تنہائی امر ہے میرے لئے

loneliness4ever

محفلین
احساس کی ڈائری سے

تنہائی امر ہے میرے لئے


سکون تھا کہ حاصل ہی نہیں ہو پا رہا تھا ۔۔۔ رات خاموش تھی، مگر شور میری سماعت میں مسلسل تھا۔۔۔ مجھے اپنی آواز تک سنائی نہیں دے رہی تھی، کوئی مجھ میں میری ہی ذات، میری ہی زندگی کی بات کر رہا تھا ، میں نے کہنا چاہا، اس سے رابطہ کرنا چاہا، لفظ بنانا چاہا، قرطاس کے دل میں اس کو اتارنا چاہا ، مگر میری انگلیاں قلم اٹھا نہیں پا رہی تھیں ، میں نے اوپر فلک کے چاند کو بے بس نگاہوں سے دیکھا ، آج مجھے اپنا وجود اس سے بھی زیادہ بے بس نظر آ رہا تھا، فاصلے ہوتے ہوئے بھی وہ اپنی چاندنی کا دیدار تو کر لیتا ہے، مگر میں اس پل اپنے اندر بلند ہوتے لفظوں کو بھی نہیں سن پا رہا تھا، کچھ نہیں لکھ پا رہا تھا ۔۔۔۔۔۔۔ میں سوچنے لگا کیا ہو گیا ہے مجھے ۔۔۔ برسوں کا ناطہ ، وہ رشتہ، وہ گونج اس پل مجھے سنائی کیوں نہیں دے رہی ۔۔۔۔۔ آنکھوں میں جھلمل تھی مگر مسافر رخسار پر سفر کرنے سے ڈر رہے تھا ، برسوں پرانی واقفیت چند روز کی میری بے رخی کے سبب اجنبی ہو چلی تھی ۔۔۔۔ میں تنہا تھا مگر تنہائی مجھ سے روٹھی ہوئی تھی ۔۔۔۔ میرے من میں چند روز سے ابھرنے والے سائے، نئے مراسم کے اندھیروں نے تنہائی کے روشن چراغوں کو ڈھانپ لیا تھا ۔۔۔۔۔ مجھے دکھ ہونے لگا میں جان گیا کہ میں بے وفائی کرنے جا رہا تھا ۔۔۔ میں غلط تھا ۔۔۔۔ وہ میرے اندر ہمیشہ ، میرے ساتھ رہی تھی ، میری تنہائی اور میں اس کو بھلانے جا رہا تھا بلکہ اپنا کہا ، اپنا لکھا جھٹلانے جا رہا تھا، مجھے اپنے کہے لفظ یاد آگئے

قربتوں میں ملی جو تنہائی
زندگی جان کر گزاری ہے

میں اپنی زندگی کو ہی فراموش کرنے چلا تھا ۔۔۔ یہ جان کر، حقیقت پہچان کر میں نے کھلتے ہوئے نئے در اپنے آپ بند کر دئیے کہ میں تو پہلے ہی کسی اور راہ کا مسافر ہو چلا تھا، جہاں بس میں اور میری تنہائی تھی، جہاں دنیا کی چاہ ، کسی خواب کو آنکھوں میں سجانے کا مطلب اپنے ہاتھوں اپنے لفظوں کا، اپنے درد کا خاتمہ تھا ۔۔۔۔ اور اب یہ میرے لئے ممکن نہیں تھا ۔۔۔ میں لفظ کا عادی ہو گیا تھا۔۔۔ جن کو میری تنہائی میری روح میں اتارتی رہی تھی، جو میری آنکھوں کے رستے قرطاس پر سجتے رہے تھے۔۔۔۔ میں ان سب سے اب نگاہ نہیں پھیر سکتا تھا کہ اگر ایسا کیا تو پھر میرے آنسوئوں کو بھی قرطاس اپنے دامن میں جگہ نہیں دے گا، انگلیاں قلم نہیں تھام سکیں گی، میں لکھ نہیں سکوں گا، بول نہیں سکوں گا، اور یقین ہے میں جی نہیں سکوں گا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

س ن مخمور
امر تنہائی


 
Top