مبارکباد تمام محبت کرنے والوں کو یومِ محبت ویلنٹائن ڈے مبارک

نیلم

محفلین
میں سچ میں انسلٹ نہیں کرنا چاہتا سسٹر کسی کی نا کسی کو تکلیف دینی ہے پر یہ لوگ اکیلا کیوں نہیں چھوڑ دیتے ان کو جو منانا چاہتے ہیں :chatterbox:
ارے ناراض مت ہو بھائی ،،آپ کا جیسے جی چاہتاہے ویسے ہی کرو بلکہ ہر روز ویلنٹائن مناؤ اپنی ہونےوالی وائف کے ساتھ ،ہر روز چاکلیٹ اور فلاورز دیا کرو اُسے:) ۔اللہ بہت خوشیاں دے آپ کو:)
کچھ باتوں پہ اختلاف ہوجاتا ہے لیکن نیت کسی کی بھی بُری نہیں ہے نا ہی ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کی کوشش ہورہی ہے۔
ہزی لیا کرو ہر بات کو :)
 
فیس بک سے ۔۔۔۔۔۔۔ ایک عام سے آدمی کا ایک عام سا پیغام ۔۔۔ سب کے نام

Ehsan Apna
میری "ویلنٹائن ڈے " کہانی - میری زبانی !!
کہا جاتا ہے کہ اسلام امن و آشتی اور پیار و محبت کا دین ہے اور آج "ویلنٹائن ڈے" ہے ، جسے "یوم محبت" کے طور پر ابھی اتنا منایا نہیں جاتا جتنا مڈیا پہ دکھایا جاتا ہے - میں اک گنہگار سا مسلمان اور عام سا پاکستانی نوجوان ان دنوں نہایت پریشان رہا کرتا جب "ویلنٹائن ڈے" کے موقع پر اس بارے کوئی سوال کرتے ہی مفتیان شہر مجھے مطمئن کرنے کے بجائے میرے بےشرم اور بے غیرت ہونے کافتویٰ جاری کر دیا کرتے - میرے ذہن میں سوال آتا کہ اسلام محبت کا دین ہے تو " یوم محبت" حرام کیوں....؟؟؟ میں جتنا اس بارے سوچتا جاتا اتنا ہی الجھتا جاتا - پھر اک دن مجھے اک اچھوتا خیال آیا اور میں اس الجھن کو سلجھانے کے لئے مفتیان شہر کے پاس جانے کے بجائے چشم تصور میں شاہ بحر و بر رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی پاک بارگاہ میں جا پہنچا- میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ مجھ سے پہلے ہی اک نوجوا ن کچھ ایسا ہی مسلہ پوچھنے وہان حاضر تھا -
اس نوجوان نے رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں حاضر ہوتے ہی کہا "اے نبی کریم مجھے زنا کی اجازت دے دیں "، وہاں موجود حاضرین اسے ڈانٹنے لگے اوراسے سختی سے کہا کہ سرکار دوعالم کی مجلس میں ایسی بات مت کرو مگر رحمت دوعالم نے لوگوں کو خاموش رہنے کا حکم دیا اور اسے بڑی شفقت سے فرمایا میرے قریب آجاؤ تووہ رحمت دو عالم کے قریب آ گیا ۔
جب وہ بیٹھ گیا تو جان دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے : کیا تم اس کار بد کو اپنی ماں کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تو رسول خدا نے فرمایا دوسرے لوگ بھی اپنی والدہ کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
رحمت عالم نے پھر پوچھا : کیا تم اسے اپنی بیٹی کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تو نبی کریم نے فرمایا اورلوگ بھی اپنی بیٹیوں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھرپوچھا : کیا تم یہ کام اپنی بہن کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تونبی کریم نے فرمایا اورلوگ بھی اپنی بہنوں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
توروف و رحیم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے : کیا تم اسے اپنی پھوپھی کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تونبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے اورلوگ بھی اپنی پھوپھیوں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
