تری اے روٹھنے والے وفا کو یاد کرتا ہوں----برائے اصلاح

الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
-------------
مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن مفاعیلن
-------------
تری اے روٹھنے والے وفا کو یاد کرتا ہوں
کبھی بھولا نہیں ہر اک ادا کو یاد کرتا ہوں
---------------
یہی تو کام ہیں جن سے مجھے فرصت نہیں ملتی
کبھی تجھ کو کبھی اپنے خدا کو یاد کرتا ہوں
----------------
کبھی مجھ کو بلاتے تھے کبھی ملنے کو آتے تھے
ترا پیغام لاتا تھا ، گدا کو یاد کرتا ہوں
-------------
حنا کے پھول ہاتھوں پر جو اکثر ہی بناتے تھے
ترے ہاتھوں پہ جچتی تھی حنا کو یاد کرتا ہوں
-----------------
اداسی نے مرے دل پر جو پہرہ سا لگایا ہے
ملی ہے یہ سزا جس کی خطا کو یاد کرتا ہوں
---------------------
عمر بیتی تری ارشد کسی کو یاد کرنے میں
نہیں آیا تبھی اس کی جفا کو یاد کرتا ہوں
----------
وہ آئے یا نہ آئے اب ، قضا کو یاد کرتا ہوں
 

الف عین

لائبریرین
مزا نہیں آیا ارشد صاحب کوئی شعر ایسا نہیں جسے قبول کیا جا سکے، محض تک بندی ہے۔ مفہوم کے اعتبار سے ہی کہہ رہا ہوں ۔
عمر کا تلفظ م پر جزم کے ساتھ درست ہے، مفتوح نہیں جیسا مقطع میں باندھا ہے
اسے مشق کے لیے سمجھیں، مزید محنت نہ کی جائے
 

بافقیہ

محفلین
اس طرح تو نہ کہیں جناب!
بلکہ میرے خیال میں کلام کافی حد تک موزوں ہے۔ صرف اچھے مضامین اور آمد کی کمی ہے۔۔۔
آپ ارشد صاحب ! کچھ دن مشق ترک کردیں اور نامور شعراء کا کلام پڑھیں ۔ آہستہ آہستہ آپ کی محنت کا نتیجہ ضرور نکلے گا۔ اور اللہ نے چاہا تو اس میدان کے شہ سوار بھی بن سکتے ہیں۔ ہمت نہ ہاریں ۔ خوب مطالعہ کریں اور بس ۔ مستقبل آپ کا ہے۔
 

عظیم

محفلین
اس طرح تو نہ کہیں جناب!
بلکہ میرے خیال میں کلام کافی حد تک موزوں ہے۔ صرف اچھے مضامین اور آمد کی کمی ہے۔۔۔
آپ ارشد صاحب ! کچھ دن مشق ترک کردیں اور نامور شعراء کا کلام پڑھیں ۔ آہستہ آہستہ آپ کی محنت کا نتیجہ ضرور نکلے گا۔ اور اللہ نے چاہا تو اس میدان کے شہ سوار بھی بن سکتے ہیں۔ ہمت نہ ہاریں ۔ خوب مطالعہ کریں اور بس ۔ مستقبل آپ کا ہے۔
السلام علیکم
بھائی شاید آپ
مزید محنت نہ کی جائے
کو لے کر غلط فہمی کا شکار ہو گئے ہیں۔ اس سے مراد ہے کہ اس غزل پر مزید محنت نہ کی جائے۔
 
Top