arifkarim
معطل
ہے کوئی جو اسکا مقابلہ کر سکے:
جنہوں نے یوٹیوب پر رحمان ملک نامی فلٹر لگایا ہوا ہے وہ یہ پالیسی یہاں جا کر دیکھ سکتے ہیں:
چونکہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ تعلیم ہے اسلئے بار ہم کسی اور پارٹی کو ہی ووٹ دیں گے!
اچھی بات ہے۔ میں خود کسی بھی سیاسی پارٹی کا حامی نہیں، لیکن جس ڈگر پر ملک جا رہا ہے اگر اسکو روکا نہ گیا تو اگلے چند سالوں میں اللہ جانے کیا ہو جائے۔ ہمارے ساتھ اصل مسئلہ ہی یہی ہے کہ ہم مسائل پر تو اکٹھے ہو جاتے ہیں لیکن جب حل نکالنے کی بات آتی ہے تو مختلف سیاسی جماعتوں میں بٹ جاتے ہیں۔ نتیجتاً کوئی ایک بھی حل عملی جامہ نہیں پہن پاتا اور مسائل بجائے کم ہونے کے مزید بڑھ جاتے ہیں۔ غربت، مہنگائی، بے روزگاری، تعلیم کی کمی وغیرہ یہ مسائل 2013 کے نہیں 1947 سے ہمارا پیچھا کر رہے ہیں۔ جب تک سیاست کو چھوڑ کر ایک قومیت کی بنیاد پر فیصلے نہیں کیے جاتے، یہ ملک ایسا ہی چلتا رہا ہے گا، یعنی ریورس میں۔ہم تحریکِ انصاف کے حامی تو نہیں لیکن بہت سی اچھی روایات ضرور ڈالی ہیں اس پارٹی نے ۔۔۔ انتخابات سے قبل ان پالیسیوں کا سامنے آنا خوش آئند ہے!
ہمیں اس شخصی سیاست سے ہمیشہ ہمیشہ کیلئے نکلنا ہوگا۔ ووٹ تحریک انصاف کے منشور اور انکی پالیسیوں کو جائیں گے نہ کہ عمران خان کی شخصیت کو!سوچ رہا ہوں عمران خان کو ہی ان انتخابات میں ووٹ ڈال آؤں۔
(البتہ میرے حلقے سے عمران خان کے جیتنے کے مواقع صفر ہیں۔)
تحریک انصاف کا مقصد اقتدار میں آنا جانا نہیں، اس بگڑے ہوئے پاکستان کو سدھارنا ہے۔ بے شک اسکے لئے کتنا انتظار ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔یہ بھی بڑی بات ہے کہ تعلیم کو الیکشن کی کیمپین میں ڈسکس کیا جا رہا ہے۔
تحریک انصاف کا مقصد اقتدار میں آنا جانا نہیں، اس بگڑے ہوئے پاکستان کو سدھارنا ہے۔ بے شک اسکے لئے کتنا انتظار ہی کیوں نہ کرنا پڑے۔
جب بھی اس ملک کی بھلائی کی بات ہوتی ہے تو کچھ لوگ مذہبی جماعتوں کو درمیان میں لیکر آجاتے ہیں۔ کاش ان مذہبی جماعتوں کو بین کیا جا سکتا۔ خیر۔یہ آئڈیا تو تبلیغی جماعت کا بھی ہے
مجھے خوشی ہے کہ آپ پارٹی کا منشور دیکر اسکو ووٹ دیں گے نہ اسکے بندے یا ووٹ بینک کو دیکھ کر۔تحریک انصاف اس وقت بہترین چوائس ہے۔ اس تحریک کی صرف تعلیمی پالیسی ہی اچھی نہیں بلکہ اور بہت سی پالسیاں بھی بہت ہی اچھی ہیں ۔ اس لئے ہم تو اس دفعہ تحریک انصاف کو ہی ووٹ دیں گے۔
جب بھی اس ملک کی بھلائی کی بات ہوتی ہے تو کچھ لوگ مذہبی جماعتوں کو درمیان میں لیکر آجاتے ہیں۔ کاش ان مذہبی جماعتوں کو بین کیا جا سکتا۔ خیر۔
عمل وہ لوگ کروائیں گے جو اس ملک کیساتھ مخلص ہیں۔ آزمودہ زیر اقتدارسیاسی جماعتیں اور انکے سیاست دان ظاہر سی بات ہے کہ ملک کیساتھ مخلص نہیں ہیں۔ جو پچھلے 5 سالوں میں سوائے ملک کو تباہ کرنے کے کچھ نہیں کر سکے، اب کیا اگلے 5 سال مزید تباہ کرنے کیلئے دے دیں؟پالیسیاں سب سیاسی پارٹیوں کی اچھی ہوتی ہیں لیکن ان پر عمل کون کرتا ہے؟
شکریہ حسان! میرا اشارع ان مذہبی جماعتوں کی طرف تھا جو مذہب کی آڑ میں دنیاوی سیاست کے کھیل کھیلتی اور کھیلاتی ہیں۔ اگر تو کسی مذہبی جماعت کا مقصد محض اس مذہب کے فروغ تک محدود ہے تو پھر کوئی مسئلہ نہیں۔ لیکن جونہی یہ مذہبی ایکٹیویٹی سیاست میں تبدیل ہو، اس ’’مذہبی‘‘ جماعت کو فوراً بین کر دینا چاہئے۔تبلیغی جماعت کوئی سیاسی جماعت نہیں بلکہ خالصتاً مذہبی جماعت ہے، جس کی تشکیل کی ملکی آئین اور بین الاقوامی قانون مکمل اجازت دیتا ہے۔ ایسے میں آپ کا اس جماعت پر پابندی کا مطالبہ مناسب نہیں، مغربی جمہوریت کے بلند بانگ دعووں کے ساتھ تو بالکل بھی نہیں۔
(میری کسی بھی قسم کی وابستگی تبلیغی جماعت کےساتھ نہیں ہے۔)
شکریہ حسان! میرا اشارع ان مذہبی جماعتوں کی طرف تھا جو مذہب کی آڑ میں دنیاوی سیاست کے کھیل کھیلتی اور کھیلاتی ہیں۔ اگر تو کسی مذہبی جماعت کا مقصد محض اس مذہب کے فروغ تک محدود ہے تو پھر کوئی مسئلہ نہیں۔ لیکن جونہی یہ مذہبی ایکٹیویٹی سیاست میں تبدیل ہو، اس ’’مذہبی‘‘ جماعت کو فوراً بین کر دینا چاہئے۔
اگر ہماری قوم شخصیت پرستی اور قومیت کے آفریت سے چھٹکارا حاصل کر لے تو پاکستانی کی خوشحالی اور ترقی دور کی بات محسوس نہیں ہوتی۔مجھے خوشی ہے کہ آپ پارٹی کا منشور دیکر اسکو ووٹ دیں گے نہ اسکے بندے یا ووٹ بینک کو دیکھ کر۔
قومیت تو پاکستانی ہے۔ اس سے کیسا چھٹکارا پایا جا سکتا ہے سوائے ملک تبدیل کئے؟اگر ہماری قوم شخصیت پرستی اور قومیت کے آفریت سے چھٹکارا حاصل کر لے تو پاکستانی کی خوشحالی اور ترقی دور کی بات محسوس نہیں ہوتی۔