توروف و رحیم نبی کریم علیہ الصلات و التسلیم نے فرمایا : کیا تم اسے اپنی خالہ کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تونبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے اورلوگ بھی اپنی خالاؤں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ھاتھ اس نوجوان کے سر پررکھا اور دعا فرمائی کہ : اے اللہ اس کے گناہ معاف کردے اوراس کے دل کوپاک صاف کردے ، اوراسے نفسانی خواہشات کے غلبے سے محفوظ فرما - وہ نوجوان رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس دلنشیں اندازتربیت سے اس قدر متاثر ہوا کہ راوی حدیث ابوامامہ رضي اللہ تعالی عنہ کے مطابق اس نوجوان نے پھرکبھی اس جانب پلٹ کربھی نہیں دیکھا ۔
رحمت دو عالم کا یہ محبت و شفقت بھرا انداز میرے دل میں بھی گھر کر گیا - "ویلنٹائن ڈے" منانے کے حوالے سے میرے خیالات میں بھی اک مثبت تبدیلی آ گئی - مجھے معلوم ہو گیا کہ اسلام محبت کا دشمن نہیں بلکہ "ہوس " کو محبت کا نام دینے اور ایسا "یوم محبت " منانے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے جو آگے جا کر حرامی بچوں کی پیدائش کا سبب بنے -ورنہ اسلام تو ہمیں ماں بہن بیٹی ، بیوی اور اس سے بڑھ کر انسانیت کے ناتے ہر انسان سے محبت کے ساتھ پیش آنے اور اس کے حقوق کا خیال رکھنے کا حکم دیتا ہے - اب میری طرح کے میرے روشن خیال دوست جب مجھ سے" ویلنٹائن ڈے" کا قصہ چھیڑتے ہیں تو میں ان پر کوئی فتویٰ نہیں لگاتا - فتویٰ وہ لگائیں جنہیں دعوی پارسائی ہو میں تو خود گناہگارو خطا کار اور رب کی رحمت کا طلبگار ہوں - کسی پر کیا فتویٰ لگاؤں گا - میں کسی شاعر کی مدد لے کر ان سے بس اتنا کہتا ہوں کہ یار دیکھو !
لباس تن سے اتار دینا
کسی کو بانہوں کے ہار دینا
پھر اس کے جذبوں کو مار دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
گناہ کرنے کا سوچ لینا
حسین پریاں دبوچ لینا
پھر ان کی آنکھیں ہی نوچ لینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
کسی کو لفظوں کے جال دینا
کسی کو جذبوں کی ڈھال دینا
پھر اس کی عزت اچھال دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
اندھیر نگری میں چلتے جانا
حسین کلیاں مسل دینا
اور اپنی فطرت پہ مسکرانا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے....!!
دوستو ! میری یہ کہانی پڑھ کے نہ جانے آپ کیا سوچ رہے ہوں گے مگر میرا یہ جواب سن کر بہت سے دوستوں کا ویلنٹائن ڈے کا کریز ختم ہو چکا ہے - وہ کہتے ہیں یار تم ٹھیک ہی کہتے ہو ، اہل یورپ نے کبھی ہمارے خوشی ،غمی کے تہوار نہیں منائے تو احساس کمتری کا شکار ہو کر ان کی نقل میں اک بے مقصدسا دن منانے سے ہمیں کیا حاصل..؟؟ مانا کہ بد قسمتی سے تعلیمات رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے دور ہو کر ہم میں باہمی نفرتیں بہت سرایت کر چکی ہیں مگر ابھی بھی محبت کا معیار ہمارے ہاں ہر سال " ویلنٹائن ڈے" منانے والے اہل یورپ سے کئی درجہ بہتر ہے - ہمارے ہاں ابھی تک ایسا نہیں ہوتا کہ بلیاں کتے تو سینے سے چمٹ کر سویا کریں اور بوڑھی مائیں "اولڈ ہومز " کے دھکے کھاتی پھریں - ویسے بھی یورپ کی ترقی " ویلنٹائن ڈے" منانے سے تو ہوئی نہیں ، تعلیم اپنانے سے ہوئی ہے تو کیوں نہ " ویلنٹائن ڈے" منانے پر پر زور دینے کے بجائے تعلیم پھیلانے پرغور کیاجائے - کیوں کہ " ویلنٹائن " کے بغیر بھی ہمارا گزارا ہو جائے گا لیکن اگر رشتوں کا تقدس پامال ہو گیا ،ہم لوگ کتاب سے روٹھ گئے ، اور بنیادی اخلاقی اقدار سے بھی محروم ہو گئے تو رہی سہی عزت سادات سے بھی ہم ہاتھ دھو بیٹھیں گیں اور پھر
ہماری داستان تک بھی نہ ہو گی داستانون میں
شانی اک عام پاکستانی
 

گل بانو

محفلین
فیس بک سے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ ایک عام سے آدمی کا ایک عام سا پیغام ۔۔۔ سب کے نام

