کاشفی

محفلین
تحریکِ انصاف کا رویہ پشاور کو طالبان کے زیرِ اثر ہونے میں مدد دے رہا ہے۔
Taliban-foothold-Peshawar_7-28-2013_111367_l.jpg

طالبان دہشت گردوں کا گروپ ٹرائیبل ایریاز سے نکل کر خیبرپختونخواہ کے بڑے شہروں میں داخل ہورہا ہے جہاں وہ تشدد کے ذریعے اپنی موجودگی ظاہر کرتے ہیں۔۔۔۔

مکمل خبر اردو کے انگریزی ٹرانسلیشن کے ساتھ پڑھنے کے لیئے یہاں کلک کیجئے۔۔۔:)
 

سید ذیشان

محفلین
میرے گھر والوں نے تمام کے تمام ووٹ تحریک انصاف کو دئیے تھے۔ میں ملک سے باہر تھا اس لئے ووٹ نہیں ڈال سکا اور میں نے بھی تحریک انصاف کو ہی ووٹ ڈالنا تھا۔ لیکن ان کی پالیسی مجھے بالکل 2002-2007 تک کی ایم ایم اے حکومت والی لگ رہی ہے جنہوں نے اس مسئلے کو بالکل نظر انداز کر دیا تھا اور سوات اور مالاکنڈ تک میں طالبان نے اپنی حکومت قائم کر دی تھی۔ اس طرح کی پالیسی سے خیبر پختونخوا کے جو رہے سہے علاقے ہیں وہ بھی طالبان کے کنٹرول میں چلے جائیں گے۔
اس پالیسی کا سب سے برا اثر وہاں کی پولیس پر ہو رہا ہے۔ اے این پی کی حکومت میں پولیس کو حکومت کی پالیسی معلوم تھی تو انہوں نے کسی حد تک طالبان کو کنٹرول کیا ہو تھا اور کافی پولیس والے شہید بھی ہوئے۔ اس بار حکومت ان کی سرپرستی نہیں کر رہی تو پولیس میں مایوسی پھیلتی جا رہی ہے جو کہ بہت تشویشناک بات ہے۔
 

سید زبیر

محفلین
طالبان کا مقصد صرف ملک میں انارکی ، پھیلانا ہے ۔یہ مفسدین ہے ، ملک کے تمام نامی گرامی مفتیان کرام طالبان کی اس قتل وغارت کو حرام قرار دے چکے ہیں اور اَن کے اس عمل کے خلاف فتویٰ دے چکے ہیں ۔ وطن عزیز میں ان کے خلاف سخت اقدامات اٹھانے چاہئیے ۔ مگر ۔۔۔
امریکہ کی ڈکٹیشن کے بغیر ، وہ ہمیں نہ بتائے کہ ہمارا دشمن کون ہے ، وہ ان لوگوں پر انگلی رکھتا ہے جو امریکہ کے دشمن اور پاکستان کے دوست ہیں ۔ اور ہمارے جنرل پاشا جیسے کردار اسی پر آمنا و صدقنا کہتے ہیں ۔ آج بھی جنرل پاشا اپنے آقاوں کی گود میں قطر میں بیٹھا ہے جہاں طالبان نے اپنے آقاوں کی خواہش پر اپنا دفتر کھول لیا اور اب قطر میں دونوں مل کر انارکی پھیلائیں گے یا وہاں سے بیٹھ کر شام کے لیے لائحہ عمل طے کریں گے ۔
اگر پاکستان کے عسکری ادارے امریکہ کے مفادات کی بجائے اپنی قوم اور اپنے ملک کے مفادات کے لیے کمر بستہ ہوجائیں ، دہشت گردی میں ملوث تما م ازبک، چیچن ، عرب باشندوں کے ہمراہ یو ایس ایڈ کے روپ میں امریکی دہشت گردوں کو فی الفور ان کے ممالک کے حوالے کیا جائے تو طالبان کیا ، تمام دہشت گرد تنظیموں کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
27 جولائی کو انٹیلیجنس ایجنسیوں نے ڈی آئی خان جیل پر حملے سے آگاہ کر دیا تھا:

ربط

جو ڈیٹیل اس رپورٹ میں دی گئی ہے اس کے معلوم ہونے کے باوجود ایسا واقعہ ہونا انتہائی شرمناک ہے۔
 
Top