میں نے تو مراسلہ از راہ تفنن تحریر کر ڈالا تھا ۔ آپ نے اس اس کا برا نہیں منایا یہ آپ کی قلبی وسعت اور اعلی ظرفی کی نشانی ہوئی اور میری امید بر آئی کہ بنا کسی پس منظر کے شوخی کر گیا تھا ۔
آپ کے نام میں وردی سے گمان ہوا کہ وردۃ (عربی میں ) گلاب کے پھول کو کہتے ہیں اور وردی گلابی رنگ کو سو اس مناسبت سے آپ گلابی حکیم کہلائے جانے کے اہل ٹھہرے ۔ اگر وردی کو میں دوسرے معانی میں لیتا تو وہ خاکی ہوجاتا اور گرفتاری والی بات کچھ مناسب نہ رہ پاتی۔ ویسے کچھ دنوں قبل کراچی جیل کی اندرونی احوال خبروں میں شایع ہوئے تھے تو اس سےآپ کے اس قول کی خوب تصدیق ہوتی ہے جس میں آپ نے ہمیں میاں کہا ہے جب کہ ہماری میاں صاحب سے کوئی نسبت نہیں بلکہ دور دور کی بھی نہیں
۔
بس اب ایک سوال ہی باقی رہ گیا کہ کس چکر میں اندر ہوئے تھے ؟