توحید میرا بھنجا

خرم شہزاد خرم

لائبریرین
جب میں چھوٹا تھا اس وقت مجھے پڑھنے کا کوئی شوق نہیں‌تھا ہر وقت کھیلتا رہتا تھا اس وجہ سے بہت مار بھی پڑی گھر سے بھی سکول سے بھی اور جہاں جہاں پڑھنے گیا وہاں سے بہت مار کھائی اور بہت مشکل کے بعد جا کر اپنا نام لکھنا سیکھا لیکن میرپور جب میں پونچا تو گھر میں صرف میری آپی ہی تھی بھائی اور ان کے امی ابھی اور آپی کے پچے گھر میں نہیں تھی باقی سب تو اپنے اپنے کام کی وجہ سے کہی نا کہی گے تھے لیکن میرا بھنجا ٹویشن پڑھنے گیا ہوا تھا آپی نے بتایا کے اس کے پیپر ہے ابھی وہ دوسری کلاس میں پڑھتا ہے مشاءاللہ بہت ذہین ہے اللہ اس کو کامیاب کر گھر آیا تو مجھے دیکھ کر بہت خوش ہوا میری اس کے ساتھ بہت بنتی ہے شام کے 6 بجے تھے میرے ساتھ سلام کیا ماموں کیا حال ہے آپ کا کیسے ہیں ماموں ابھی میرے پاس وقت نہیں ہے پھر ملے گے یہ کہہ کر چلا گیا میں اس کی طرف دیکھنے لگا اور آپی مجھے دیکھ کر ہنس رہی تھی میں نے آپی سے پوچھا اس کو کیا ہوا ہے تو کہنے لگی کل اس کا پیپر ہے کسی سے بات نہیں کرتا کھاتا پیتا بھی کچھ نہیں ہے بس پیپر کی تیاری کر رہا ہے مجھے بہت حیرت ہوئی ابھی اس کی عمر ہی کیا تھی 6 یا 7 سال کا ہو گا اور اتنی محنت میں اس کے پاس گیا تو کتاب میں سر دیا ہوا پڑھ رہا تھا میں نے پوچھا کون سا پیپر ہے تو بتانے لگا کمپیوٹر کا ماموں جی آپ میرے لے دعا کرے نا میں اچھے نمبروں سے پاس ہو جاوں میں اس طرف اپنی کلاس میں پہلے نمبر میں آنا چاہتا ہوں مجھے بہت خوشی ہوئی کہ آج کل کے بچوں کو پڑھنے کا بہت شوق ہے مجھے بہت کوشی ہے آپ سب بھی توحید کے لیے دعا کرے شکریہ
 
Top