تحریک انصاف نے 2013کے انتخابات میں ریٹرننگ افسران کے دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام واپس لے لیا
اسلام آباد(طارق بٹ+فخر درانی)تحریک انصاف نے 2013کے عام انتخابات میں ریٹرننگ افسران(آر اوز) کے دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام واپس لے لیا۔ تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے گزشتہ عام انتخابات میں منظم دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن کو بتایاکہ میڈیا کی موجودگی میں آراوز کو کمیشن میں بلاکر وہ کسی تنازع میں نہیں پڑنا چاہتے ، انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اس قدام سے معاملات پیچیدہ ہوسکتے ہیں۔ تحریک انصاف کی جانب سے آراوز پر متعدد مرتبہ انتخابات میں دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا تاہم جب اسے عدالتی کمیشن کے سامنے ثابت کرنے کا وقت آیا تو اس نے بڑی آسانی سے اس الزام سے کنارہ کشی اختیار کرلی اور ایسا تاثر دیاکہ جیسے اس نے یہ الزام کبھی عائد ہی نہیں کیا تھا۔ تحریک انصاف نے اپنے الزامات کی فہرست میں اضافہ نہیں کیا۔ گزشتہ2 سال سے تحریک انصاف کے چیئرمین 2013کے عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف اپنی مہم کوتقویت دیتے رہےاور اس الزام پر انحصار کرتے رہے کہ تحریک انصاف کو ہرانے اور ن لیگ کو فائدہ پہنچانے کیلئے دھاندلی میں ملوث مرکزی کردار آر اوز ہیں، دیگر جماعتوں نے بھی ایسے ہی الزامات عائد کیے تھے تاہم ان کی شدت کم تھی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے اپنے الزامات کو تقویت دینے کیلئے سابق صدر زرداری کی جانب سے دیا جانیوالا بیان بھی دہرایاکہ 2013کے عام انتخابات آر اوز کے الیکشن تھے۔ عمران خان نے عدلیہ بالخصوص آر اوز پر تنقید کرتے ہوئے ، ان کے کردار کو شر منا ک قرار دیا تھا، جس پر اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری نے انہیں توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔ وہ اپنے بیان کی وضاحت کیلئے عدالت میں بھی پیش ہوئے تھے اور اپنے بیان سے پیچھے ہٹ گئے تھے ، اور توہین عدالت کے نوٹس سےان کی جان چھوٹ گئی تھی۔ لیکن توہین عدالت کا نوٹس خارج ہونے کے بعد بھی وہ اپنے الزامات دہراتے رہے۔ دو روز قبل ق لیگ کے وکیل ڈاکٹر خالد رانجھا نے بھی یہ الزام عائد کیا تھاکہ2013کے انتخابات میں دھاندلی کے لیے آر اوز کو استعمال کیا گیا ۔ عبدالحفیظ پیرزادہ سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹر خالد رانجھا بھی انکے آر اوز کو طلب نہ کرنے کی تجویز سے اتفاق کرینگے۔ دریں اثناتحریک انصاف کی متعلقہ کمیٹی کے سربراہ اسحٰق خاکوانی نے کہا کہ عدالتی کمیشن کیلئے حکمت عملی مرتب کرنا ان کی کمیٹی یا تحریک انصاف کاکام نہیں بلکہ یہ عبدالحفیظ پیرزادہ کی سربراہی قانونی کمیٹی کی ذمہ داری ہے۔ مبینہ دھاندلیوں پر تحریک انصاف کمیٹی کے سربراہ اسحٰق خاکوانی نے کہا کہ ان کی کمیٹی کا کام قانونی ٹیم کو دھاندلیوں سے متعلق متعلقہ ثبوت فراہم کرنا تھا۔ تاہم یہ قانونی ٹیم کا کام ہے کہ وہ ان سے کس طرح استفادہ کرتی ہے۔
