ایم اسلم اوڈ
محفلین
امیر حمزہ
محترم بہزاد ہاشمی روزنامہ نوائے وقت کے رنگین ایڈیشنوں کے انچارج ہیں… جب بھی کوئی اہم مہم آن پڑتی ہے تو وہ میرا انٹرویو کر لیتے ہیں یا مضمون مانگ لیتے ہیں… اس بار حرمت قرآن کی مہم کا آغاز ہوا تو انہوں نے پھر مجھ سے رابطہ کیا، میں نے انہیں فوراً مضمون لکھ کر دے دیا۔ ٹیری جونز کے نام لکھا ہوا خط بھی دے دیا۔ ’’چیلنجڈ لیٹر‘‘ پر وصولی کی رسیدیں بھی دے دیں۔
روزنامہ نوائے وقت نے دونوں رسیدیں بھی شائع کر دیں۔ ایک رسید ’’TCS‘‘ کی تھی جو ہم نے یہاں سے ٹیری جونز کو روانہ کرتے وقت حاصل کی دوسری رسید وہ ثبوت تھا جسے ٹیری جونز کے سیکرٹری مسٹر ایگمن نے وصول کیا تھا۔ وصولی کی تاریخ 14 مارچ 2011ء تھی… اب ٹیری جونز کا یہ کہنا کہ مجھے میرے چیلنج کا کسی نے جواب نہیں دیا… بالکل جھوٹ تھا اور ہم نے ثبوتوں کے ساتھ اس جھوٹ کو پوری دنیا کے سامنے رکھ دیا (فللہ الحمد)
قارئین کرام! جو خط ہم نے ٹیری جونز کو لکھا، وہی خط ہم نے پاکستان کے بہت سارے پادریوں کو بھی بھیج دیا مگر کہیں سے کوئی جواب نہ آیا… ہم نے بعض پادریوں کو فون کئے… کہ انہیں خط ملا ہے یا نہیں؟ خط ملنے کی سب سے تصدیق ہوئی مگر جواب کے ضمن میں ہم نمونے کے طور پر دو پادریوں کا تذکرہ کریں گے۔
جناب یوسف بھٹی پاسٹر نے میرے سیکرٹری خالد جرار کو کہا کہ میں نے حمزہ صاحب کے خط کی بہت ساری کاپیاں کروائی ہیں اور اپنے پادریوں کو روانہ کر کے ان سے التماس کیا ہے کہ حمزہ صاحب کے خط اور چیلنج کا جواب دو، جونہی کوئی جواب آیا آپ کو بتلایا جائے گا۔
اسی طرح ایک اور پادری صاحب جن کا نام جون فیروزی ہے نے کہا کہ ٹیری جونز ملعون ہے ہم اسے پادری نہیں مانتے۔ ہم نے اپنے چرچ میں اس کے خلاف بددعا کروائی ہے۔
قارئین کرام! اب ایک واقعہ بھی سن لیجئے۔ گوجرانوالہ میں تربیتی نشست کا اختتام ہوا تو محترم ظہیر صاحب جو ایک کاروباری شخصیت ہیں، انہوں نے اپنے گھر دعوت کا اہتمام کیا… امیر محترم پروفیسر حافظ محمد سعید،حافظ عبدالسلام بن محمد، محترم کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد، مولانا سیف اللہ قصوری اور دیگر احباب یہاں موجود تھے۔ کھانا کھانے کے بعد ظہیر صاحب کہنے لگے، آپ ذرا گھر کے لائونج میں تشریف لے آئیں وہاں ہم بیٹھ گئے تو بتلانے لگے، ہمارے گھر میں جو مسیحی خاتون کام کرتی ہے ہم نے اسے کتاب ’’میں نے بائیبل سے پوچھا قرآن کیوں جلے؟‘‘ دی اور اسے کہا کہ اسے خود بھی پڑھو اور اپنے چرچ کے پادری کو بھی دو اور اس سے جواب مانگ کر ہمیں بتلائو۔ چند دن بعد وہ خاتون میری بیوی کو بتلانے لگی۔ بی بی جی! ہمارے پادری صاحب کہتے ہیں میرے پاس حمزہ صاحب کی کتاب کا کوئی جواب نہیں ہے… مزید کہنے لگا! میں تو قرآن پڑھنے لگ گیا ہوں… محترم ظہیر صاحب یہ واقعہ سنا کر کہنے لگے یہ ہے وہ تجربہ ہے جو ہم نے مذکورہ کتاب کا صرف ایک نسخہ دے کر کیا۔
