داغ تم آئینہ ہی نہ ہربار دیکھتے جاؤ - داغ دہلوی

کاشفی

محفلین
غزل
(داغ دہلوی رحمتہ اللہ علیہ)

تم آئینہ ہی نہ ہربار دیکھتے جاؤ
مری طرف بھی تو سرکار دیکھتے جاؤ

یہ شامت آئی کہ اُس کی گلی میں دل نے کہا
کھُلا ہے روزنِ دیوار دیکھتے جاؤ

تمہاری آنکھ مرے دل سے بے سبب بیوجہ
ہوئی ہے لڑنے کو تیار دیکھتے جاؤ

ادھر تو آہی گئے اب تو حضرتِ زاہد
یہیں ہے خانہ و خمار دیکھتے جاؤ

کوئی نہ کوئی ہر اک شعر میں ہے بات ضرور
جنابِ داغ کے اشعار دیکھتے جاؤ
 
Top