تحریکِ انصاف کے لاہور سے امیدوار

قومی اسمبلی کے اُمیدوار سے ناراضگی ہے کیا
نہیں یہ منشا سندھو صاحب ویسے تو میری برادری ہی سے تعلق رکھتے ہیں یعنی جٹ ہیں لیکن انکی کرتوتوں کی وجہ سے میں انہیں ناپسند کرتا ہوں۔
ان کے متعلق میں نے ایک سال چند ماہ قبل لکھا تھا کہ میں انہیں کیوں ناپسند کرتا ہوں
آپ یہ دھاگہ دیکھ سکتی ہیں
ایک اور بات منشا سندھو کو پارٹی ٹکٹ دینے کی وجہ سے یہاں تحریک انصاف کا ووٹ بنک ٹوٹے گا اور انہیں صرف برادری ووٹ پڑیگا
تاہم شہباز شریف کیلیے جیتنا مشکل ہوگا
 

زرقا مفتی

محفلین
حسیب صاحب کیا ہی اچھا ہوتا کہ آپ اپنی شکایت تحریک انصاف کی ویب سائٹ پر بھی بھیجتے۔ ابھی تازہ واقعہ ہے کہ عبدالرشید بھٹی سے اسی قسم کی شکایات پر پارٹی عہدہ سے استعفی لیا گیا اور ٹکٹ بھی نہ دی گئی
 

راشد احمد

محفلین
منشاء سندھو کو ٹکٹ ملنا بہت مشکل ہے، میرا خیال ہے کہ ملک نواز اعوان یا علی امتیاز وڑائچ کو ٹکٹ ملے گا۔
 

راشد احمد

محفلین
میں خود تحریک انصاف کا سپورٹر ہوں لیکن میرا مشورہ یہی ہے کہ اگر امیدوار آپ کو پسند نہیں تو ووٹ کسی اچھے انسان کو دیدیں بے شک وہ جیت نہ سکے لیکن ووٹ نہ دیکر ضائع نہ کریں۔ ایک حلقے سے ایک درجن امیدوار کھڑے ہوتے ہیں ان میں اچھے لوگ بھی ہوتے ہیں۔
 

راشد احمد

محفلین
قطعی مختلف نہیں ہے۔ بلکہ روایتی جماعتوں سے بھی بری ہے۔ اسکی قیادت کے پاس مختلف لائحہ عمل ہے مثلا

جاویدہاشمی پہلے ن لیگ میں تھا - یہ ایک مخصوص گروپ کی نمائندگی کرتے ہیں - بے وفائی ان کی نشانی ہے
محمود قریشی- یہ جاگیر دار ہیں۔ پیری فقیری کرتے ہیں۔ ان کے حلقہ انتخاب ان کے مریدین کی وجہ سے ہیں۔ شوبازی کا شوق ہے۔ ہیلیری سے سر ٹکراتے رہے۔ وزیراعظم بننے کا شوق ہے۔ اسی چکر میں ریمنڈ دیوس کیس میں ایجینسوں کی لائن لے کر اپنی پارٹی پی پی پی سے بے وفائی کی اور منہ کی کھائی۔ اخر میں پی ٹی ائی جوائن کرنی پڑی۔ بے وفائی یہ کرچکے پہلے بھی ن سے۔
احمد رضا قصوری- جاگیر دار اور صعنت کار۔ ان کے خاندان نے پاکستان کے مخصوص حالات کا فائدہ اٹھاتے ہوئے تعلیم کو بھی تجارت بنادیا ہے۔ یہ پاکستان کو امریکہ بیچنے میں مشرف کے ساتھی ہیں۔ مشرف سے بے وفائی کی ۔ اخر پی ٹی ائی جوائن کرنی پڑی
شیریں مزاری- یہ محترمہ ایجنسیوں کے مخصوص ایجنڈے کی پروکار ہیں۔ خود ہی پی ٹی ائی چھوڑی کہ یہ لوگ ان کو اور ان کی بیٹی کو تنگ کرتے ہیں۔ پھر کسی اشارہ پر پھر پی ٹی ائی جوائن کی۔ لائحہ عمل اگرچہ موجود ہے ان کے پاس پر خفیہ ہے
یہ کچھ سیمپل ہے۔ پی ٹی ائی کے لیذر ز کے بارے میں پڑھتے جائیں اور شرماتے جائیںِ ۔ ایک ابرار الحق ہیں۔ شہرت گلوکاری۔ بلو دے گھر ان کا مشہھور گانا ہےا ور نچ پنجابن نچ بھی

