تنقید پر تنقید کریں ۔۔۔

تفسیر

محفلین
مہربانی کرکے میری تخلیق پر تنقید کریں ۔۔۔

یہ مضمون ڈرامی انداز میں لکھا گیا ہے اس کی وجہ مضمون کی دشوری اور میرے پاس وقت کی کمی ہے۔ میرا خیال ہے کے تنقید کو سمجھنے کے لیے اتنی چھوٹی تحریر میں تبادلہ خیال کے لیےمیں نے کافی مواد فراہم کیا ہے۔ آپ صرف " مفید ہے" لکھ دیں یاپھر آپ اس پرگفتگو، بحث و مباحثہ اور تنقید و تفسیر کرسکتے ہیں۔ دونوں صورتوں میں آپ کو اجازت ہے۔ ایک ادیب اور ایک ناقد دوست ہوسکتے ہیں۔ لیکن ناقد کوغیرجانب دار ہونا ضروری ہے اور انہیں تخلیق کار سے سوال اور جواب کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ اس سے جانب درای ہوسکتی ہے ۔ وہ ایک سراغ رساں ہے جو تحریروں میں چھپےخزانے خود ہی تلاش کر لیتا ہے۔ آپ کو تنقید کے موضع پرگفتگو کرنا ہے، ناقد نقادوں سے بحث کرتے ہیں ادیب سے نہیں۔
[line]

تنقید کیا ہے؟
تمہیں کیا پتہ کہ ادب کیا ہے؟
کیا ادب بہترین الفاظ کو بہترین طریقے سے پیش کرنے کا نام نہیں؟
کیا تنقید، ادیب کی طرح تخیل اور جذبات کی ترجمانی نہیں کرتی ؟
کیا تنقید فلسفانہ تحریر نہیں ہے جس کا مقصد صداقت ہے، جانب داری نہیں؟
کیا تنقید، تعلیم، تجربہ اورذہن کی تہذیب نہیں کرتی ہے؟۔
کیا تنقید، عیب و ہنر کے بیان کا نام نہیں ہے؟
کیا اچھی تنقید وہ نہیں ہے جو ادب کا جمالیاتی، اخلاقی اور سماجی تجزیہ کرے؟
تو تم پھر اپنے ذاتی خیالات کا عکس کیوں ڈالتے ہو؟
تم بولتے کیوں نہیں کیا تنقید کا مقصد فن و ادب کی ترتیب و تہذیب نہیں ہے؟

تو میں کیا لکھتا ہوں۔ بولو ؟
کیا تم کو پتہ ہے کہ
میری تحریریں نظریاتی ہیں؟
وہ سماجی ہیں؟
بولو کیا وہ عمرانی ہیں؟
ہیں تو پھر کیا نفسیاتی ہیں؟
یہ بھی ہوسکتا ہے کے وہ اشتراکی ہوں!
کیا تم ان کو تاثراتی سمجھتے ہو؟
اور اگر وہ جمالیاتی ہے تو کیا تم پیچان لو گے؟
تم چپ کیوں ہو! تم بولتے کیوں نہیں۔ بولو نا
تم ان میں اسلوب اور مواد کیوں نہیں تلاش کرتے کیا میری تحریروں میں مواد کی کمی ہے اور اسلوب کی ذیادتی نہیں؟۔
تو تم اپنے فرائض کیوں نہیں انجام دیتے؟
نقاد شاعر یا ادیب کی عظمت کو معلوم کرتا ہے اس کی تخلیقات کو تاریکی سے روشنی میں لاتا ہے۔ ناقد کے لیےضروری ہے کہ وہ وسیع المطالعہ، علوئے ذوق اور وسعت نظر رکھتا ہو۔ وہ تنقید کی تہذیب بھی کرتا ہے اور ادبی کارنامے کی تحقیقی تشریح وتنقیح کرتا ہے۔ اس لیےضروری ہے کہ نقاد کی فنی واقفیت وسیع ہو۔
کیا تم میری تخلیق میں جذبہ ، خیال، مواد، ہیئت کو تلاش کرسکتے ہو؟
جب واقعات کو بیان کرتا ہوں تو کیا ان میں تاریخی صداقت اور جذبے کا عنصر موجود ہوتا ہے۔؟
کیا میری تخلیق میں سرور و انسباط، اس وقت آتے ہیں ؟
ادب زندگی کا ترجمان ہے اور شحصت ادیب کا۔ یعنی ادیب نے جس طرح زندگی گزاری ہے اور جن واقعات و ماحول سے گزرا ہے اس کا عکس اس کی تصانیف میں ہوتا ہے۔ اسٹائل یا اسلوب کا تعلق مصنف کی شخصت سے ہے۔ ہر ادیب کا اسلوب جدا جدا ہوتا ہے۔ ہرادیب کے پاس اپنا الفاظ کا خزانہ ہوتا ہے اور وہ اپنی متنوع معلومات کی بناء پر اپنے خیالات کا اظہار اپنی تحریر میں کرتا ہے۔
بتاؤ کیایہ اسلوب ہے کے نہیں ؟ تو پھر تم اس کو میری تحریروں میں کیوں نہیں تلاش کرتے ؟
میرے طرف دیکھو۔ تم ایسا کیوں نہیں کرتے؟
تم میرے کردار، شحصیت کی تفہیم اور اس کے عصر کا جائزہ کیوں نہیں لیتے ؟
تم ناقد ہونا ۔۔۔ مگر پھر تم میری انا کو کیوں ٹھیس پہنچاتے ہو؟
ناقد تو ادیب سے بحث نہیں کرتا دوسرے ناقد کی تحریر میں کو ٹٹولتا ہے اور اپنی تنقید سے اضافہ کرتا ہے۔

