چوہدری لیاقت علی
محفلین
تجھے خبر ہو کہ واقف ہوں تیرے حال سے میں
گزر رہا ہوں ترے موسم ِ خیال سے میں
وہ پھر ملا تو مجھے حیرتوں سے تکتا رہا
کہ دل گرفتہ نہ لگتا تھا بول چال سے میں
پرانی چوٹ بہت دن وفا نباہتی ہے
بہت دکھا ہوں ادھر چند ایک سال سے میں
یہ بے امان محبت ہے اس کو ٹھیک سے دیکھ
بکھر نہ جاؤں کہیں اتنی دیکھ بھال سے میں
کبھی دماغ کبھی دل.سے جنگ کی لیکن
کنارہ.کش نہ ہوا اپنے اعتدال سے میں
(سعود عثمانی )
گزر رہا ہوں ترے موسم ِ خیال سے میں
وہ پھر ملا تو مجھے حیرتوں سے تکتا رہا
کہ دل گرفتہ نہ لگتا تھا بول چال سے میں
پرانی چوٹ بہت دن وفا نباہتی ہے
بہت دکھا ہوں ادھر چند ایک سال سے میں
یہ بے امان محبت ہے اس کو ٹھیک سے دیکھ
بکھر نہ جاؤں کہیں اتنی دیکھ بھال سے میں
کبھی دماغ کبھی دل.سے جنگ کی لیکن
کنارہ.کش نہ ہوا اپنے اعتدال سے میں
(سعود عثمانی )