عمران خان کی ساکھ سب سے بدتر ہے۔ یہ پلے بوائے ہوا کرتے تھے۔ خود ٹی وی پر اعتراف کرتے ہیں کہ توبہ کی۔ اچھا کیا۔مگر لیذر بنے کے اہل نہیں لگتے۔ کھلاڑی ہیں۔ غصہ پر کنٹرول نہیں رکھ سکتے

ہر ایک پر تنقید، کیچڑ اچھالنا ہمارا وطیرہ بن چکا ہے۔ تبدیلی فورموں پر بڑی بڑی باتیں کرنے سے نہیں آتی بلکہ ووٹ دینے سے آتی ہے۔ آپ کے حلقے میں آزاد امیدوار کے طور پر کوئی شریف آدمی بھی کھڑا ہوگا، آپ اس کو سپورٹ نہیں کریں گے لیکن ووٹ غلط لوگوں کو ڈال دیں گے۔
فیصل آباد سے تحریک انصاف نئے امیدوار لائی ہے حالانکہ وہاں پر تحریک انصاف کے پاس فیض اللہ کموکا، اسد معظم، نثار اکبر خان جیسے امیدوار بھی تھے۔
شیخوپورہ سے تحریک انصاف نئے امیدوار لائی ہے حالانکہ وہاں عمر آفتاب ڈھلوں، سعید ورک، عبداللہ ورک، جلیل شرقپوری جیسے مضبوط امیدوار بھی ہے
مانا کہ تحریک انصاف میں برے لوگ بھی ہیں لیکن آپ کو سب برا نظر آرہا ہے، کچھ اچھا نظر نہیں آرہا۔
آپ ن لیگ کے سپورٹر ہیں تو بتائیں کہ شاہد اکرم بھنڈر، زاہد حامد، ماروی میمن، امیر مقام، گوہر ایوب خان، طارق عظیم، لیاقت جتوئی، غلام رسول ساہی، عاصم نذیر، شاہد نذیر، صبا صادق، سردار یوسف، زبیدہ جلال یہ لوگ کیسے ہیں اور ان کا بیک گراؤنڈ کیا ہے اور یہ پہلے کس کے ساتھ تھے؟
 

سعود الحسن

محفلین
مہران بینک والے کیس کے فیصلے کے بعد نواز شریف 62 ،63 پر کیسے پورے اُتر سکتے ہیں؟؟
ملاحظہ لیجیے جھوٹ کا پلندہ

صرف ایک جائیداد پر تبصرہ ہی کافی ہوگا
اپرمال پر ان کی جائیداد میرے عزیزوں کی ہمسائیگی میں ہے وہاں ایک کنال زمین کی قیمت 3 کروڑ سے زیادہ ہے۔ لاہور میں پانچ مرلے کا گھر ساٹھ لاکھ میں ملتا ہے کیا ہی اچھا ہو کہ مسٹر اور مسز نواز شریف اپنی جائیداد مجھے فروخت کردیں میں پانچ گُنا قیمت دینے کو تیار ہوں

