تجھے اے تقدیر اب روؤں کیا (میری شاعری)

السلام علیکم،

عرض کیا ہے،

سب کچھ کھو دیا، اب کھوؤں کیا
تجھے اے تقدیر اب روؤں کیا

تم نے مڑ کر خبر نہ لی
میں چین کی نیند سوؤں کیا

سوچ کی زمیں تو، بنجر ہو گئی
اب تیری یادیں بوؤں کیا

جب اَشکوں نے دھو ڈالے ہیں
پھر زخموں کو دھوؤں کیا

ایک اِک لمحہ بکھر گئی ہے
حیات کی لڑی پروؤں کیا۔

امجد میانداد
 
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔
بہت اچھے خیالات ہیں ماشاءاللہ۔
بہت سی داد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آپ کی شاعری کے لیے۔
 
آخری تدوین:
ویسے اسامہ بھائی،
یہ بھی کسی بحر میں غوطہ زن نہیں
آپ کے سوال سے تو ایسا لگ رہا ہے کہ آپ شعر بنانے کے بعد دعا مانگتے ہیں کہ اللہ کرے یہ کسی بحر میں ہو۔:)
میرے خیال میں تو نہیں ہے اور ہاں بحر سے خارج کلام سے مستفید کرنے کے لیے یہ زمرہ ہے۔:):)
 
آپ کے سوال سے تو ایسا لگ رہا ہے کہ آپ شعر بنانے کے بعد دعا مانگتے ہیں کہ اللہ کرے یہ کسی بحر میں ہو۔:)
میرے خیال میں تو نہیں ہے اور ہاں بحر سے خارج کلام سے مستفید کرنے کے لیے یہ زمرہ ہے۔:):)
اگر بحر کوئی آفاقی یا قدرتی اصول ہے تو میں ضرور کوشش کروں گا، اور اپنی گزشتہ کی گئی ساری شاعری بھی بحروں میں ڈھال دوں گا لیکن اگر بحر کسی شاعر ہی کی شاعری کا سانچہ ہے اور کسی کی شاعری ہی کو بطورِ ماڈل یا سیمپل لے کر اپنے خیالات اس میں ڈھالنے کا نام ہے تو پھر میں یہی کہوں گا کہ خیالات میرے تو سانچے، روول ماڈل اور سیمپلز بھی میرے۔
 
اگر بحر کوئی آفاقی یا قدرتی اصول ہے تو میں ضرور کوشش کروں گا، اور اپنی گزشتہ کی گئی ساری شاعری بھی بحروں میں ڈھال دوں گا لیکن اگر بحر کسی شاعر ہی کی شاعری کا سانچہ ہے اور کسی کی شاعری ہی کو بطورِ ماڈل یا سیمپل لے کر اپنے خیالات اس میں ڈھالنے کا نام ہے تو پھر میں یہی کہوں گا کہ خیالات میرے تو سانچے، روول ماڈل اور سیمپلز بھی میرے۔
ان اسباق کو حل کریں ایک ایک کرکے ، پھر سب کچھ آپ ہی کا ہوگا۔:)
ابتدائی اسباق یہاں ہیں۔
 
Top