قارئین کرام! ہم نے پچھلے کالم میں یہ تذکرہ کیا تھا کہ ہم پاکستان کے پندرہ سو پادریوں کو کتابیں بھیجنا چاہتے ہیں… پتہ یہ چلا ہے کہ بڑے پادری پندرہ سو ہیں جبکہ ان سے چھوٹے پادری ہزاروں میں ہیں۔ وہ قارئین جنہوں نے تحریک حرمت رسولؐ کے دفتر میں خالد جرار آفس سیکرٹری فون 0322-4082892 کو تعاون بھیجا ہم ان معاونین کے تعاون سے 180 پادریوں کو کتب ارسال کر چکے ہیں۔ تعاون جاری رہا تو ہزاروں پاکستانی پادریوں میں سے کوئی بھی محروم نہیں رہے گا (ان شاء اللہ)
اللہ کے رسولؐ نے حضرت علیؓ سے فرمایا تھا… علی! اگر ایک شخص بھی تیرے ہاتھ پر راہ ہدایت اختیار کر گیا تو وہ کئی (بہت سارے) سرخ اونٹوں سے بہتر ہے۔ سرخ اونٹ سب سے قیمتی اونٹ ہوتا ہے، اسے صحرائی جہاز کہتے ہیں… ایک بار سندھ کے ریگستانی علاقے تھر کے لوگوں نے مجھے سرخ اونٹ پر سواری کروائی جسے سندھی جھالروں اور اجرکوں سے سجایا گیا تھا، تو سچی بات یہ ہے اس پر سواری کا مزہ ہی اور تھا۔ کمال سبک خرام تھا۔ یوں سمجھئے یہ اپنے دور کی مرسیڈیز اور شیورلیٹ کار تھا۔
قارئین کرام! قرآن کیوںجلے؟ کے نسخے دنیا بھر میں جا رہے ہیں۔ سپین سے احباب نے فون کیا کہ اجازت ہو تو ہم اس کتاب کو سپینش میں ترجمہ کر کے یہاں پھیلائیں… ہم نے کہا اجازت ہے۔ اردو اور
(باقی صفحہ 3بقیہ نمبر1)
انگریزی زبان کے علاوہ ہر زبان میں اجازت ہے۔ اس لئے کہ ہمارا اشاعتی ادارہ دارالاندلس اردو میں شائع کر رہا ہے اور انگریزی میں بھی کام کروا رہا ہے… ان شاء اللہ جلد ہی انگریزی کا نسخہ بھی سامنے آجائے گا۔
الغرض! اللہ کی توفیق سے امیر محترم حضرت حافظ صاحب کے حکم سے ہم لوگ قرآن کی عزت و توقیر کی پاسبانی کے لئے کھڑے ہو گئے۔ آپ سب قارئین ہمارے ساتھی بن گئے… اللہ نے کامیابی دی ہے اور میرا ایمان ہے مستقبل کی مزید کامرانیاں ہمارے راستے میں ہماری منتظر ہیں۔ ہمارا یہ سفر جاری رہے گا… حتیٰ کہ مرنے کے بعد اللہ کی کتاب ہماری سفارش کرے گی اور انوار و تجلیات کا سنہرا بادل بن کر ہمیں اپنے جلو میں لے کر اللہ کے دربار میں سجدہ ریزی کی عظمت سے ہمیں معزز فرمائے گی (ان شاء اللہ)
بشکریہ،،،،، ہفت روزہ جرار
والسلام علی اوڈراجپوت
ali oadrajput
_______________
محترم بہزاد ہاشمی روزنامہ نوائے وقت کے رنگین ایڈیشنوں کے انچارج ہیں… جب بھی کوئی اہم مہم آن پڑتی ہے تو وہ میرا انٹرویو کر لیتے ہیں یا مضمون مانگ لیتے ہیں… اس بار حرمت قرآن کی مہم کا آغاز ہوا تو انہوں نے پھر مجھ سے رابطہ کیا، میں نے انہیں فوراً مضمون لکھ کر دے دیا۔ ٹیری جونز کے نام لکھا ہوا خط بھی دے دیا۔ ’’چیلنجڈ لیٹر‘‘ پر وصولی کی رسیدیں بھی دے دیں۔
روزنامہ نوائے وقت نے دونوں رسیدیں بھی شائع کر دیں۔ ایک رسید ’’TCS‘‘ کی تھی جو ہم نے یہاں سے ٹیری جونز کو روانہ کرتے وقت حاصل کی دوسری رسید وہ ثبوت تھا جسے ٹیری جونز کے سیکرٹری مسٹر ایگمن نے وصول کیا تھا۔ وصولی کی تاریخ 14 مارچ 2011ء تھی… اب ٹیری جونز کا یہ کہنا کہ مجھے میرے چیلنج کا کسی نے جواب نہیں دیا… بالکل جھوٹ تھا اور ہم نے ثبوتوں کے ساتھ اس جھوٹ کو پوری دنیا کے سامنے رکھ دیا (فللہ الحمد)