Ehsan Apna
میری "ویلنٹائن ڈے " کہانی - میری زبانی !!
کہا جاتا ہے کہ اسلام امن و آشتی اور پیار و محبت کا دین ہے اور آج "ویلنٹائن ڈے" ہے ، جسے "یوم محبت" کے طور پر ابھی اتنا منایا نہیں جاتا جتنا مڈیا پہ دکھایا جاتا ہے - میں اک گنہگار سا مسلمان اور عام سا پاکستانی نوجوان ان دنوں نہایت پریشان رہا کرتا جب "ویلنٹائن ڈے" کے موقع پر اس بارے کوئی سوال کرتے ہی مفتیان شہر مجھے مطمئن کرنے کے بجائے میرے بےشرم اور بے غیرت ہونے کافتویٰ جاری کر دیا کرتے - میرے ذہن میں سوال آتا کہ اسلام محبت کا دین ہے تو " یوم محبت" حرام کیوں....؟؟؟ میں جتنا اس بارے سوچتا جاتا اتنا ہی الجھتا جاتا - پھر اک دن مجھے اک اچھوتا خیال آیا اور میں اس الجھن کو سلجھانے کے لئے مفتیان شہر کے پاس جانے کے بجائے چشم تصور میں شاہ بحر و بر رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی پاک بارگاہ میں جا پہنچا- میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ مجھ سے پہلے ہی اک نوجوا ن کچھ ایسا ہی مسلہ پوچھنے وہان حاضر تھا -
اس نوجوان نے رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں حاضر ہوتے ہی کہا "اے نبی کریم مجھے زنا کی اجازت دے دیں "، وہاں موجود حاضرین اسے ڈانٹنے لگے اوراسے سختی سے کہا کہ سرکار دوعالم کی مجلس میں ایسی بات مت کرو مگر رحمت دوعالم نے لوگوں کو خاموش رہنے کا حکم دیا اور اسے بڑی شفقت سے فرمایا میرے قریب آجاؤ تووہ رحمت دو عالم کے قریب آ گیا ۔
جب وہ بیٹھ گیا تو جان دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے : کیا تم اس کار بد کو اپنی ماں کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تو رسول خدا نے فرمایا دوسرے لوگ بھی اپنی والدہ کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
رحمت عالم نے پھر پوچھا : کیا تم اسے اپنی بیٹی کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تو نبی کریم نے فرمایا اورلوگ بھی اپنی بیٹیوں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھرپوچھا : کیا تم یہ کام اپنی بہن کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تونبی کریم نے فرمایا اورلوگ بھی اپنی بہنوں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
توروف و رحیم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے : کیا تم اسے اپنی پھوپھی کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تونبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے اورلوگ بھی اپنی پھوپھیوں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
توروف و رحیم نبی کریم علیہ الصلات و التسلیم نے فرمایا : کیا تم اسے اپنی خالہ کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تونبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے اورلوگ بھی اپنی خالاؤں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ھاتھ اس نوجوان کے سر پررکھا اور دعا فرمائی کہ : اے اللہ اس کے گناہ معاف کردے اوراس کے دل کوپاک صاف کردے ، اوراسے نفسانی خواہشات کے غلبے سے محفوظ فرما - وہ نوجوان رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس دلنشیں اندازتربیت سے اس قدر متاثر ہوا کہ راوی حدیث ابوامامہ رضي اللہ تعالی عنہ کے مطابق اس نوجوان نے پھرکبھی اس جانب پلٹ کربھی نہیں دیکھا ۔
رحمت دو عالم کا یہ محبت و شفقت بھرا انداز میرے دل میں بھی گھر کر گیا - "ویلنٹائن ڈے" منانے کے حوالے سے میرے خیالات میں بھی اک مثبت تبدیلی آ گئی - مجھے معلوم ہو گیا کہ اسلام محبت کا دشمن نہیں بلکہ "ہوس " کو محبت کا نام دینے اور ایسا "یوم محبت " منانے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے جو آگے جا کر حرامی بچوں کی پیدائش کا سبب بنے -ورنہ اسلام تو ہمیں ماں بہن بیٹی ، بیوی اور اس سے بڑھ کر انسانیت کے ناتے ہر انسان سے محبت کے ساتھ پیش آنے اور اس کے حقوق کا خیال رکھنے کا حکم دیتا ہے - اب میری طرح کے میرے روشن خیال دوست جب مجھ سے" ویلنٹائن ڈے" کا قصہ چھیڑتے ہیں تو میں ان پر کوئی فتویٰ نہیں لگاتا - فتویٰ وہ لگائیں جنہیں دعوی پارسائی ہو میں تو خود گناہگارو خطا کار اور رب کی رحمت کا طلبگار ہوں - کسی پر کیا فتویٰ لگاؤں گا - میں کسی شاعر کی مدد لے کر ان سے بس اتنا کہتا ہوں کہ یار دیکھو !
لباس تن سے اتار دینا
کسی کو بانہوں کے ہار دینا
پھر اس کے جذبوں کو مار دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
گناہ کرنے کا سوچ لینا
حسین پریاں دبوچ لینا
پھر ان کی آنکھیں ہی نوچ لینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
کسی کو لفظوں کے جال دینا
کسی کو جذبوں کی ڈھال دینا
پھر اس کی عزت اچھال دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
اندھیر نگری میں چلتے جانا
حسین کلیاں مسل دینا
اور اپنی فطرت پہ مسکرانا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے....!!
دوستو ! میری یہ کہانی پڑھ کے نہ جانے آپ کیا سوچ رہے ہوں گے مگر میرا یہ جواب سن کر بہت سے دوستوں کا ویلنٹائن ڈے کا کریز ختم ہو چکا ہے - وہ کہتے ہیں یار تم ٹھیک ہی کہتے ہو ، اہل یورپ نے کبھی ہمارے خوشی ،غمی کے تہوار نہیں منائے تو احساس کمتری کا شکار ہو کر ان کی نقل میں اک بے مقصدسا دن منانے سے ہمیں کیا حاصل..؟؟ مانا کہ بد قسمتی سے تعلیمات رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے دور ہو کر ہم میں باہمی نفرتیں بہت سرایت کر چکی ہیں مگر ابھی بھی محبت کا معیار ہمارے ہاں ہر سال " ویلنٹائن ڈے" منانے والے اہل یورپ سے کئی درجہ بہتر ہے - ہمارے ہاں ابھی تک ایسا نہیں ہوتا کہ بلیاں کتے تو سینے سے چمٹ کر سویا کریں اور بوڑھی مائیں "اولڈ ہومز " کے دھکے کھاتی پھریں - ویسے بھی یورپ کی ترقی " ویلنٹائن ڈے" منانے سے تو ہوئی نہیں ، تعلیم اپنانے سے ہوئی ہے تو کیوں نہ " ویلنٹائن ڈے" منانے پر پر زور دینے کے بجائے تعلیم پھیلانے پرغور کیاجائے - کیوں کہ " ویلنٹائن " کے بغیر بھی ہمارا گزارا ہو جائے گا لیکن اگر رشتوں کا تقدس پامال ہو گیا ،ہم لوگ کتاب سے روٹھ گئے ، اور بنیادی اخلاقی اقدار سے بھی محروم ہو گئے تو رہی سہی عزت سادات سے بھی ہم ہاتھ دھو بیٹھیں گیں اور پھر
ہماری داستان تک بھی نہ ہو گی داستانون میں
شانی اک عام پاکستانی
جس نے بھی لکھا ہے بہت خوب لکھا ہے ،وقت کا انداز بدلتے دیر نہیں لگتی ، بس رخ درست سمت ہونی چاہیئے ۔
 