ایک بات کی وضاحت ضروری سمجھتا ہوں ، عام لوگ ہی نہیں سیاستدان ، صحافی حضرات بلکہ اینکر حضرات کو بھی اکثر یہ تنقید کرتے ہوے سنتا ہوں کہ ان صاحب نے اپنے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں اپنی اس پراپرٹی کی قیمت اتنی کم ظاہر کی ہے جبکہ اس کی اصل قیمت تو اتنی زیادہ بنتی ہے، اسی طرح سے دوسرے ظاہر کیے گئے اثاثوں کی قیمت جس میں گولڈ، شئرز وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اس حوالے سے یہ بات سمجھ لیں کہ ٹیکس اور اکاونٹینگ کے اصولوں کے تحت آپ اپنے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں اثاثوں کی وہ قیمت ظاہر کرتے ہیں جس پر وہ اثاثہ یا جائیداد آپ نے خریدی ہو یا حاصل کی ہو ، یعنی جیسے میں نے ایک مکان آج سے دس سال پہلے دس لاکھ کا خریدا تھا اور یہی قیمت ڈیکلیر کر دی تھی اب میں ہر سال یہی قیمت ڈکلیر کروں گا چاہے مارکیٹ میں قیمت بڑھ کر ایک کروڑ کیوں نہ ہو گئی ہو۔ ہاں جب میں اس کو بیچوں گا تو یہ اضافی نوے لاکھ روپے میری اس سال کی آمدنی میں ظاہر ہوں گے۔

لہذا اس طرح کی بات کرتے ہوئے ہمیشہ یہ دیکھ لیں کہ یہ جائیداد کب خریدی گئی ہے۔
 
آپ ن لیگ کے سپورٹر ہیں تو بتائیں کہ شاہد اکرم بھنڈر، زاہد حامد، ماروی میمن، امیر مقام، گوہر ایوب خان، طارق عظیم، لیاقت جتوئی، غلام رسول ساہی، عاصم نذیر، شاہد نذیر، صبا صادق، سردار یوسف، زبیدہ جلال یہ لوگ کیسے ہیں اور ان کا بیک گراؤنڈ کیا ہے اور یہ پہلے کس کے ساتھ تھے؟

ان سب میں سے کتنے ن لیگ کے وائس چیرمین اور صدر کے عہدے پر فائز ہیں؟
 
ش

شہزاد احمد

مہمان
لاہور میں ن لیگ کی پوزیشن مضبوط ہے ۔۔۔ شاید ایک آدھ دو سیٹیں ہار جائیں ۔۔۔ لیکن وہ بھی تبھی ہاریں گے اگر غلط امیدوار چُن لیا ۔۔۔ تحریک انصاف اس الیکشن میں نشستیں تو کم جیتے گی البتہ یہ دیکھنا پڑے گا کہ وہ بعد از انتخابات کیا حکمت عملی بناتی ہے!
 
لاہور میں ن لیگ کی پوزیشن مضبوط ہے ۔۔۔ شاید ایک آدھ دو سیٹیں ہار جائیں ۔۔۔ لیکن وہ بھی تبھی ہاریں گے اگر غلط امیدوار چُن لیا ۔۔۔ تحریک انصاف اس الیکشن میں نشستیں تو کم جیتے گی البتہ یہ دیکھنا پڑے گا کہ وہ بعد از انتخابات کیا حکمت عملی بناتی ہے!

پی ٹی ائی کو اگر اقتدار نہ ملا تو وہی ہوگا جو ق کے ساتھ ہوا ہے
پی ٹی ائی کی بقا صرف اقتدار حاصل کرنے میں لگتی ہے
 

