میرا ایک قریبی دوست تھا،لیکن وہ افغان ترکمن تھا۔ لیکن اب لندن سدھار گیا ہے،معاش کے سلسلے میں۔عرصہ ہوا اس سے بات نہیں ہوئی۔بےچارہ معمولی کام کیلئے بھی لندن سے مشورہ کرنے فون کرتا اور پھر 30 منٹ سے کم پر راضی نہ ہوتا۔
خبرگزاریِ مہر نے گذشتہ روز روایتی ترکمن عروسی کا ایک اور جالبِ نظر مرقع پیش کیا ہے۔ یہ تصاویر ترکمنستان کی سرحد سے ملحق ایرانی صوبے 'گلستان' کی ہیں، جہاں بہت ترکمن آباد ہیں۔
عکاس: احمد آق
تاریخ: ۵ اپریل ۲۰۱۵ء ربط
شادی کی رسومات بُری نہیں اگران پر بہت زیادہ پیسہ نہ لگایاجائے اورسادگی سے بناء نمودنمائش کے اپنے احباب کے ساتھ خوشیاں منائی جائیں -
تصاویرمیں سادگی اور معصومیت نمایاں ہے