رانا بھائی!
لئیق احمد بھائی !میرا بھی خیال ہے کہ حق میں دلائل کم ہیں۔ اِس لئے آپ پلیز مخالفت میں دلائل دے دیجیے۔
ا۔کمپیوٹر اُستاد کا نعم البدل ہے۔.. کے مخالفانہ دلائل۔
1- کمپیوٹر کتاب کی جگہ تو لے سکتا ہے مگر استاد کی نہیں۔
2-استاد تعلیم دینے کے لئے بہت سے ایسے کام کرتا ہے جو کمپیوٹر نہیں کر سکتا۔
3- سب پہلی بات تو یہ ہے کہ استاد بھی انسان ہے اور شاگرد بھی انسان ، اس لئے ہم جنس ہونے کی وجہ سے دونوں مل کر تعلیم کا ماحول بنا دیتے ہیں جو مجموعی طور پر تعلیم کے لئے معاون ثابت ہوتا ہے۔ ظاہر ہے کمپیوٹر اور انسان مل کر وہ ماحول تشکیل نہیں دے سکتے۔
4- استاد پسندیدہ ہو یا استاد خود کو شاگرد کے پسندیدہ انسان کے روپ میں ڈھال لے تو شاگرد کا پڑھائی میں دل لگ جاتا ہے۔ کمپیوٹر ایسا نہیں کر سکتا۔
5- استاد ، شاگرد کی نفسیات کو مدنظر رکھ کر پڑھاتا ہے۔ کمپیوٹر ایسا نہیں کر سکتا۔
6- استاد ، شاگرد کی تعلیم وہاں سے شروع کرتا ہے جہاں سے اسکو علم نہیں۔ اسکو آگے لے کر جاتا ہے اس کا وقت ضایع کئے بغیر۔ البتہ ضرورتاً پہلے اسباق دہرائے گا بھی۔ کمپیوٹر ایسا نہیں کر سکتا۔
7- استاد ضرورتاً شاگرد پر سختی بھی کر سکتا ہے۔ اور تعلیم کو دلچسپ بھی بنا سکتا ہے۔ شاگرد کا پڑھائی کا موڈ نا ہو تو موڈ بنا بھی سکتا ہے۔ کمپیوٹر ایسا نہیں کر سکتا۔
8- استاد ضرورتاً وقت سے پہلے (یعنی شیڈیول سے پہلے) بھی امتحانی سوالات کر سکتا ہے۔ کمپیوٹر ایسا نہیں کر سکتا۔
9- کمپیوٹر ایک بہتر کتاب تو بن سکتا ہے مگر استاد کی جگہ نہیں لے سکتا۔ اگر ایسا ممکن ہوتا تو لوگ کتابوں سے کام چلا رہے ہوتے اساتذہ، مدرسوں، سکولوں اور جامعات کی کبھی ضرورت ہی نا پڑتی۔