ہنسی مذاق میں ہی اب کچھ کا م کی بات ہوجائے ۔ یہ ’’غنیمت کنجاہی‘‘ کون تھے ؟ سنا ہے کہ یہ فارسی کے معرکۃ الآراء سخن ور تھے اور ان کا تعلق کنجاہ پنجاب سے تھا ۔ ان کا ایک دیوان بھی ہے ، نیرنگ عشق نامی انہوں نے مثنوی لکھی ہے مجھے ان کے حالاتِ زندگی کے متعلق جاننا ہے۔ کوئی پنجابی منڈا ہے، جو میری مدد کرسکے؟
غنیمت کنجاہی اور شریف کنجاہی
شعر و ادب کی دو اہم شخصیات گزری ہیں۔ دونوں کے مرقد تھانہ کنجاہ کے قریب ساتھ ساتھ ہیں۔ شریف کنجاہی کی شاعری عالمگیر انسانی محبت اور رشتوں کے پیار کی شاعری ہے۔ جس کا ثبوت ان کی ایک نظم ’’ویر توں کنجاہ دا ایں‘‘ ہے ایک عورت بس میں سفر کے دوران کو پہچان کر پوچھتی ہے۔
ویر توں کنجاہ دا ایں
تیراں ناں شریف اے
اگے ای میں آکھدی ساں لگدا تے اوہو اے
رب نے بھرا میل دتا اے
اس کے بعد وہ اپنے بیٹے کا شریف کنجاہی سے تعارف کراتی ہے۔
منڈیا ایہہ تک تیرا ماماں اے
مینوں توں سنجانیاں نہ ہو وے دا
کدے نکے ہوندے اسیں رل کے تے کھیڈ دے ساں
میرا ناں نیامتے وے
شریف کنجاہی مختلف شہروں میں بسلسلہ ملازمت مقیم رہے مگر انہوں نے مکان گجرات میں بنایا۔ وہیں مقیم رہے مگر آخری آرام گاہ ان کی جنم بھومی کنجاہ میں ہے