نایاب

لائبریرین
فیس بک سے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ ایک عام سے آدمی کا ایک عام سا پیغام ۔۔۔ سب کے نام

Ehsan Apna
میری "ویلنٹائن ڈے " کہانی - میری زبانی !!
کہا جاتا ہے کہ اسلام امن و آشتی اور پیار و محبت کا دین ہے اور آج "ویلنٹائن ڈے" ہے ، جسے "یوم محبت" کے طور پر ابھی اتنا منایا نہیں جاتا جتنا مڈیا پہ دکھایا جاتا ہے - میں اک گنہگار سا مسلمان اور عام سا پاکستانی نوجوان ان دنوں نہایت پریشان رہا کرتا جب "ویلنٹائن ڈے" کے موقع پر اس بارے کوئی سوال کرتے ہی مفتیان شہر مجھے مطمئن کرنے کے بجائے میرے بےشرم اور بے غیرت ہونے کافتویٰ جاری کر دیا کرتے - میرے ذہن میں سوال آتا کہ اسلام محبت کا دین ہے تو " یوم محبت" حرام کیوں....؟؟؟ میں جتنا اس بارے سوچتا جاتا اتنا ہی الجھتا جاتا - پھر اک دن مجھے اک اچھوتا خیال آیا اور میں اس الجھن کو سلجھانے کے لئے مفتیان شہر کے پاس جانے کے بجائے چشم تصور میں شاہ بحر و بر رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی پاک بارگاہ میں جا پہنچا- میں یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ مجھ سے پہلے ہی اک نوجوا ن کچھ ایسا ہی مسلہ پوچھنے وہان حاضر تھا -
اس نوجوان نے رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں حاضر ہوتے ہی کہا "اے نبی کریم مجھے زنا کی اجازت دے دیں "، وہاں موجود حاضرین اسے ڈانٹنے لگے اوراسے سختی سے کہا کہ سرکار دوعالم کی مجلس میں ایسی بات مت کرو مگر رحمت دوعالم نے لوگوں کو خاموش رہنے کا حکم دیا اور اسے بڑی شفقت سے فرمایا میرے قریب آجاؤ تووہ رحمت دو عالم کے قریب آ گیا ۔
جب وہ بیٹھ گیا تو جان دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے : کیا تم اس کار بد کو اپنی ماں کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تو رسول خدا نے فرمایا دوسرے لوگ بھی اپنی والدہ کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
رحمت عالم نے پھر پوچھا : کیا تم اسے اپنی بیٹی کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تو نبی کریم نے فرمایا اورلوگ بھی اپنی بیٹیوں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھرپوچھا : کیا تم یہ کام اپنی بہن کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تونبی کریم نے فرمایا اورلوگ بھی اپنی بہنوں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
توروف و رحیم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے : کیا تم اسے اپنی پھوپھی کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تونبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے اورلوگ بھی اپنی پھوپھیوں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
توروف و رحیم نبی کریم علیہ الصلات و التسلیم نے فرمایا : کیا تم اسے اپنی خالہ کے لیے پسند کرتے ہو؟ وہ نواجوان کہنے لگا : اللہ تعالی مجھے آپ پر فدا کرے اللہ کی قسم ایسا نہیں ہوسکتا ، تونبی صلی اللہ علیہ وسلم اسے فرمانے لگے اورلوگ بھی اپنی خالاؤں کے لیے اسے پسندنہیں کرتے ۔
پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ھاتھ اس نوجوان کے سر پررکھا اور دعا فرمائی کہ : اے اللہ اس کے گناہ معاف کردے اوراس کے دل کوپاک صاف کردے ، اوراسے نفسانی خواہشات کے غلبے سے محفوظ فرما - وہ نوجوان رحمت دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس دلنشیں اندازتربیت سے اس قدر متاثر ہوا کہ راوی حدیث ابوامامہ رضي اللہ تعالی عنہ کے مطابق اس نوجوان نے پھرکبھی اس جانب پلٹ کربھی نہیں دیکھا ۔
