کیوں تیری آنکھوں میں کوئ خواب لہرایا
جیسے اندھیرے میں کہیں دور کوئ جگنو چمکے
کیوں تو نے اوڑھنی کو دانتوں میں دابا
کیوں شرمای ، لہرائ ، کیوں بل کھایا
کیوں ترے رخسار پر ڈوبتے سورج کی شفق لہرائ
کیوں تری آنکھوں میں کسی خواب کی جگہ تعبیر آئ
میں نے کچھ بھی نہ کہا تھا ، فقط اس کے ،کہ
تم میری ہو
تم میری ہو
تم میری ہو
جیسے اندھیرے میں کہیں دور کوئ جگنو چمکے
کیوں تو نے اوڑھنی کو دانتوں میں دابا
کیوں شرمای ، لہرائ ، کیوں بل کھایا
کیوں ترے رخسار پر ڈوبتے سورج کی شفق لہرائ
کیوں تری آنکھوں میں کسی خواب کی جگہ تعبیر آئ
میں نے کچھ بھی نہ کہا تھا ، فقط اس کے ،کہ
تم میری ہو
تم میری ہو
تم میری ہو