سید لبید غزنوی
محفلین
سید بدیع الد ین شاہ راشدی
نام :سید بدیع الد ین شاہ راشدی
ولدیت: سید احسان اللہ شاہ راشدی
ولادت: سید بدیع الد ین شاہ راشدی16مئی1926ء بمطابق1342ہجری میں گوٹھ فضل شاہ(نیو سعید آباد)ضلع حیدرآباد سندھ میں پیدا ہوئے۔
ابتدائ تعلیم وتربیت :دینی تعلیم کا آغاز اپنے مدرسہ(دارالارشاد)سے کیا۔یہ انکا آبائ مدرسہ تھا۔3ماہ قلیل مدت میں حفظ القرآن کی تکمیل کی۔اس کے بعد اپنے والد محترم سید احسان اللہ شاہ راشدی سے تفسیر حدیث اور فقہ کا علم حاصل کیا۔
اساتذہ:اپنے والد گرامی سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد جن اساتذہ سے علم حاصل کیا انکی تعداد 18 ہے۔اور وہ سب کے سب حنفی المسلک تھے۔انکے بعد جن سے استفادہ کیا انکے نام درج ذیل ہیں۔
1:مولانا سید محب اللہ شاہ راشدی
2:مولاناابوالوفاء امرتسری
3:مولاناحافظ عبداللہ محدث روپڑی
4:مولاناابو اسحاق نیک محمد امرتسری
5:مولاناابو سعیدشرف الدین محدث دہلوی
درس و تدریس:فراغت کے بعد اپنے گاؤں میں درس وتدریس کا سلسلہ جاری کیااور پھر اپنی ساری زندگی درس وتدریس ‘وعظ و تبلیغ ‘دعوت وارشاد اور تصنیف وتالیف میں بسرکردی۔آپ کے تلامذہ کی فہرست کافی طویل ہے۔
دعوت کتاب و سنت اورتردید شرک وبدعت کے سلسلہ میں ٖٖٖآپ مصائب وآلام سے بھی دوچار ہوئے ہیں لیکن آپ کے پایہ استقلال میں زرہ بھر بھی لغزش نہ آئی۔آپ تقلیدیان احناف کے خلاف سینہ سپر رہے۔
سید بدیع الد ین شاہ راشدی بلند پایہ کے مناظر تھے آپ نے احناف سے بہت مناظرے کیے ۔ آپ صرف مناظر ہی نہیں بلکہ اعلی پایہ کے خطیب اور مقرر بھی تھے۔مدینتہ النبی میں کئی سال مقیم رہے اور وہاں درس حدیث دیتے رہے ۔ آپ ایک بلند پایہ عالم دین تھے تمام اسلا می علوم پر آپکی نظر وسیع تھی۔
کثیر المطالعہ تھے اور تصنیف و تالیف کا شوق بھی رکھتے عربی اردو اورسندھی میں کتابیں لکھی ہیں۔
وفات : سید بدیع الد ین شاہ راشدی 8جنوری 1996ء میں کراچی میں فوت ہوئے۔اور اپنے آبائی گاؤں گوٹھ فضل شاہ (نیو سعید آباد)میں دفن ہوئے۔
حوالہ:تذکرۃالنبلاء فی تراجم العلماء از عبدالرشید عراقی