رحمت دو عالم کا یہ محبت و شفقت بھرا انداز میرے دل میں بھی گھر کر گیا - "ویلنٹائن ڈے" منانے کے حوالے سے میرے خیالات میں بھی اک مثبت تبدیلی آ گئی - مجھے معلوم ہو گیا کہ اسلام محبت کا دشمن نہیں بلکہ "ہوس " کو محبت کا نام دینے اور ایسا "یوم محبت " منانے کی حوصلہ شکنی کرتا ہے جو آگے جا کر حرامی بچوں کی پیدائش کا سبب بنے -ورنہ اسلام تو ہمیں ماں بہن بیٹی ، بیوی اور اس سے بڑھ کر انسانیت کے ناتے ہر انسان سے محبت کے ساتھ پیش آنے اور اس کے حقوق کا خیال رکھنے کا حکم دیتا ہے - اب میری طرح کے میرے روشن خیال دوست جب مجھ سے" ویلنٹائن ڈے" کا قصہ چھیڑتے ہیں تو میں ان پر کوئی فتویٰ نہیں لگاتا - فتویٰ وہ لگائیں جنہیں دعوی پارسائی ہو میں تو خود گناہگارو خطا کار اور رب کی رحمت کا طلبگار ہوں - کسی پر کیا فتویٰ لگاؤں گا - میں کسی شاعر کی مدد لے کر ان سے بس اتنا کہتا ہوں کہ یار دیکھو !
لباس تن سے اتار دینا
کسی کو بانہوں کے ہار دینا
پھر اس کے جذبوں کو مار دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
گناہ کرنے کا سوچ لینا
حسین پریاں دبوچ لینا
پھر ان کی آنکھیں ہی نوچ لینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
کسی کو لفظوں کے جال دینا
کسی کو جذبوں کی ڈھال دینا
پھر اس کی عزت اچھال دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
اندھیر نگری میں چلتے جانا
حسین کلیاں مسل دینا
اور اپنی فطرت پہ مسکرانا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے....!!
دوستو ! میری یہ کہانی پڑھ کے نہ جانے آپ کیا سوچ رہے ہوں گے مگر میرا یہ جواب سن کر بہت سے دوستوں کا ویلنٹائن ڈے کا کریز ختم ہو چکا ہے - وہ کہتے ہیں یار تم ٹھیک ہی کہتے ہو ، اہل یورپ نے کبھی ہمارے خوشی ،غمی کے تہوار نہیں منائے تو احساس کمتری کا شکار ہو کر ان کی نقل میں اک بے مقصدسا دن منانے سے ہمیں کیا حاصل..؟؟ مانا کہ بد قسمتی سے تعلیمات رحمت دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے دور ہو کر ہم میں باہمی نفرتیں بہت سرایت کر چکی ہیں مگر ابھی بھی محبت کا معیار ہمارے ہاں ہر سال " ویلنٹائن ڈے" منانے والے اہل یورپ سے کئی درجہ بہتر ہے - ہمارے ہاں ابھی تک ایسا نہیں ہوتا کہ بلیاں کتے تو سینے سے چمٹ کر سویا کریں اور بوڑھی مائیں "اولڈ ہومز " کے دھکے کھاتی پھریں - ویسے بھی یورپ کی ترقی " ویلنٹائن ڈے" منانے سے تو ہوئی نہیں ، تعلیم اپنانے سے ہوئی ہے تو کیوں نہ " ویلنٹائن ڈے" منانے پر پر زور دینے کے بجائے تعلیم پھیلانے پرغور کیاجائے - کیوں کہ " ویلنٹائن " کے بغیر بھی ہمارا گزارا ہو جائے گا لیکن اگر رشتوں کا تقدس پامال ہو گیا ،ہم لوگ کتاب سے روٹھ گئے ، اور بنیادی اخلاقی اقدار سے بھی محروم ہو گئے تو رہی سہی عزت سادات سے بھی ہم ہاتھ دھو بیٹھیں گیں اور پھر
ہماری داستان تک بھی نہ ہو گی داستانون میں
شانی اک عام پاکستانی
استاد محترم ۔۔۔۔۔۔۔۔ جس نے بھی یہ لکھا ہے اس نے بہت مہارت کے ساتھ " محبت " کو اک طرف تو " دین اسلام " کی اساس قرار دیا اور دوسری طرف اک حدیث کے سہارے اسی " محبت " کو " ہوس ثابت کر دیا ۔ سبحان اللہ ۔
اور تان توڑی کہ " اہل یورپ نے توکبھی ہمارے خوشی و غمی " کے تہوار نہیں منائے ۔ ۔۔۔۔۔۔
اعمال کا دارومدار نیتوں پر ۔استوار ہوتا ہے ۔ اب نیت اپنی اپنی ۔
 

