عاطف ملک
محفلین
ایک کاوش احباب کی بصارتوں کی نذر
تلخیِٔ ایام سے کچھ یوں کنارا ہو گیا
ہم پہ صرف ان کے خیالوں کا اجارہ ہو گیا
دل نے کیں وابستہ امیدیں کسی کی ذات سے
ڈوبتے کو پھر سے تنکے کا سہارا ہو گیا
اک تبسم،اک نظر، بس ایک پل کی بات تھی
"مسکرا کر تم نے دیکھا دل تمھارا ہو گیا"
اس تعلق میں سبھی خوشیاں ہوئیں ان کا نصیب
اور بچا جو درد سب کا سب ہمارا ہو گیا
مانتا ہوں غیر نے میری برائی کی مگر
آپ کو کیسے وہ سب سننا گوارا ہو گیا
دل کی بے ترتیب دھڑکن کو بھی کچھ آیا قرار
اس نے پلکوں کو جھکایا اور اشارا ہو گیا
ایسے رشتے کو بھلا کیا نام دیں عاطفؔ کہو
کل تلک جو اجنبی تھا،جاں سے پیارا ہو گیا
عاطفؔ ملک
دسمبر ۲۰۱۹
ہم پہ صرف ان کے خیالوں کا اجارہ ہو گیا
دل نے کیں وابستہ امیدیں کسی کی ذات سے
ڈوبتے کو پھر سے تنکے کا سہارا ہو گیا
اک تبسم،اک نظر، بس ایک پل کی بات تھی
"مسکرا کر تم نے دیکھا دل تمھارا ہو گیا"
اس تعلق میں سبھی خوشیاں ہوئیں ان کا نصیب
اور بچا جو درد سب کا سب ہمارا ہو گیا
مانتا ہوں غیر نے میری برائی کی مگر
آپ کو کیسے وہ سب سننا گوارا ہو گیا
دل کی بے ترتیب دھڑکن کو بھی کچھ آیا قرار
اس نے پلکوں کو جھکایا اور اشارا ہو گیا
ایسے رشتے کو بھلا کیا نام دیں عاطفؔ کہو
کل تلک جو اجنبی تھا،جاں سے پیارا ہو گیا
عاطفؔ ملک
دسمبر ۲۰۱۹