تم سے رشتہ شراب ہے شاید

چھوٹتا ہی نہیں بجز کوشش
تم سے رشتہ شراب ہے شاید

جو چمک تھی کبھی، نہیں باقی
اردو محفل سراب ہے شاید

وہ اصل روپ میں نہیں ملتے
ان پہ واجب نقاب ہے شاید

ان سے ڈرنے سے خوف آئے مجھے
ان سے ڈرنا عذاب ہے شاید

ان سے ڈر جاوں یا کہ لڑ جاوں
ان سے لڑنا جواب ہے شاید

جب بھی ملتے عجیب لگتے تھے
ان سے باقی حساب ہے شاید

مجھ کو "انکل" عجیب لگتا ہے
میرا باقی شباب ہے شاید
احباب کے نام
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
چھوٹتا ہی نہیں بجز کوشش
تم سے رشتہ شراب ہے شاید
رمضان میں شراب کا ذکر!

لئیق بھائی۔ ہلکا ہاتھ رکھیے۔ :) :) :)
جو چمک تھی کبھی، نہیں باقی
اردو محفل سراب ہے شاید

ہائے ہائے!

سراب تو ہے۔

جب لگے کہ کچھ نہیں تب ہی دور سے لشکارے مارتی ہے۔ :) :) :)

وہ اصل روپ میں نہیں ملتے
ان پہ واجب نقاب ہے شاید

چونکہ اُن سے حساب کتاب باقی ہے اسی لئے چھپتے پھرتے ہوں گے۔ :) :) :)

جب بھی ملتے عجیب لگتے تھے
ان سے باقی حساب ہے شاید

میرا تو خیال ہے کہ لے دے کر جان چھڑائیں۔ بہت پرانا حساب ہو گیا۔ :)

مجھ کو "انکل" عجیب لگتا ہے
میرا باقی شباب ہے شاید

واہ۔۔۔۔! کیا بات ہے ۔

یہ "انکل" بطور تخلص تو استعمال نہیں کیا آپ نے۔ :) :) :)

تفنن برطرف!

بہت لطف آیا لئیق بھائی!

شاد آباد رہیے۔ :) :) :)
 
Top