نایاب

لائبریرین
جھوٹ ہم نے کن سے لیا ۔۔۔۔۔۔۔۔؟
دھوکہ دینا ہمیں کس نے سکھایا ۔۔۔۔؟
ذخیرہ اندوزی کرنا کن سے متاثر ہوتے ممکن ہوا ۔۔۔۔۔۔۔؟
رشوت دینے اور لینے کے گر کس نے سکھائے ۔۔۔۔۔؟
عورتوں پہ تشدد اور ان کی بےحرمتی کرنے کا سبق کس سے ملا ۔۔۔۔۔؟
سچ تو یہ ہے کہ " ہر اچھی بات ہر اچھا جذبہ مومن کی گمشدہ میراث ہے ۔ جس سے ملے قابو کر لے "
تمام برائیوں کو خود پر مسلط رکھتے " مومن " ہونے کا نعرہ بلند کرتے " انس و محبت کی تعلیم " سے دوری اختیار کرنا ۔
" علم حاصل کرو چاہے چین جانا پڑے " کے اصول حق کے براہ راست متصادم ہوتا ہے ۔
 

مغزل

محفلین
عسکری بھائی اور معاسکر بھائی سمیت سبھی جملہ احباب جو ’’ :inlove: ویلنٹائن ڈے :inlove: ‘‘ کی خوشیاں منانا ’’قبیح فعل ‘‘ نہیں گردانتے :biggrin::p
انہیں مجھ ناچیز اور میری ہوم منسٹر کی جانب سے جانب اس خوبصورت دن کی مبارکباد ۔۔:biggrin::party::party:

او کی کہندے نے ۔۔۔

رنّاں والے آں دے پکنڑ پراٹھے تے چھڑے آں دی اگ نہ بلے :blushing::blushing:

ہمیں مبارکباد دینے کے لیے ’’سلسلہ ویلنٹائنیہ ‘‘ کے جملہ مرشدان َ کرام اور مریدان اس دھاگے میں تشریف لاسکتے ہیں۔:biggrin::lovestruck:
حاشیہ : ہمیں دہریہ قرار دینے والے ہمیں دہر میں سکون سے سانس لینے دیں :chicken2::chicken2:
 

ساجد

محفلین
یہ میرا شروع کردہ دھاگا عسکری کے نام سے کیسے ہو گیا؟
ساجد بھائی! یہ آپ کا کارنامہ ہے؟
نہیں جناب ہم نے اس دھاگے کے ساتھ ایسی کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی۔ ”جیسے ہے جہاں ہے“ کی بنیاد پر مراسلات اپنی ترتیب کے ساتھ شامل ہوتے جا رہے ہیں۔ :)
 

