نورالحسن جوئیہ
محفلین
تم کو تو صرف سیہ رات سے ڈر لگتا ہے
ایک میں ہوں جسے ہر بات سے ڈر لگتا ہے
شہر میں جاتے ہوئے ڈرتا ہوں اب تک ایسے
جیسے ویرانے میں جنات سے ڈر لگتا ہے
سانس کی آنچ سے مجھ کو گلِ حکمت کر دے
کوزہ گر! اب مجھے برسات سے ڈر لگتا ہے
بات ادھوری ہو تو مفہوم بدل جاتے ہیں
تنگئی وقتِ ملاقات سےڈر لگتا ہے
میرا بیٹا بھی تو میری ہی طرح سوچتا ہے
اس کے پیچیدہ سوالات سے ڈر لگتا ہے
اپنے دشمن کی کسی چال سے کب ڈرتا ہوں
مجھ کو اندر کے فسادات سے ڈر لگتا ہے
گھر پہ منتر نہ کہیں پھونک دے جادو گرنی
زندگی! تیرے طلسمات سے ڈر لگتا ہے
قہر اب شہر پہ ہے ٹوٹنے والا دوشی
عرش پر جاتی شکایات سے ڈر لگتا ہے
ایک میں ہوں جسے ہر بات سے ڈر لگتا ہے
شہر میں جاتے ہوئے ڈرتا ہوں اب تک ایسے
جیسے ویرانے میں جنات سے ڈر لگتا ہے
سانس کی آنچ سے مجھ کو گلِ حکمت کر دے
کوزہ گر! اب مجھے برسات سے ڈر لگتا ہے
بات ادھوری ہو تو مفہوم بدل جاتے ہیں
تنگئی وقتِ ملاقات سےڈر لگتا ہے
میرا بیٹا بھی تو میری ہی طرح سوچتا ہے
اس کے پیچیدہ سوالات سے ڈر لگتا ہے
اپنے دشمن کی کسی چال سے کب ڈرتا ہوں
مجھ کو اندر کے فسادات سے ڈر لگتا ہے
گھر پہ منتر نہ کہیں پھونک دے جادو گرنی
زندگی! تیرے طلسمات سے ڈر لگتا ہے
قہر اب شہر پہ ہے ٹوٹنے والا دوشی
عرش پر جاتی شکایات سے ڈر لگتا ہے