تحریک انصاف والے زبانی کلامی کوشش تو کرتے ہیں کہ ایسا کوئی کرپشن والا کام نا ہو لیکن پارٹی الف، ب یا ج ہو، ہوتے اس میں کمزور سے انسان ہی ہیں۔
کرپشن انجوائے کرنے کا موقعتحریک انصاف بھی دوسری سیاسی پارٹیوں کی طرح کی ایک پارٹی ہے جو کرپشن سے ہر گز پاک نہیں فرق صرف یہ ہے کہ عمران کو خود ابھی تک حکومت میں آکر کرپشن انجوئے کرنے کا موقع نہیں ملا ۔ لیکن آج کل بہت جلدی میں لگ رہے ہیں۔
ساری پارٹیوں میں ایک ہی طرح کے لوگ ہیں۔ بس عمران نے اپنا ٹارگٹ 2011 سے ن لیگ کو بنایا ہوا ہے کہ اس کے ووٹ توڑے جائیں لیکن ووٹ اس کو ملے جو پہلے پیپلز پارٹی کے تھے۔ پہلے ن لیگ کے جاوید ہاشمی کو توڑ کر صدر بنایا اب ن لیگ کے ممتاز بھٹو کو یہی پیشکش ہو رہی ہے۔تحریک انصاف والے زبانی کلامی کوشش تو کرتے ہیں کہ ایسا کوئی کرپشن والا کام نا ہو لیکن پارٹی الف، ب یا ج ہو، ہوتے اس میں کمزور سے انسان ہی ہیں۔
کرپشن انجوائے کرنے کا موقع
عمران نے اپنا ٹارگٹ 2011 سے ن لیگ کو بنایا ہوا ہے کہ اس کے ووٹ توڑے جائیں
تبھی جاوید ہاشمی جیسا باغی اسے چھوڑ کر واپس ن لیگ کو لوٹا ہےساری پارٹیوں میں ایک ہی طرح کے لوگ ہیں۔ بس عمران نے اپنا ٹارگٹ 2011 سے ن لیگ کو بنایا ہوا ہے کہ اس کے ووٹ توڑے جائیں لیکن ووٹ اس کو ملے جو پہلے پیپلز پارٹی کے تھے۔ پہلے ن لیگ کے جاوید ہاشمی کو توڑ کر صدر بنایا اب ن لیگ کے ممتاز بھٹو کو یہی پیشکش ہو رہی ہے۔
یہ راز آہستہ آہستہ کھل رہا ہے کہ عمران اوپر سے ن لیگ کے نظریات جیسا اور اندر سے پیپلز پارٹی جیسا ہے۔
جاوید ہاشمی کی جو خواہشات ن لیگ میں پوری نہیں ہو رہی تھیں عمران نے انہی کو پورا کرنے کا خواب دکھا کر اپنی پارٹی میں لے گیا بعد وہی خواب بعد میں ڈراؤنا خواب ثابت ہوا۔تبھی جاوید ہاشمی جیسا باغی اسے چھوڑ کر واپس ن لیگ کو لوٹا ہے
ویسے ہاشمی صاحب اتنے بھی "چوچے" نہیں ہیں کہ انہیں ایسے مزے سے توڑ لیا جاتا
ابھی عمران اس سے رابطے کر کے اس کو پیشکش کر رہا ہے۔ کل کے اخبار میں تھایہ ممتاز بھٹو "ن" میں کب پہنچا ؟؟؟
ویسے ان کے نام مزے کے ہیں۔۔۔ پرنٹ میڈیا میں "جنگ" اور بصارتی میں "جیو" ۔۔۔ صنعت تضاد اور کسے کہتے ہیں۔۔۔تحریکِ انصاف کے بارے میں جنگ اور جیو کی خبریں نہ دیکھنا ہی بہتر ہے۔
اس معاملے میں جنگ گروپ فریق بنا ہوا ہے سو اُن کی بات پر اعتبار نہیں آتا۔ اس کی مثال "ن لیگ کے خلاف مبشر لقمان کی بریک کی ہوئی خبر"کی طرح ہے۔
جاوید ہاشمی کی جو خواہشات ن لیگ میں پوری نہیں ہو رہی تھیں عمران نے انہی کو پورا کرنے کا خواب دکھا کر اپنی پارٹی میں لے گیا بعد وہی خواب بعد میں ڈراؤنا خواب ثابت ہوا۔
شاید اب کوئی پیشکش آگئی ہو شامل ہونے کی۔۔۔۔ہاشمی صاحب کو اندازہ ہونا چاہیے تھا کہ اُن کا تعلق "شاہی خاندان" سے نہیں ہے۔
شاید اب کوئی پیشکش آگئی ہو شامل ہونے کی۔۔۔۔
2013 کے انتخابات سے پہلے تو جیو تحریک انصاف کی کافی سپورٹ کرتا رہا ہے بلکہ حامد میر تو عمران کے حق میں مسلسل کالم لکھتا رہا بلکہ تحریک انصاف کے جلسوں میں بھی جاتا رہا۔ لیکن 2013 کے انتخابات کے بعد عمران نے "کسی" کے کہنے پر جیو کے زبان کھولنی شروع کی تو جواباً جیو نے ابھی عمران کی مخالفت شروع کر دی اب تو ان کی دشمنی اس حد تک بڑھ چکی ہے کہ اسے کھلم کھلا مخالفت کہ سکتے ہیں۔تحریکِ انصاف کے بارے میں جنگ اور جیو کی خبریں نہ دیکھنا ہی بہتر ہے۔
اس معاملے میں جنگ گروپ فریق بنا ہوا ہے سو اُن کی بات پر اعتبار نہیں آتا۔ اس کی مثال "ن لیگ کے خلاف مبشر لقمان کی بریک کی ہوئی خبر"کی طرح ہے۔
اگر شاہی خاندان سے ہوتا تو؟ہاشمی صاحب کو اندازہ ہونا چاہیے تھا کہ اُن کا تعلق "شاہی خاندان" سے نہیں ہے۔
2013
میری رائے میں عمران کو خوامخواہ کسی میڈیا گروپ کے ساتھ "کسی" کے کہنے پر لڑائی مول نہیں لینی چاہئے تھی۔
اگر شاہی خاندان سے ہوتا تو؟
عمران کیا سلوک کرتا؟