فاتح

لائبریرین
نہیں جناب ہم نے اس دھاگے کے ساتھ ایسی کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی۔ ”جیسے ہے جہاں ہے“ کی بنیاد پر مراسلات اپنی ترتیب کے ساتھ شامل ہوتے جا رہے ہیں۔ :)
نہیں جناب۔۔۔ "جیسے ہے جہاں ہے" کی بنیاد پر نہیں ہے۔۔۔ کیونکہ اس دھاگے کا عنوان دیکھیں تو آپ کو خود ہی علم ہو جائے گا کہ اس کا پہلا مراسلہ یہ تھا:
اس شہرِ بے چراغ میں جائے گی تُو کہاں؟​
آ، اے شبِ فراق! تجھے گھر ہی لے چلیں​
نفرتوں کے اس عہد میں تمام محبت کرنے والوں کو یومِ محبت (ویلنٹائن ڈے) کی دلی مبارک باد۔
valentines-balloon.jpg

خصوصی نوٹ: ویلنٹائن ڈے کی تاریخ مرتب کرنے والے مورخین اور اسے کافرانہ قرار دینے والے مفتیان کرام سے گزارش ہے کہ اسلامی تعلیمات اور تاریخ کے زمرہ جات میں نئے دھاگے کھول کر اپنا شوق پورا فرمائیں اور اس دھاگے کو صرف محبت کرنے والوں کے لیے رہنے دیں۔
اب اس میں عسکری کا مراسلہ میرے مراسلے کے اوپر کس نے شامل کیا ہے اور اس چھیڑ خانی کی ایسی آفت کیوں پڑ گئی تھی؟؟؟
 

ساجد

محفلین
نہیں جناب۔۔۔ "جیسے ہے جہاں ہے" کی بنیاد پر نہیں ہے۔۔۔ کیونکہ اس دھاگے کا عنوان دیکھیں تو آپ کو خود ہی علم ہو جائے گا کہ اس کا پہلا مراسلہ یہ تھا:

اب اس میں عسکری کا مراسلہ میرے مراسلے کے اوپر کس نے شامل کیا ہے اور اس چھیڑ خانی کی ایسی آفت کیوں پڑ گئی تھی؟؟؟
جی مجھے بھی کچھ کچھ یاد آ رہا ہے کہ صبح کے وقت اولیں مراسلوں کی ترتیب شاید کچھ اور تھی۔ بہر حال میں نے انہیں آگے پیچھے نہیں کیا۔
میرا خیال ہے کہ شاید یہ دو دھاگوں کے انضمام کا شاخسانہ ہے۔
 

فاتح

لائبریرین
جی مجھے بھی کچھ کچھ یاد آ رہا ہے کہ صبح کے وقت اولیں مراسلوں کی ترتیب شاید کچھ اور تھی۔ بہر حال میں نے انہیں آگے پیچھے نہیں کیا۔
میرا خیال ہے کہ شاید یہ دو دھاگوں کے انضمام کا شاخسانہ ہے۔
اس انضمام کی منطق میری عقل سے بالا ہے۔۔۔ حیرت ہے۔۔۔ کہ ایک شخص اپنی بیوی کو مبارک باد دے رہا ہے اور اس کا مراسلہ ایسے دھاگے کا اولین مراسلہ بنا دیا گیا ہے جس کا عنوان ہی "تماااااااااام" محبت کرنے والوں کو مبارک باد ہے۔
 
اس انضمام کی منطق میری عقل سے بالا ہے۔۔۔ حیرت ہے۔۔۔ کہ ایک شخص اپنی بیوی کو مبارک باد دے رہا ہے اور اس کا مراسلہ ایسے دھاگے کا اولین مراسلہ بنا دیا گیا ہے جس کا عنوان ہی "تماااااااااام" محبت کرنے والوں کو مبارک باد ہے۔
اور بیوی بھی ہونے والی۔۔۔:biggrin:
 

مغزل

محفلین
اس انضمام کی منطق میری عقل سے بالا ہے۔۔۔ حیرت ہے۔۔۔ کہ ایک شخص اپنی بیوی کو مبارک باد دے رہا ہے اور اس کا مراسلہ ایسے دھاگے کا اولین مراسلہ بنا دیا گیا ہے جس کا عنوان ہی "تماااااااااام" محبت کرنے والوں کو مبارک باد ہے۔
فاتح بھائی انضمام والے معاملے میں ایسا ہی ہوتا ہے ۔ کیوں عسکری بھیا نے اگر دھاگہ پہلے شروع کیا بھلے چند منٹ پہلے ہی سہی تو ان کا مراسلہ اولین ہوجائے گا اور دوسرے نمبر پر آپ کا مراسلہ آجائے گا یہ خود کار سسٹم کے تحت ہوتا ہے چوں کہ میں ایک عرصہ ادارت سے وابستہ رہا ہوں سو یہ توجیہہ یا عذر قبول کیجے کہ ایسا ہی ہوتا ہے ۔ یہاں تو عسکری بھائی اور آپ کے دھاگے کے مراسلے میں اے ایم اور پی ایم کا فرق ہے ، :):) سو دھیرج مہاراج مرشدی :notworthy:
 