زرقا مفتی

محفلین
ایک بات کی وضاحت ضروری سمجھتا ہوں ، عام لوگ ہی نہیں سیاستدان ، صحافی حضرات بلکہ اینکر حضرات کو بھی اکثر یہ تنقید کرتے ہوے سنتا ہوں کہ ان صاحب نے اپنے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں اپنی اس پراپرٹی کی قیمت اتنی کم ظاہر کی ہے جبکہ اس کی اصل قیمت تو اتنی زیادہ بنتی ہے، اسی طرح سے دوسرے ظاہر کیے گئے اثاثوں کی قیمت جس میں گولڈ، شئرز وغیرہ بھی شامل ہیں۔ اس حوالے سے یہ بات سمجھ لیں کہ ٹیکس اور اکاونٹینگ کے اصولوں کے تحت آپ اپنے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میں اثاثوں کی وہ قیمت ظاہر کرتے ہیں جس پر وہ اثاثہ یا جائیداد آپ نے خریدی ہو یا حاصل کی ہو ، یعنی جیسے میں نے ایک مکان آج سے دس سال پہلے دس لاکھ کا خریدا تھا اور یہی قیمت ڈیکلیر کر دی تھی اب میں ہر سال یہی قیمت ڈکلیر کروں گا چاہے مارکیٹ میں قیمت بڑھ کر ایک کروڑ کیوں نہ ہو گئی ہو۔ ہاں جب میں اس کو بیچوں گا تو یہ اضافی نوے لاکھ روپے میری اس سال کی آمدنی میں ظاہر ہوں گے۔

لہذا اس طرح کی بات کرتے ہوئے ہمیشہ یہ دیکھ لیں کہ یہ جائیداد کب خریدی گئی ہے۔
سعود صاحب آپ کی اطلاع ناقص ہے ۔ ہر پانچ سال بعد حکومت جائیدادوں کی ویلیو لگاتی ہے ۔ اس کے مطابق ٹیکس اور کرایہ مقرر ہوتا ہے ۔ ہر علاقے کا ڈی سی ریٹ مقرر ہوتا ہے۔اور یہی اس جائیداد کی کم سے کم ویلیو ہوتی ہے۔ اثاثے ظاہر کرتے وقت ان کی ویلیو ڈیکلئر کرنی ہوتی ہے نہ کہ قیمتِ خرید۔ اگر ایک شخص کے دادا یا پرداد نے اپر مال یا گلبرگ میں گھر بنایا تھا اور چند ہزار میں جگہ خریدی تھی تو آج اسُ کے اثاثے کی ویلیو چند ہزار نہیں ہوگی۔ آپ نے کافی مضحکہ خیز وضاحت پیش کی ہے
 

سعود الحسن

محفلین
سعود صاحب آپ کی اطلاع ناقص ہے ۔ ہر پانچ سال بعد حکومت جائیدادوں کی ویلیو لگاتی ہے ۔ اس کے مطابق ٹیکس اور کرایہ مقرر ہوتا ہے ۔ ہر علاقے کا ڈی سی ریٹ مقرر ہوتا ہے۔اور یہی اس جائیداد کی کم سے کم ویلیو ہوتی ہے۔ اثاثے ظاہر کرتے وقت ان کی ویلیو ڈیکلئر کرنی ہوتی ہے نہ کہ قیمتِ خرید۔ اگر ایک شخص کے دادا یا پرداد نے اپر مال یا گلبرگ میں گھر بنایا تھا اور چند ہزار میں جگہ خریدی تھی تو آج اسُ کے اثاثے کی ویلیو چند ہزار نہیں ہوگی۔ آپ نے کافی مضحکہ خیز وضاحت پیش کی ہے

ہوسکتا ہے کہ آپ کو یہ پوسٹ مضحکہ خیز لگتی ہو لیکن کیا کیا جاے یہ نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے ٹیکس قوانین اور اکانٹینگ سٹنڈرڈ کا حصہ ہے ، اب آپ کی خوشی کے لیے اسے تبدیل تو نہیں کیا جاسکتا۔