اسلام آباد(طارق بٹ+فخر درانی)تحریک انصاف نے 2013کے عام انتخابات میں ریٹرننگ افسران(آر اوز) کے دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام واپس لے لیا۔ تحریک انصاف کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے گزشتہ عام انتخابات میں منظم دھاندلی کے الزامات کی تحقیقات کرنے والے عدالتی کمیشن کو بتایاکہ میڈیا کی موجودگی میں آراوز کو کمیشن میں بلاکر وہ کسی تنازع میں نہیں پڑنا چاہتے ، انہوں نے اس خدشے کا اظہار کیا کہ اس قدام سے معاملات پیچیدہ ہوسکتے ہیں۔ تحریک انصاف کی جانب سے آراوز پر متعدد مرتبہ انتخابات میں دھاندلی میں ملوث ہونے کا الزام لگایا گیا تھا تاہم جب اسے عدالتی کمیشن کے سامنے ثابت کرنے کا وقت آیا تو اس نے بڑی آسانی سے اس الزام سے کنارہ کشی اختیار کرلی اور ایسا تاثر دیاکہ جیسے اس نے یہ الزام کبھی عائد ہی نہیں کیا تھا۔ تحریک انصاف نے اپنے الزامات کی فہرست میں اضافہ نہیں کیا۔ گزشتہ2 سال سے تحریک انصاف کے چیئرمین 2013کے عام انتخابات میں دھاندلی کے خلاف اپنی مہم کوتقویت دیتے رہےاور اس الزام پر انحصار کرتے رہے کہ تحریک انصاف کو ہرانے اور ن لیگ کو فائدہ پہنچانے کیلئے دھاندلی میں ملوث مرکزی کردار آر اوز ہیں، دیگر جماعتوں نے بھی ایسے ہی الزامات عائد کیے تھے تاہم ان کی شدت کم تھی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے اپنے الزامات کو تقویت دینے کیلئے سابق صدر زرداری کی جانب سے دیا جانیوالا بیان بھی دہرایاکہ 2013کے عام انتخابات آر اوز کے الیکشن تھے۔ عمران خان نے عدلیہ بالخصوص آر اوز پر تنقید کرتے ہوئے ، ان کے کردار کو شر منا ک قرار دیا تھا، جس پر اس وقت کے چیف جسٹس افتخار چوہدری نے انہیں توہین عدالت کا نوٹس بھی جاری کیا تھا۔ وہ اپنے بیان کی وضاحت کیلئے عدالت میں بھی پیش ہوئے تھے اور اپنے بیان سے پیچھے ہٹ گئے تھے ، اور توہین عدالت کے نوٹس سےان کی جان چھوٹ گئی تھی۔ لیکن توہین عدالت کا نوٹس خارج ہونے کے بعد بھی وہ اپنے الزامات دہراتے رہے۔ دو روز قبل ق لیگ کے وکیل ڈاکٹر خالد رانجھا نے بھی یہ الزام عائد کیا تھاکہ2013کے انتخابات میں دھاندلی کے لیے آر اوز کو استعمال کیا گیا ۔ عبدالحفیظ پیرزادہ سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹر خالد رانجھا بھی انکے آر اوز کو طلب نہ کرنے کی تجویز سے اتفاق کرینگے۔ دریں اثناتحریک انصاف کی متعلقہ کمیٹی کے سربراہ اسحٰق خاکوانی نے کہا کہ عدالتی کمیشن کیلئے حکمت عملی مرتب کرنا ان کی کمیٹی یا تحریک انصاف کاکام نہیں بلکہ یہ عبدالحفیظ پیرزادہ کی سربراہی قانونی کمیٹی کی ذمہ داری ہے۔ مبینہ دھاندلیوں پر تحریک انصاف کمیٹی کے سربراہ اسحٰق خاکوانی نے کہا کہ ان کی کمیٹی کا کام قانونی ٹیم کو دھاندلیوں سے متعلق متعلقہ ثبوت فراہم کرنا تھا۔ تاہم یہ قانونی ٹیم کا کام ہے کہ وہ ان سے کس طرح استفادہ کرتی ہے۔