ارشد خان صاحب، ولی دکنی کے دیوان کا انتخاب مکتبہ میری لائبریری لاہور، نے 1987ء میں شائع کیا تھا، یہ انتخاب محمد اشرف خان کا ہے، ایک بات یہ کہ اسی انتخاب میں انہوں نے مولانا حسرت موہانی کا انتخاب کردہ ولی کا کلام بھی شامل کر دیا ہے۔
مذکورہ غزل اسی انتخاب میں سے (آپ نے جو پہلا شعر لکھا ہے وہ بھی نادرست ہے):
تجھ لب کی صِفَت لعلِ بدخشاں سوں کہوں گا
جادو ہیں تیرے نین، غزالاں سوں کہوں گا
دی بادشَہی حق نے، تجھے حسن نگر کی
یو کشورِ ایراں، میں سلیماں سوں کہوں گا
تعریف ترے قد کی الف دار، سری جن
جا سرو گلستاں کوں خوش الحاں سوں کہوں گا
مجھ پر نہ کرو ظلم، تم اے لیلٰیِ خوباں
مجنوں ہوں، ترے غم کوں بیاباں سوں کہوں گا
دیکھا ہوں تجھے خواب میں اے مایۂ خوبی
اس خواب کو جا یوسفِ کنعاں سوں کہوں گا
جلتا ہوں شب و روز ترے غم میں اے ساجن
یہ سوز ترا مشعلِ سوزاں سوں کہوں گا
یک نقطہ ترے صفحۂ رخ پر نہیں بے جا
اس مُکھ کو ترے صفحۂ قرآں سوں کہوں گا
متروک الفاظ کے معانی:
سوں - سے
کوں - کو، کر
یو - یہ
سری جن - محبوب