پیاسا صحرا
محفلین
تم بھی رہنے لگے خفا صاحب!
کہیں سایہ مرا پڑا صاحب!
ستم ۔آزار ۔ظلم ۔جور۔ جفا
جو کیا سو بھلا کیا صاحب!
کیوں الجھتے ہو جنبش لب سے
خیر ہے میں نے کیا کہا؟ صاحب!
کیوں لگے دینے خط آزادی
کچھ گناہ بھی غلام کا؟ صاحب!
نام عشق بتاں نہ لو مومن!
کیجئے بس خدا خدا ۔ صاحب!
حکیم مومن خان مومن
کہیں سایہ مرا پڑا صاحب!
ستم ۔آزار ۔ظلم ۔جور۔ جفا
جو کیا سو بھلا کیا صاحب!
کیوں الجھتے ہو جنبش لب سے
خیر ہے میں نے کیا کہا؟ صاحب!
کیوں لگے دینے خط آزادی
کچھ گناہ بھی غلام کا؟ صاحب!
نام عشق بتاں نہ لو مومن!
کیجئے بس خدا خدا ۔ صاحب!
حکیم مومن خان مومن