سیدہ شگفتہ
لائبریرین
بارہ امام، چاردہ معصوم، پنجتن
پھر عشرہ مبشرہ اور چار یار بھی
ان سب میں جو شریک ہے وہ ہے علی فقط
سب سے جدا ہے اور ہے سب میں شمار بھی
ہجرت کی شب تھا بستر احمد پہ محوِ خواب
اک شب میں جانشیں بھی بنا جاں نثار بھی
داماد بھی نبی کا وہ نفسِ نبی بھی ہے
یہ مسئلہ ہے سہل بھی اور پیچدار بھی
مشکلکشائے خلق ہے اور فاقہ کش ہے وہ
بے اختیار بھی ہے وہ با اختیار بھی
یکتا وہ زہد میں ہے شجاعت میں فرد ہے
تسبیح بھی ہے ہاتھ میں اور ذوالفقار بھی
اللہ اکبر اُس مرے مولا کی شانِ پاک
مزدور بھی ہے اور شہِ دُلدل سوار بھی
حُب علی سے دل ہے غنی فقر و عُسر میں
ہے کوثری غریب بھی اور مال دار بھی
(چودھری دِلّو رام کوثری)