سید زبیر
محفلین
نظر اُٹھا دلِ ناداں یہ جستجو کیا ہے ؟
نظر اُٹھا دلِ ناداں یہ جستجو کیا ہے ؟
اُسی کا جلوہ تو ہے اور روبرو کیا ہے ؟
کسی کی ایک نظر نے بتا دیا مجھ کو
سروِ بادہ بے ساغر و سبو کیا ہے
قفس عذاب سہی ،بلبل اسیر ، مگر
ذرا یہ سوچ کہ وہ دامِ رنگ و بو کیا ہے ؟
گدا نہیں ہے کہ دست ِسوال پھیلائیں
کبھی نہ آپ نے پو چھا آرزو کیا ہے ؟
نہ میرے اشک میں شامل ،نہ اُن کے دامن پر
میں کیا بتاوں اُنہیں خونِ آرزو کیا ہے ؟
سخن ہو سمع خراشی تو خامشی بہتر
اثر کرے نہ دل پر وہ گفتگو کیا ہے ؟
تلوک چند محروم
نظر اُٹھا دلِ ناداں یہ جستجو کیا ہے ؟
اُسی کا جلوہ تو ہے اور روبرو کیا ہے ؟
کسی کی ایک نظر نے بتا دیا مجھ کو
سروِ بادہ بے ساغر و سبو کیا ہے
قفس عذاب سہی ،بلبل اسیر ، مگر
ذرا یہ سوچ کہ وہ دامِ رنگ و بو کیا ہے ؟
گدا نہیں ہے کہ دست ِسوال پھیلائیں
کبھی نہ آپ نے پو چھا آرزو کیا ہے ؟
نہ میرے اشک میں شامل ،نہ اُن کے دامن پر
میں کیا بتاوں اُنہیں خونِ آرزو کیا ہے ؟
سخن ہو سمع خراشی تو خامشی بہتر
اثر کرے نہ دل پر وہ گفتگو کیا ہے ؟
تلوک چند محروم