تم اتنا جو مسکرارہے ہو

نظام الدین

محفلین
تم اتنا جو مسکرارہے ہو

کیا غم ہے جس کو چھپا رہے ہو

آنکھوں میں نمی ہے، ہنسی لبوں پر

کیا حال ہے، یا دکھارہے ہو

بن جائیں گے زہر پیتے پیتے

یہ اشک جو پیتے جارہے ہو

جن زخموں کو وقت بھر چلا ہے

تم کیوں انہیں چھیدے جارہے ہو

ریکھوں کا کھیل ہے مقدر

ریکھوں سے مات کھارہے ہو

(کیفی اعظمی)​
 
Top