تم اگر ساتھ دینے کا وعدہ کرو
میں یونہی مست نغمے لٹاتا رہوں
تم مجھے دیکھ کر مسکراتی رہو
میں تمہیں دیکھ کر گیت گاتا رہوں
کتنے جلوے فضاؤں میں بکھرے مگر
میں نے اب تک کسی کو پکارا نہیں
تم کو دیکھا تو نظریں یہ کہنے لگیں
ہم کو چہرے سے ہٹنا گوارا نہیں
تم اگر میری نظروں کے آگے رہو
میں ہر اک شئے سے نظریں چراتا رہوں
تم اگر ساتھ دینے کا وعدہ کرو ۔۔۔
میں نے خوابوں میں برسوں تراشہ جسے
تم وہی سنگ مرمر کی تصویر ہو
تم نہ سمجھو تمہارا مقدر ہوں میں
میں سمجھتا ہوں تم مری تقدیر ہو
تم اگر مجھ کو اپنا سمجھنے لگو
میں بہاروں کی محفل سجاتا رہوں
تم اگر ساتھ دینے کا وعدہ کرو