سید شہزاد ناصر
محفلین
ممنون ہوں جنابمہر تو را دل حزین بافتہ بر قماش جاں
رشتہ بہ رشتہ نخ بہ نخ تار بہ تار پو بہ پو
یہ شعر بھی اسی غزل میں شامل ہے میرے ذہن سے نکل گیا
سلامت رہیں
ممنون ہوں جنابمہر تو را دل حزین بافتہ بر قماش جاں
رشتہ بہ رشتہ نخ بہ نخ تار بہ تار پو بہ پو
آپ کی معلومات صحیح ہیں تھوڑا سا اضافہ کر دوں اسے قتل نہیں کیا گیا بلکہ سزائے موت دی گئی تھی
اس کی سوانح حیات سے مطعلق ایک کتاب میرے پاس بھی ہے آپ کو بھیجتا ہوں
شاد و آباد رہیں
تشکر بڑے بھیا۔آپ کی معلومات صحیح ہیں تھوڑا سا اضافہ کر دوں اسے قتل نہیں کیا گیا بلکہ سزائے موت دی گئی تھی
اس کی سوانح حیات سے مطعلق ایک کتاب میرے پاس بھی ہے آپ کو بھیجتا ہوں
شاد و آباد رہیں
تینوں influences میں یہ شعر موجود تھا، سوچا shareکردوں، لفظ بہ لفظ نقطہ بہ نقطہ خم بہ خم ہو بہ ہوممنون ہوں جناب
یہ شعر بھی اسی غزل میں شامل ہے میرے ذہن سے نکل گیا
سلامت رہیں
کتاب تو م نہیں میرے خیال سے کتابچہ ہے اور غالبا سرگزشت ڈائجسٹ میں 1996 کے دوران ایک آرٹیکل کی شکل میں ڈاکٹر ساجد امجدنے اس کو ترتیب دیا تھا ۔۔۔۔۔ شاہ جی نے اس لنک کو اردو محفل میں ہی شیئر کیا تھا قریبا سال یا چھ مہینے پہلے ۔ میں نے جب پڑھا تو ذہن کے نہاں خانوں میں محفوظ تھا سو ایک دم پورے سیاق وسباق کے ساتھ یاد آگیا کہ کہاں پڑھا تھا ۔ شاہ جی لنک دوبارہ شیئر کردیںتشکر بڑے بھیا۔
آج کی زبان میں عدالتی قتل ہو گیا ناں
اور ہاں اگر کتاب بھیجنی ہے تو کتاب ہی بھیجیں مجھ سے سکرین پر کتابیں نہیں پڑھی جاتیں
اور کتاب میرے پاس پرنٹ میں نہیں آپکو سکرین پر ہی پڑھنی پڑے گیتشکر بڑے بھیا۔
آج کی زبان میں عدالتی قتل ہو گیا ناں
اور ہاں اگر کتاب بھیجنی ہے تو کتاب ہی بھیجیں مجھ سے سکرین پر کتابیں نہیں پڑھی جاتیں
جزاک اللہاور کتاب میرے پاس پرنٹ میں نہیں آپکو سکرین پر ہی پڑھنی پڑے گی
پنجابی کی ایک مثل ہے
"شوق دا کوئی مُل نئیں ہندا"
یعنی شوق کی کوئی قیمت نہیں ہوتی
لہذا "گندم کر بہم نہ رسد بھس غنیمت است"
لنک یہ رہا
http://www.mediafire.com/download/4uil7qse62596ho/TAHIRA.zip
@محمد عمر فاروق صاحب آپ بھی استفادہ کر لیں