔



سوال دوم: میں نے پہلے کہا تھا کہ اگر طالبان کے گڑھ سوات میں اگر انڈین را نے آ کر بھی یہ قتل عام کیا ہے تب بھی یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہر صورت میں سوات میں طالبانی فتنے کو دفن کر دینا چاہیے کیونکہ اس کی آڑ سے انڈین را ہونہی کھیل کھیلتی رہے گی۔ اور ہر صورت میں پاک فوج کو یہ علاقہ اپنے کنٹرول میں کرنا چاہیے کیونکہ جبتک طالبانی فتنہ نہیں پھیلا تھا اس وقت تک کسی انڈین را کو ہمت نہ ہوتی تھی کہ وہ سوات میں دن دہاڑے ایسے قتل کروا سکے۔

اب چاہے آپ کان سیدھی طرح پکڑیں یا ہاتھ کو گھما پھرا کر پکڑیں، بات وہیں پر جا کر ختم ہوتی ہے کہ جہاں سے شروع ہوئی تھی۔


سوال سوم:
آپ نے کہا کہ طالبان پر الزام نہ لگاؤ کہ انہوں نے تبلیغیوں کو قتل کیا کیونکہ ہم نے اپنی آنکھوں سے انہیں قتل ہوتے نہیں دیکھا۔
پھر آپ حدیث لے کر آ گئے کہ جھوٹا ہونے کے لیے یہی کافی ہے کہ وہ ایسی سنی سنائی خبروں پر پقین کر انہیں آگے پھیلائے۔

سوال یہ ہے کہ یہ جھوٹا ہونے والی حدیث صرف ہمارے لیے ہی ہے، یا پھر آپ اور تیلے شاہ بھائی اور رائیٹ ونگ میڈیا کے لیے بھی ہے کہ انکے جھوٹے ہونے کے لیے یہ ثبوت کافی ہے کہ وہ سنی سنائی باتوں پر یقین کرتے ہوئے فورا سے قبل ہر فساد و قتل و غارت کا الزام بنا ثبوت کے انڈین را پر لگا کر فارغ ہو جاتا ہے؟
 

اظفر

محفلین
مہوش سسٹر
چلیں میں بنا تحقیق آپ کی ہر بات درست مان لون‌تو بھی ان لوگوں‌کو بار بار طالبان کہنا درست نہیں ۔ کیون‌کہ اصل طالبان تو وہ تھے تو افغانستان میں تھے اور انہون‌نے آجکل پاکستان کے خلاف کچھ نہیں‌کیا ۔ کوئی غنڈہ یا دہشت گرد کوئی کام کر کے کہے کہ میں طالبان میں سے ہون‌تو بنا چوں چراں اس کو مان لینا بھی نا انصافی ہے ۔ جیسا کہ میں نے اوپر کہا جو غلط ہے وہ غلط ہے اس میں کوئی شک نہیں ۔ پاکستان میں موجودہ یہ غنڈے لوگ جو خود کو طالبان کہلاتے ہیں ان کے پیچھے کون اس کیلیے ایک چھوٹی سی مثال دون‌گا "' پاکستان آرمی کہتی ہے ہماری درخواست کے باوجود امریکن ڈرون بیعت اللہ مسعود کے ٹھکانے پر حملہ نہیں کرتے " ۔ جبکہ دوسرا طرف آپ دیکھیں جہاں جہاں اچھے لوگ موجود ہیں وہاں امریکہ کے ڈرون طیارے حملہ کرتے ہیں ۔
ہمارے گھر میں گند ہے تو کب تک اس کو صاف کرتے رہیں گے ؟ اس سورس کو کوئی کیوں‌نہیں دیکھتا جو یہ گند پیدا کر رہا ہے ۔ بنا شبہہ دو ہی سورس ہیں ۔ ایک پاکستان کے وہ سیاستدان جو جاگیر دار ہیں اپنی فوجیں بنائی ہوی ہیں ۔ دوسرا انکل سام کی سی آئی اے ۔
 
Top