ترا وصل ہے مجھے بے خودی ترا ہجر ہے مجھے آگہی۔جلال الدین اکبر

ترا وصل ہے مجھے بے خودی ترا ہجر ہے مجھے آگہی
ترا وصل مجھ کو فراق ہے ترا ہجر مجھ کو وصال ہے

میں ہوں در پر اس کے پڑا ہوا مجھے اور چاہیئے کیا بھلا
مجھے بے پری کا ہو کیا گلا مری بے پری پر و بال ہے

وہی میں ہوں اور وہی زندگی وہی صبح و شام کی سر خوشی
وہی میرا حسن خیال ہے وہی ان کی شان جمال ہے
جلال الدین اکبر​
 
ترا وصل ہے مجھے بے خودی ترا ہجر ہے مجھے آگہی
ترا وصل مجھ کو فراق ہے ترا ہجر مجھ کو وصال ہے

میں ہوں در پر اس کے پڑا ہوا مجھے اور چاہیئے کیا بھلا
مجھے بے پری کا ہو کیا گلا مری بے پری پر و بال ہے

وہی میں ہوں اور وہی زندگی وہی صبح و شام کی سر خوشی
وہی میرا حسن خیال ہے وہی ان کی شان جمال ہے
جلال الدین اکبر​
بادشاہ اکبر یا کوئی اور
 
Top