تلاشِ گمشدہ

عاطف بٹ

محفلین
ایک کمپنی کے مینیجر کو اچانک چھٹی والے دن اپنے اکاؤنٹنٹ کی ضرورت پڑ گئی ۔ اس نے اکاؤنٹنٹ کو بلانے کے لیے اس کے گھر فون کیا تو اکاؤنٹنٹ کے 4 سالہ بچے کی معصوم دھیمی سی آواز آئی: ہیلو!
مینیجر: بیٹے آپ کے ابو گھر پہ ہیں ؟
بچہ: جی !
مینیجر:کیا میں ان سے بات کر سکتا ہوں ؟
بچہ: نہیں!
مینیجر ایک لمحے کو چونکا۔ پھر سوچا ممکن ہے باپ واش روم میں ہو۔ کسی بڑے سے بات کرنے کے خیال سے اس نے پھر پوچھا: اچھا۔بیٹا، یہ بتاؤ کیا آپ کی امی گھر پہ ہیں ؟
بچہ: جی!
مینیجر :کیا ان سے بات ہو سکتی ہے؟
بچہ : جی نہیں!
مینیجر حیران ہوگیا۔ اس نے ایک بار پھر کوشش کی : اچھا بیٹے، کوئی اور بڑا آپ کے قریب ہے ؟
بچہ : جی، ایک پولیس والا ہے ۔
مینیجر پریشان ہوگیا۔ پوچھا: پولیس والا آپ کے گھر میں‌کیا کر رہا ہے ؟
بچہ : وہ میرے امی ابو سے باتیں کر رہا ہے ۔
اب تو مینیجر کی پریشانی بڑھ گئی ۔ اس کے دل سے دعا نکلی خدا خیر کرے۔ اچانک اسے فون پر پولیس گاڑی کے سائرن کی آواز سنائی دی۔ اس نے گھبرا کے بچے سے پوچھا: بیٹا، یہ پولیس گاڑی کا سائرن کیوں‌گونج رہا ہے ؟
بچہ: اب کافی سارے پولیس والے آگئے ہیں۔ (بچے کی آواز اب بھی سرگوشی جیسی تھی۔)
مینیجر کی پریشانی انتہا کو پہنچ گئی ۔ پوچھا: لیکن بیٹا، اتنے پولیس والے آپ کے گھر میں کیا کر رہے ہیں؟
بچہ (ہنستے ہوئے): ہی ہی ہی۔۔۔ یہ سارے مجھے ڈھونڈ رہے ہیں!!!
 

منصور مکرم

محفلین
ہاہاہاہاہا

باس سے بچنے کیلئے بچوں کی ایسی تربیت کرنی چاہئے۔ورنہ تو یہ باس لوگ چھٹی کے دن بھی کسی کو نہیں بخشتے۔
 
امجد بھائی، کسی دن دے کر دیکھیں بچوں کو فون کہ کیا نتیجہ نکلتا ہے! :D
دراصل میرے آفس میں تقریباََ سب کو پتہ ہے کہ اگر کوئی کام پڑ بھی جائے تو چھٹی والے دن میرے جاگنے کے وقت تک اس کام کے کرنے کا وقت نہیں رہتا۔
 
Top