چھوٹتا ہی نہیں بجز کوشش
تم سے رشتہ شراب ہے شاید
جو چمک تھی کبھی، نہیں باقی
اردو محفل سراب ہے شاید
وہ اصل روپ میں نہیں ملتے
ان پہ واجب نقاب ہے شاید
ان سے ڈرنے سے خوف آئے مجھے
ان سے ڈرنا عذاب ہے شاید
ان سے ڈر جاوں یا کہ لڑ جاوں
ان سے لڑنا جواب ہے شاید
جب بھی ملتے عجیب لگتے تھے
ان سے باقی حساب ہے شاید
مجھ کو "انکل" عجیب لگتا ہے
میرا باقی شباب ہے شاید
احباب کے نامتم سے رشتہ شراب ہے شاید
جو چمک تھی کبھی، نہیں باقی
اردو محفل سراب ہے شاید
وہ اصل روپ میں نہیں ملتے
ان پہ واجب نقاب ہے شاید
ان سے ڈرنے سے خوف آئے مجھے
ان سے ڈرنا عذاب ہے شاید
ان سے ڈر جاوں یا کہ لڑ جاوں
ان سے لڑنا جواب ہے شاید
جب بھی ملتے عجیب لگتے تھے
ان سے باقی حساب ہے شاید
مجھ کو "انکل" عجیب لگتا ہے
میرا باقی شباب ہے شاید
آخری تدوین: