پیرزادہ قاسم تمہیں ‌جفا سے نہ یوں‌ باز آنا چاہیئے تھا ( پیرزادہ قاسم )

ظفری

لائبریرین
تمہیں ‌جفا سے نہ یوں‌ باز آنا چاہیئے تھا​
ابھی کچھ اور میرا دل دُکھانا چاہیئے تھا​
طویل رات کے پہلو میں کب سے سوئی ہے​
نوائے صبح تجھے جاگ جانا چاہیئے تھا​
بہت قلق ہوا حیرت زدہ طوفانوں کو​
کہ کون ڈوبے کنھیں ‌ڈوب جانا چاہیئے تھا​
بجھے چراغوں میں کتنے ہیں ‌جو جلے ہی نہیں​
کہ سوئے وقت انہیں جگمگانا چاہیئے تھا​
‌​
عجب نہ تھا کہ قفس ساتھ لے کے اُڑ جاتے​
تڑپنا چاہیئے تھا ، پھڑپھڑانا چاہیئے تھا​
یہ میری ہار کہ کارِ‌ جہاں سے ہارا مگر​
بچھڑنے والے تجھے یاد آنا چاہیئے تھا​
تمام عمر کی آسودگیِ وصل کے بعد​
فراق آخری دھوکہ تھا ، کھانا چاہیئے تھا​
( ڈاکٹر پیرزادہ قاسم )​
( نوٹ : رومن اردو سے نقل کیا ہے ، املا اور مضمون میں غلطی کا احتمال موجود ہے )​
 

فاتح

لائبریرین
پیرزادہ قاسم کی ایک خوبصورت غزل۔۔۔ بہت خوب ظفری۔۔۔​
رومن سے یونیکوڈ کنورژن میں یقیناً غلطیاں ہوئی ہیں جنھیں اندازے سے درست کرنے کی کوشش کر رہا ہوں:​
تاویل رات کے پہلو میں کب سے سوئی ہے​
طویل رات۔۔۔​
بہت قلق ہوا حیرت زدہ طوفان کو​
۔۔۔طوفانوں کو​
کہ کون ڈوبے کنہیں ‌ڈوب جانا چاہیئے تھا​
کنھیں​
سُوئے وقت انہیں جگمگانا چاہیئے تھا​
کہ سوئے وقت۔۔۔​
یہ میری ہار کہ کارِ‌ جاں سے ہارا مگر​
کارِ جہاں۔۔۔​
تمام عمر کی آسودگیِ وصال کے بعد​
اس مصرع میں بھی آسودگیِ میں کچھ گڑبڑ ہے لیکن اندازہ لگانےس ے قاصر ہوں کہ اصل مصرع کیا ہو گا​
 

طارق شاہ

محفلین
تمام عمر کی آسودگیِ وصل کے بعد
فراق آخری دھوکہ تھا ، کھانا چاہئے تھا

بہت خوب!
تشکّر ظفری اور فاتح صاحب
بہت خوش رہیں


 
اپنے حافظے سے درست کر رہا ہوں، پیشگی معذرت!

تمہیں ‌جفا سے نہ یوں‌ باز آنا چاہیے تھا
ابھی کچھ اور میرا دل دُکھانا چاہیے تھا
طویل رات کے پہلو میں کب سے سوئی ہے
نویدِ صبح تجھے جاگ جانا چاہیے تھا
بہت قلق ہوا حیرت گزیدہ طوفاں کو
کہ کون ڈوبے کنھیں ‌ڈوب جانا چاہیے تھا
بجھے چراغوں میں کتنے ہیں ‌جو جلے ہی نہیں
سوادِ وقت انہیں جگمگانا چاہیے تھا

عجب نہ تھا کہ قفس ساتھ لے کے اُڑ جاتے
تڑپنا چاہیے تھا ، پھڑپھڑانا چاہیے تھا
یہ میری ہار کہ کارِ‌ جہاں سے ہارا مگر
بچھڑنے والے تجھے یاد آنا چاہیے تھا
تمام عمر کی آزردگیِ وصل کے بعد
فراق آخری دھوکا تھا ، کھانا چاہیے تھا
 
Top