ترانے کی تشریح

گلیڈئیٹر

محفلین
بھائیو ں میرے بچے کو سکول میں مندرجہ ذیل ترانے کی تشریح کرنے کیلیے کہا گیا ہے ۔۔۔برائےمہربانی کوئی مدد کیجئے گا

ہم تا بہ ابد سعی و تغیر کے ولی ہیں
ہم مصطفوی، مصطفوی، مصطفوی ہیں
دین ہمارا دین مکمل استعمار ہے باطل ارذل
خیر ہے جدوجہدِ مسلسل
عند اللہ عنداللہ عنداللہ عنداللہ
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر

سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ یہ وحدت فرقانی
روحِ اخوت، مظہرِ قوت، مرحمتِ رحمانی
سب کی زبان پر سب کے دلوں میں اک نعرۂ قرآنی
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر

امن کی دعوت کل عالم میں، مسلک عام ہمارا
دادِ شجاعت دورِ ستم میں یہ بھی کام ہمارا
حق آئے باطل مٹ جائے یہ پیغام ہمارا
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر
 

سید عمران

محفلین
ہم تا بہ ابد سعی و تغیر کے ولی ہیں
ہم مصطفوی، مصطفوی، مصطفوی ہیں
دین ہمارا دین مکمل استعمار ہے باطل ارذل
خیر ہے جدوجہدِ مسلسل
عند اللہ عنداللہ عنداللہ عنداللہ
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر

دین مصطفوی کے پیر و کار ہونے کی حیثیت سے ہم ہمیشہ سے دین و دنیا کی خیر و بہتری کے حصول کے لیے مستقل محنت، تگ و دو اور جدو جہد پر یقین رکھتے ہیں ۔کیوں کہ ہمارا دین انسانیت کے جبر و ظلم پر مبنی ادیان اور سلطنتوں کے برخلاف حق پر مبنی ہے جو انسان کو انسان کی غلامی سے نجات دلاتا ہے اور خیر و بھلائی کی طرف بلاتا ہے۔ اس لیے اس نظام کو انسانیت کی فلاح کے لیے عام کرنے کی ہر سعی ، ہر محنت اللہ کے نزدیک خیر ہے۔

سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ یہ وحدت فرقانی
روحِ اخوت، مظہرِ قوت، مرحمتِ رحمانی
سب کی زبان پر سب کے دلوں میں اک نعرۂ قرآنی
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر

مسلمانوں میں آپس کا اتحاد اور یک جہتی اللہ کی ذاتِ پاک کے کرم کے طفیل ہے۔ اس اتحاد کی نمایاں خصوصیات باہمی بھائی چارہ، عزم و اعتماد کی مضبوط دیوار اور اس پر خدا کی مدد و نصرت ہیں۔ اور ہمیں یہ خصوصیات اس لیے حاصل ہیں کیوں کہ سب مسلمانوں کے دل و زباں سرچشمہ ہدایت قرآن کے فرمان سے معمور ہیں۔

امن کی دعوت کل عالم میں، مسلک عام ہمارا
دادِ شجاعت دورِ ستم میں یہ بھی کام ہمارا
حق آئے باطل مٹ جائے یہ پیغام ہمارا
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر
سارے عالم میں
خدا کی دعوتِ امن و فلاح بحیثیت امت محمدیہ پھیلانا ہمارا مقصد ہے۔ جو اس مقصد کی راہ میں رکاوٹ ڈالےگا تو ہم بزدلوں کی طرح بھاگیں گے نہیں بلکہ ثابت قدمی سے شجاعت کے جوہر دکھائیں گے۔ اور یہ اس لیے نہیں ہوگا کہ ہم دنیا کے منصب، مال یا جائیداد حاصل کریں گے بلکہ اس لیے ہوگا کہ اللہ کا دین ِ حق عام ہوجائے اور تمام باطل قوتیں مٹ جائیں!!!
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
جمیل الدین عالی صاحب کا بہت مشہور ترانہ ہے۔
نہیں معلوم کس پیرائے میں تشریح طلب کی گئی ہے ۔یعنی کس پس منظر میں ۔
بہر حال سادہ الفاظ میں اس کا مطلب لکھ دیتا ہوں جو شاعر کی مراد ہے اورپڑھنے والے کو خود سمجھنے میں مدد دے۔

ہم تا بہ ابد سعی و تغیر کے ولی ہیں
ہم مصطفوی، مصطفوی، مصطفوی ہیں
دین ہمارا دین مکمل استعمار ہے باطل ارذل
خیر ہے جدوجہدِ مسلسل عند اللہ

----
ہم ہمیشہ سے سخت کوشی اور حق کی جدو جہد کے ذریعے انقلاب لانے والے ہیں ۔
ہم مصطفوی ہیں یعنی محمد مصطفی ﷺکے نام لیواؤں میں سے ہیں جو اس جہاں میں حق کے عظیم ترین مظہر کا نشان ہیں۔
مصطفوی ہونے کے ناطے ہمارا دین حق و صداقت پر استوارایک مکمل دین ہے ہےاوراستعماری قوتیں اس کے سامنے باطل ادنی ہیں۔
ہمارے اس دین میں ہمیشہ کی مسلسل جدو جہد ہی زمانے میں بھلائی لانے کی امین ہے۔اللہ تعالی کے نزدیک
عنداللہ عنداللہ عنداللہ
اللہ تعالی کے نزدیک اللہ تعالی کے نزدیک
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر
---
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ یہ وحدت فرقانی
روحِ اخوت، مظہرِ قوت، مرحمتِ رحمانی
سب کی زبان پر سب کے دلوں میں اک نعرۂ قرآنی
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر

---
سبحان اللہ ۔ ہم ایک کتاب کے پر ایمان رکھتے ہیں جو بھائی چارے کی تعلیم دیتی ہے،
زمین پر اللہ کی قوت کا مظہر اور اللہ کی خاص نعمت ہے۔
ہم سب کے دلوں میں اور زباں پر قرانی تعلیم کا ایک ہی نعرہ ہے
اور وہ یہ کہ کبریائی اللہ کی ذات کے لیے ہے۔
---
امن کی دعوت کل عالم میں، مسلک عام ہمارا
دادِ شجاعت دورِ ستم میں یہ بھی کام ہمارا
حق آئے باطل مٹ جائے یہ پیغام ہمارا
اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر اللہ اکبر

---
ہمارا طریقہ اور مقصد زمانے میں امن و سلامتی کی دعوت پورے جہاں تک پھیلانا ہے ،
ظلم کی تاریکیوں میں بھی عزم و جرأت کی داد دینا ہمارا شیوہ ہے۔
ہمارا پیغام ہے کہ حق غالب آئے گا اور باطل مٹ کر رہے گا ۔
کبریائی اللہ کی ذات کے لیے ہے۔
 
آخری تدوین:
Top