اشفاق احمد اپنے “صونی ازم“ کے مضمون میں لکھتے ہیں:
“محسوس کرنے والی چیز کو حصوں میں اور چپیڑوں میں نہیں بانٹاجاسکتا۔ شاعری پر تنقید یا اس کی خوبیاں اور حسن بیان کرنا بڑی احمقانہ بات ہے ۔۔۔ شاعری یا تو دل کو لگ جاتی ہے یا نہیں لگتی۔ جو لگ جائی ہے وہ شاعری ہے جو نہیں لگتی وہ وہ تماشا ہے“۔
ھمم ۔۔۔ اشفاق احمد کیا کہہ رہے ہیں ؟۔ کیا اس مضمون کو مکمل پڑھے بغیر اور ان کی دوسری تحریرات کے پڑھےبغیر ہم اس جملے کا مفہوم سمجھ سکتے ہیں ؟

یا پھر بانو قدسیہ ، اشفاق احمد کے انتقال پر ایسا کیوں لکھتی ہیں ۔۔۔
ادیب برادری سے قلبی محبت کرنے والا توگیا۔آپ خود سمجھ سکتے ہیں جب جس کی شام ہوا بند ہوجاتی ہے تو باغوں کا کیا حالت ہوا کرتی ہے! میں اپنے آپ سے ہی سارے ادیبوں کا اندازہ لگا رہی ہوں۔ خدا جانے کچھ لوگ مجھ سے بھی مختلف سوچتے ہوں“۔
انہوں نے ایسا کیوں لکھا؟
کیااشفاق احمد نے جس طرح زندگی گزاری ہے اور جن واقعات و ماحول سے گزرے ہیں ہمیں اس کو جانا ضروری نہیں؟
تم خاموش ہو ۔۔۔ تمہاری خاموشی بتا رہی ہے ۔۔۔ وہ مجھ کو کیا بتا رہی ہے؟

مجھ کو ایسا کیوں لگتا۔۔۔
]
 

مغزل

محفلین
بہت خوب مکالمہ ہے ۔۔ تفسیر صاحب / صاحبہ
اچھا اندازِ تحریر ہے۔۔ بس ایک بار پروف ریڈ کرنے کی زحمت بھی گوارا کیجئے ۔۔
مراسلے پرتفصیلی گفتگو آئندہ ۔۔
والسلام
 

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
مہربانی کرکے میری تخلیق پر تنقید کریں ۔۔۔

ایک ادیب اور ایک ناقد دوست ہوسکتے ہیں۔ لیکن ناقد کوغیرجانب دار ہونا ضروری ہے اور انہیں تخلیق کار سے سوال اور جواب کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ اس سے جانب درای ہوسکتی ہے ۔ وہ ایک سراغ رساں ہے جو تحریروں میں چھپےخزانے خود ہی تلاش کر لیتا ہے۔ آپ کو تنقید کے موضع پرگفتگو کرنا ہے، ناقد نقادوں سے بحث کرتے ہیں ادیب سے نہیں۔
[line]

جی ہاں آپ نے ٹھیک کہا
اختر عثمان رالپنڈی و اسلام آباد کے نقادوں میں ایک نام ہے ان کا کہنا ہے ”میرے نزدیک جب کو مضمون ،غزل ،افسانہ یا کچھ بھی تنقید کے لیے رکھا جائے تو اس پر بحث کرتے وقت یہ نا سوچوں کہ یہ تحریر کس ادیب ،شاعر یا افسانہ نگارکی ہے ایسا کرنے سے تحریر کے ساتھ زیاتی ہو گی