فاتح

لائبریرین
جی ایک ہی موضوع پر مختلف دھاگوں کا انضمام میں نے کیا تھا۔
لیکن یہ ایک ہی موضوع نہیں تھا۔۔۔ ایک دھاگے میں ایک شخص اپنی ہونے والی بیوی کو مبارکباد دے رہا ہے جب کہ دوسرے میں ایک عمومی مبارکباد دی جا رہی ہے سب کو۔ ایسے تو مغل بھائی کا دھاگا بھی ضم ہو جائے گا اسی میں۔
علاوہ ازیں آج تک محفل میں ویلنٹائن کے خلاف جتنا کچھ لکھا گیا ہے مختلف دھاگوں میں وہ بھی ایک دھاگے میں جمع کیوں نہیں کیا گیا؟؟؟
 

فاتح

لائبریرین
شمشاد بھائی! جس قانون کے تحت آپ نے یہ دو دھاگے ضم کیے ہیں۔۔۔ اس قانون کے تحت تو محفل کے سینکڑوں دھاگے یکجا ہو جائیں گے۔۔۔ مثال کے طور پر میں ویلنٹائن ڈے کی مخالفت کے تحت کھلنے والے مختلف دھاگوں میں سے کچھ کے روابط یہاں دے رہا ہوں اور میرا سوال ہے کہ ذیل کے یہ دھاگے ضم کیوں نہیں کیے گئے؟
ویلنٹائن ڈے از قمر احمد
www.urduweb.org/mehfil/threads/19216

ویلنٹائن ۔۔۔ ایک مشرکانہ اور کافرانہ رسم از بنتِ سلیم
www.urduweb.org/mehfil/threads/59719

برداشت کی حد ؟ از ام نور العین
www.urduweb.org/mehfil/threads/49881

::::: ویلنٹائن ڈے ، عید محبت ::::: از عادل ۔ سہیل
www.urduweb.org/mehfil/threads/19182

ویلنٹائن-ڈے-۔۔۔-۔۔۔-۔۔۔-۔۔-عبدالباسط. از عبدالباسط احسان
www.urduweb.org/mehfil/threads/56190

ویلنٹائن-ڈے-کیا-ہے؟. از حسیب نذیر گِل
www.urduweb.org/mehfil/threads/49784

ویلنٹائن-ڈے-ہماری-عید-نہیں-۔۔۔-۔۔۔-۔۔۔-۔۔-اصلاح-کی-درخواست. از راجہ
www.urduweb.org/mehfil/threads/28450

ویلنٹائن-ڈے-،-عید-محبت. از سیدہ شگفتہ
www.urduweb.org/mehfil/threads/19182

بہت-افسوس-کے-ساتھ-ویلنٹائن-ڈے. از خرم شہزاد خرم
www.urduweb.org/mehfil/threads/10761

ویلنٹائن ڈے اور ہم۔ تحریر طارق خان نیازی از dxbgraphics
www.urduweb.org/mehfil/threads/28540

ویلنٹائن ڈے منانا چاہے یا نہیں از خرم شہزاد خرم
www.urduweb.org/mehfil/threads/10736

ویلنٹائن ڈے ، جسے یومِ محبت کہتے ہیں از بےباک
www.urduweb.org/mehfil/threads/19227

شیوسینا کی توڑ پھوڑ از dxbgraphics
http://www.urduweb.org/mehfil/threads/5678

بے حیائی کا ایک دن از ali-oad
www.urduweb.org/mehfil/threads/33070

www.urduweb.org/mehfil/threads/19218
امتِ مسلمة کیا حیا نہیں کرے گی ۔۔۔ ۔ ؟! از عندلیب

دل کا چاکلیٹ ! از ظہور احمد سولنگی
www.urduweb.org/mehfil/threads/19300

مسلمانوں کو کرسمس منانا چاہئے از یوسف-2
www.urduweb.org/mehfil/threads/56275

محبت کے اظہار کے لیے ویلنٹائن ڈے منانا ضروری ہے؟ از عبدالباسط احسان
www.urduweb.org/mehfil/threads/59802

الخ
 
Top