تم جو چاہو تو

سانس تن میں برائے نام ہی ہے
دور منزل بھی چند گام ہی ہے

لوٹ جانا، مگر ابھی ٹھہرو
اتنی جلدی بھی کیا ہے، شام ہی ہے

تم جو چاہو تو توڑ دوں بندھن
گو کہ اب بھی برائے نام ہی ہے

بھول جائیں گے آپ کو عمار
آپ کا یہ خیال خام ہی ہے​
 

مغزل

محفلین
واہ ۔۔۔ بہت خوب عمار بھیا، خوش رہیں ۔ بابا جانی تو غائب ہیں۔ وارث بھائی دیکھیں کب آتے ہیں یہاں ؟؟
 
شکریہ مغل بھائی اور امر شہزاد۔

امر شہزاد! صرف دوسرا اور تیسرا شعر ہی پسند آیا ہے مجھے۔ تیسرا شعر دراصل وہ شعر ہے جو سب سے پہلے اترا تھا۔۔۔ باقی کے تین اشعار اس کے اوپر کل رات ہی فٹ کیے ہیں۔
 

ش زاد

محفلین
HTML:
شکریہ۔
ویسے اس شعر میں ایک خاص مگر آپس کی بات ہے، یہیں بتادوں یا الگ سے۔۔۔؟؟؟





صاحب یہیں بتائیے ہم کیا غیر ہیں؟؟؟؟؟؟؟؟:hatoff::hatoff::hatoff::hatoff::hatoff::hatoff::hatoff::hatoff:
 
نہیں ش زاد۔ دراصل وہ بات ان محترمہ سے ہی تعلق رکھتی ہے۔۔۔ اور آپ کو پتا نہیں ہے، ویسے تو یہ بہت اچھی ہے لیکن اگر کوئی گڑبڑ کردو نا تو۔۔۔۔۔۔۔۔۔ :mad:
 

محمد نعمان

محفلین
بھائی کیا بات ہے۔۔۔۔بہت اچھے۔۔۔کہتے رہیئے سُناتے رہئیے بھیجتے رہیئے۔۔
بس ا پنے اُستادِ محترم وارث‌ بھائی کا انتظار ہے کہ وہ کیا فرماتے ہیں
والسلام
 
Top