عبد الرحمٰن
محفلین
تمہارے ہونٹوں پہ بس میرا نام زندہ رہے
تمہارے ساتھ بتائی یہ شام زندہ رہے
خدا کرے کہ یہ نیت ہی کام آ جائے
حوالہ ہو یا نہ ہو میرا کام زندہ رہے
مجھے دوام کی چاہت نہیں مگر اے خدا
میں چاہتی ہوں کہ میرا کلام زندہ رہے
عجیب ڈھنگ کی یہ چال چل گیا ہے کوئی
کہ بادشاہ نہ ہو اور غلام زندہ رہے
مری غزل کے سب اشعار چاہے رد ہو جائیں
مگر امام پہ میرا سلام زندہ رہے
زمانے بھر کا مجھے ہوش تک نہ ہوبشریٰ
تمہاری یاد کا بس ایک جام زندہ ہے
بشری بختیار خان
تمہارے ساتھ بتائی یہ شام زندہ رہے
خدا کرے کہ یہ نیت ہی کام آ جائے
حوالہ ہو یا نہ ہو میرا کام زندہ رہے
مجھے دوام کی چاہت نہیں مگر اے خدا
میں چاہتی ہوں کہ میرا کلام زندہ رہے
عجیب ڈھنگ کی یہ چال چل گیا ہے کوئی
کہ بادشاہ نہ ہو اور غلام زندہ رہے
مری غزل کے سب اشعار چاہے رد ہو جائیں
مگر امام پہ میرا سلام زندہ رہے
زمانے بھر کا مجھے ہوش تک نہ ہوبشریٰ
تمہاری یاد کا بس ایک جام زندہ ہے
بشری بختیار خان