تنقید کیا ہے؟
تمہیں کیا پتہ کہ ادب کیا ہے؟


سر میں نے آپ کا سارا مضمون پڑھا بہت اچھا لگا بہت کچھ سمجھے اور سیکھنے کو ملا لیکن ایک بات کی سمجھ نہیں آئی (یہ سوال میں آپ سے نہیں‌کر رہا ہوں ۔اس کو میری طرف سے تنقید ہی سمجھے)
تنقید کیا ہے؟
تمہیں کیا پتہ کہ ادب کیا ہے؟

کیا تنقید ادب نہیں ہے؟
کیا تنقید اور ادب میں کوئی فرق ہے
میرے خیال میں تو تنقید بھی ادب کا ہی ایک حصہ ہے تو پھر اس کو الگ الگ کیوں کیا جا رہا ہے اور اگر یہ الگ ہے تو کیسے الگ ہے

آپ کیا کہتے ہیں وارث صاحب ، اعجاز صاحب اور م م مغل صاحب
 

تفسیر

محفلین
میں اس لیے جواب دے رہا ہوں کے تم نے جوپوچھا ہے وہ تنقید نہیں۔تمہیں وضاحت چاہیے اور وضاحت کون دے دسکتا ہے تحریر نگار

[line]
تنقید کیا ہے؟
تمہیں کیا پتہ کہ ادب کیا ہے؟
کیا ادب بہترین الفاظ کو بہترین طریقے سے پیش کرنے کا نام نہیں؟
کیا تنقید، ادیب کی طرح تخیل اور جذبات کی ترجمانی نہیں کرتی ؟
کیا تنقید فلسفانہ تحریر نہیں ہے جس کا مقصد صداقت ہے، جانب داری نہیں؟
کیا تنقید، تعلیم، تجربہ اورذہن کی تہذیب نہیں کرتی ہے؟۔
کیا تنقید، عیب و ہنر کے بیان کا نام نہیں ہے؟
کیا اچھی تنقید وہ نہیں ہے جو ادب کا جمالیاتی، اخلاقی اور سماجی تجزیہ کرے؟
تو تم پھر اپنے ذاتی خیالات کا عکس کیوں ڈالتے ہو؟
تم بولتے کیوں نہیں کیا تنقید کا مقصد فن و ادب کی ترتیب و تہذیب نہیں ہے؟
[line]
یہاں جو سوالات کیے گے ہیں وہ تنقید اور ادب کو ایک کردیتے ہیں۔ اور تمہارا خیال صحیح ہے کہ وہ دنوں ایک ہیں۔ یہاں یہ نہیں کہا گیا کہ وہ مختلف ہیں ۔ تمہیں اسے " ایک کرکے" معنی اخذ کرنے ہیں ۔

پہلی سطر یہ سوال اٹھاتی ہے کہ تنقید کیا ہے؟
اس کے بعد کی ہرسطر اس کا سوال کی صورت میں جواب ہے۔
 

تفسیر

محفلین
بہت خوب مکالمہ ہے ۔۔ تفسیر صاحب / صاحبہ
اچھا اندازِ تحریر ہے۔۔ بس ایک بار پروف ریڈ کرنے کی زحمت بھی گوارا کیجئے ۔۔
مراسلے پرتفصیلی گفتگو آئندہ ۔۔

والسلام


م۔م۔مغل
السلامعلیکم

آپ کے تینوں پوائنٹ پسند نہیں آئے

1۔ تفسیر صاحب / صاحبہ
2۔ بس ایک بار پروف ریڈ کرنے کی زحمت بھی گوارا کیجئے
3 ۔ مراسلے پرتفصیلی گفتگو آئندہ

1۔ اوپر دیکھیں کیوں کے مجھے آپ کے م۔م کاپتہ نہیں۔۔۔ میں نے صاحب / صاحبہ نہیں لکھا۔:)
2۔ آپ پہلی دفعہ مجھ سے خطاب کر رہے ہیں اور آپ کے لیے یہ ضروری ہے کہ آپ یہ کہیں " بس ایک بار پروف ریڈ کرنے کی زحمت بھی گوارا کیجئے " ۔:)

3 ۔ آپ مفید کا بٹن دبا کر چلے جاتے
جب آپ کو " مراسلے پرتفصیلی گفتگو آئندہ" وقت ملتا آجاتے۔۔
یہ ہوسکتا ہے کہ آپ اس تحریر اور " تنقید کی ایک مثال" جس میں آپ کو مدعو کیا تھا کو اور ایسے ایک ہی لکڑی سےہانک رہے ہوں۔

مجھے پتہ ہے کہ آپ کی نیت اچھی تھی۔ مگر انداز شاہانہ تھا:)

والسلام
تفسیر
 
Top