جہاں تک حکومت کی طرف سے جائیداد کی ویلیو لگانے کی بات ہے جسے ڈی سی نہیں بلکہ ضلع کا ریونیو کولیکٹر لگاتا ہے ، اس ہی لیے اسے عرف عام میں کلیکٹر ریٹ بھی کہا جاتا ہے، وہ جائیداد یا پراپرٹی ٹیکس کے لیے ہوتا ہے ، یا جب پروپرٹی ٹرانسفر کی جاتی ہے تو اس وقت اسٹامپ ڈیوٹی اور رجسٹریشن فیس کے لیے استعمال کی جاتی ہے ۔ ویسے یہ صوبائی حکومت مقرر کرتی ہے ۔ مزید بتاوں کہ یہ جائیداد کی کم از کم قیمت ہوتی ہے جبکہ قانون کے مطابق چاہے ویلتھ اسٹیٹمنٹ ہو، یا پروپرٹی ٹیکس یا اسٹمپ ڈیوٹی یا ٹرانسفر فیس اسے مارکیٹ ویلو پر ہی ادا کرنا چاہے ، جبکہ عام طور پر لوگ ایسا نہیں کرتے اور ٹیکس کی ادائیگی کے لیے کلیکٹر ویلو استعمال کرتے ہیں جو کہ عام طور پر مارکیٹ ویلو سے بہت کم ہوتی ، جو کہ ٹیکس چوری ہے۔
 

زرقا مفتی

محفلین
سعود صاحب لاہور میں ڈی سی ریٹ کی اصطلاح ہی معروف ہے درج ذیل لنک پر دیکھئے ہر علاقے کے ڈی سی ریٹ
http://eproperty.pk/lahore-dc-rates-2011-2012/
اپر مال پر کمرشل جائیداد کا ریٹ دیکھیئے
Lahore-DC-Rates-2011-2012.gif056.gif
 

سعود الحسن

محفلین
سعود صاحب لاہور میں ڈی سی ریٹ کی اصطلاح ہی معروف ہے درج ذیل لنک پر دیکھئے ہر علاقے کے ڈی سی ریٹ
http://eproperty.pk/lahore-dc-rates-2011-2012/
اپر مال پر کمرشل جائیداد کا ریٹ دیکھیئے
Lahore-DC-Rates-2011-2012.gif056.gif

جی کہتے ہونگے ، لیکن اس سے میرے جواب سے عدم اتفاق کا کیا تعلق ؟؟؟

یہ ریٹ صوبائی حکومت طے کرتی ہے پنجاب مٰیں یہ اس ایکٹ کے تحت طے کیا جاتا ہے ، آپ دیکھیں گی کہ یہاں بھی کلیکٹر کا ہی زکر ہے۔
 

زرقا مفتی

محفلین
جی کہتے ہونگے ، لیکن اس سے میرے جواب سے عدم اتفاق کا کیا تعلق ؟؟؟

یہ ریٹ صوبائی حکومت طے کرتی ہے پنجاب مٰیں یہ اس ایکٹ کے تحت طے کیا جاتا ہے ، آپ دیکھیں گی کہ یہاں بھی کلیکٹر کا ہی زکر ہے۔
یہ ریٹ کون طے کرتا ہے کب سروے ہوتا ہے کہاں سے اس کی معلومات ملتی ہیں کس دفتر میں یہ فہرستیں آویزاں ہوتی ہیں مجھے سب معلوم ہے۔
آپ کے جواب سے عدم اتفاق اس بات پر ہے کہ نامزدگی کے کاغذات میں اثاثوں کی حالیہ ویلیو لکھی جاتی ہے ۔ میرے عزیز چار پانچ الیکشن لڑ چکے ہیں اُن سے کنفرم کیا ہے
نواز شریف کی جائیداد ١۳۵ اپر مال کم از کم آٹھ کنال رقبے پر محیط ہے ۔ جس پر برادر انجینیر نگ کا دفتر قائم ہے۔ اس کمرشل جائیداد کی ویلیو ساڑھے دس لاکھ روپے مرلہ ہے ۔ سو آٹھ کنال کی ویلیو ۳۲ کروڑ سے زیادہ ہے اتنا جھوٹ بولنے پر نواز شریف صادق تو رہے نہیں کتنے امین ہیں یہ بھی سب جانتے ہیں
 
Top