غالب :::: تسکِیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر مِلے

طارق شاہ

محفلین
غزلِ
اسد الله خاں غالب
تسکِیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر مِلے
حُورانِ خلد میں تری صورت مگر مِلے
اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعدِ قتل
میرے پتے سے خلق کو کیوں تیرا گھر مِلے
تجھ سے تو کچھ کلام نہیں، لیکن اے ندیم
میرا سلام کہیو اگر نامہ بر مِلے
تم کو بھی ہم دِکھائیں، کہ مجنوں نے کیا کِیا
فرصت کشاکشِ غمِ پنہاں سے گر مِلے
لازم نہیں کہ خضر کی ہم پیروی کریں
مانا کہ اک بزرگ ہمیں ہم سفر مِلے
ساقی گری کی شرم کرو آج ورنہ ہم
ہر شب پیا ہی کرتے ہیں مے جس قدر مِلے
اے ساکنانِ کوچۂ دِلدار دیکھنا
تم کو کہیں جو غالبِ آشفتہ سر مِلے
(بشکریہ: حسان خان)
 
لاجواب کلام انتخاب فرمایا ہے آپ نے شاہ صاحب!
اس خوبصورت و لازاول غزل کو نکہت اکبرنے گا کر اس کا حق ادا کیا ہے ۔
غزل کی پیشکش کا بےحد شکریہ۔سلامت رہیں ۔:)
 

طارق شاہ

محفلین
لاجواب کلام انتخاب فرمایا ہے آپ نے شاہ صاحب!
اس خوبصورت و لازاول غزل کو نکہت اکبرنے گا کر اس کا حق ادا کیا ہے ۔
غزل کی پیشکش کا بےحد شکریہ۔سلامت رہیں ۔:)
گیلانی صاحبہ !
اظہار خیال اور پذیرائی انتخاب کے لئے ممنون ہوں
خوشی ہوئی جو پسند آیا
نکہت اکبر پہلی بار سنا ہے، کوشش کرونگا کہ انٹرنیٹ پر مل جائے :)
تشکّر ایک بار پھر سے، بہت خوش رہیں
 

ظفری

لائبریرین
تسکیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر ملے
حورانِ خُلد میں تری صورت مگر ملے

اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعدِ قتل
مرے پتے سےخلق کو کیوں ترا گھر ملے

ساقی گری کی شرم کرو آج ، ورنہ ہم
ہر شب پیا ہی کرتے ہیں مے جس قدر ملے

تجھ سے تو کچھ کلام نہیں لیکن اے ندیم
میرا سلام کہیو اگر نامہ بر ملے

اے ساکنانِ کوچہء دل دار دیکھنا
تم کو کہیں جو غالب ِ آشفتہ سر ملے
 

طارق شاہ

محفلین
بہت خوب انتخاب ، ظفری صاحب !
دو اشعار رہ گئے ہیں، انہیں بھی شامل کردیں تو کیا بات ہو
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں :)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تم کو بھی ہم دِکھائیں، کہ مجنوں نے کیا کِیا
فرصت کشاکشِ غمِ پنہاں سے گر ملے

لازم نہیں کہ خضر کی ہم پیروی کریں
مانا کہ اک بزرگ ہمیں ہم سفر ملے
 

ظفری

لائبریرین
بہت خوب انتخاب ، ظفری صاحب !
دو اشعار رہ گئے ہیں، انہیں بھی شامل کردیں تو کیا بات ہو
تشکّر شیئر کرنے پر
بہت خوش رہیں :)
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔
تم کو بھی ہم دِکھائیں، کہ مجنوں نے کیا کِیا
فرصت کشاکشِ غمِ پنہاں سے گر ملے

لازم نہیں کہ خضر کی ہم پیروی کریں
مانا کہ اک بزرگ ہمیں ہم سفر ملے
بہت بہت شکریہ طارق شاہ صاحب ۔ اللہ آپ کو خوش رکھے ۔ آمین
 

جیہ

لائبریرین
واہ عمدہ انتخاب ہے ۔
نگہت اکبر نے یہ غزل گائی بھی بہت خوبصورت ہے ۔
انتخاب شریک محفل کرنے کا شکریہ ۔
مدھو آپا میں نے یہ غزل اقبال بانو کی آوااز میں سنی ہے۔ کیا آپ نگہت اکبر کی گائکی شیئر کر سکتی ہیں؟
 
مدھو آپا میں نے یہ غزل اقبال بانو کی آوااز میں سنی ہے۔ کیا آپ نگہت اکبر کی گائکی شیئر کر سکتی ہیں؟
یہ غزل نگہت اکبر کے ساتھ دیگر کئی گلو کاروں کی آوا زمیں پہلے سے ہی موجود ہے یہاں مگر آپ کو یو ٹیوب کسی پراکسی سے کھولنا پڑے گی ۔:)
www.urduweb.org/mehfil/threads/26795
 
تسکیں کو ہم نہ روئیں جو ذوقِ نظر ملے
حورانِ خُلد میں تری صورت مگر ملے

اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعدِ قتل
مرے پتے سےخلق کو کیوں ترا گھر ملے

ساقی گری کی شرم کرو آج ، ورنہ ہم
ہر شب پیا ہی کرتے ہیں مے جس قدر ملے

تجھ سے تو کچھ کلام نہیں لیکن اے ندیم
میرا سلام کہیو اگر نامہ بر ملے

اے ساکنانِ کوچہء دل دار دیکھنا
تم کو کہیں جو غالب ِ آشفتہ سر ملے
اپنی گلی میں مجھ کو نہ کر دفن بعدِ قتل
مرے پتے سےخلق کو کیوں ترا گھر ملے

آثار کچھ اچھے نہیں لگ رہے
فکر مند ہو گیا ہوں آپ کی طرف سے
:idontknow:
 
Top