قارئین کرام! جو خط ہم نے ٹیری جونز کو لکھا، وہی خط ہم نے پاکستان کے بہت سارے پادریوں کو بھی بھیج دیا مگر کہیں سے کوئی جواب نہ آیا… ہم نے بعض پادریوں کو فون کئے… کہ انہیں خط ملا ہے یا نہیں؟ خط ملنے کی سب سے تصدیق ہوئی مگر جواب کے ضمن میں ہم نمونے کے طور پر دو پادریوں کا تذکرہ کریں گے۔
جناب یوسف بھٹی پاسٹر نے میرے سیکرٹری خالد جرار کو کہا کہ میں نے حمزہ صاحب کے خط کی بہت ساری کاپیاں کروائی ہیں اور اپنے پادریوں کو روانہ کر کے ان سے التماس کیا ہے کہ حمزہ صاحب کے خط اور چیلنج کا جواب دو، جونہی کوئی جواب آیا آپ کو بتلایا جائے گا۔
اسی طرح ایک اور پادری صاحب جن کا نام جون فیروزی ہے نے کہا کہ ٹیری جونز ملعون ہے ہم اسے پادری نہیں مانتے۔ ہم نے اپنے چرچ میں اس کے خلاف بددعا کروائی ہے۔
قارئین کرام! اب ایک واقعہ بھی سن لیجئے۔ گوجرانوالہ میں تربیتی نشست کا اختتام ہوا تو محترم ظہیر صاحب جو ایک کاروباری شخصیت ہیں، انہوں نے اپنے گھر دعوت کا اہتمام کیا… امیر محترم پروفیسر حافظ محمد سعید،حافظ عبدالسلام بن محمد، محترم کرنل ریٹائرڈ نذیر احمد، مولانا سیف اللہ قصوری اور دیگر احباب یہاں موجود تھے۔ کھانا کھانے کے بعد ظہیر صاحب کہنے لگے، آپ ذرا گھر کے لائونج میں تشریف لے آئیں وہاں ہم بیٹھ گئے تو بتلانے لگے، ہمارے گھر میں جو مسیحی خاتون کام کرتی ہے ہم نے اسے کتاب ’’میں نے بائیبل سے پوچھا قرآن کیوں جلے؟‘‘ دی اور اسے کہا کہ اسے خود بھی پڑھو اور اپنے چرچ کے پادری کو بھی دو اور اس سے جواب مانگ کر ہمیں بتلائو۔ چند دن بعد وہ خاتون میری بیوی کو بتلانے لگی۔ بی بی جی! ہمارے پادری صاحب کہتے ہیں میرے پاس حمزہ صاحب کی کتاب کا کوئی جواب نہیں ہے… مزید کہنے لگا! میں تو قرآن پڑھنے لگ گیا ہوں… محترم ظہیر صاحب یہ واقعہ سنا کر کہنے لگے یہ ہے وہ تجربہ ہے جو ہم نے مذکورہ کتاب کا صرف ایک نسخہ دے کر کیا۔
قارئین کرام! ہم نے پچھلے کالم میں یہ تذکرہ کیا تھا کہ ہم پاکستان کے پندرہ سو پادریوں کو کتابیں بھیجنا چاہتے ہیں… پتہ یہ چلا ہے کہ بڑے پادری پندرہ سو ہیں جبکہ ان سے چھوٹے پادری ہزاروں میں ہیں۔ وہ قارئین جنہوں نے تحریک حرمت رسولؐ کے دفتر میں خالد جرار آفس سیکرٹری فون 0322-4082892 کو تعاون بھیجا ہم ان معاونین کے تعاون سے 180 پادریوں کو کتب ارسال کر چکے ہیں۔ تعاون جاری رہا تو ہزاروں پاکستانی پادریوں میں سے کوئی بھی محروم نہیں رہے گا (ان شاء اللہ)
اللہ کے رسولؐ نے حضرت علیؓ سے فرمایا تھا… علی! اگر ایک شخص بھی تیرے ہاتھ پر راہ ہدایت اختیار کر گیا تو وہ کئی (بہت سارے) سرخ اونٹوں سے بہتر ہے۔ سرخ اونٹ سب سے قیمتی اونٹ ہوتا ہے، اسے صحرائی جہاز کہتے ہیں… ایک بار سندھ کے ریگستانی علاقے تھر کے لوگوں نے مجھے سرخ اونٹ پر سواری کروائی جسے سندھی جھالروں اور اجرکوں سے سجایا گیا تھا، تو سچی بات یہ ہے اس پر سواری کا مزہ ہی اور تھا۔ کمال سبک خرام تھا۔ یوں سمجھئے یہ اپنے دور کی مرسیڈیز اور شیورلیٹ کار تھا۔
قارئین کرام! قرآن کیوںجلے؟ کے نسخے دنیا بھر میں جا رہے ہیں۔ سپین سے احباب نے فون کیا کہ اجازت ہو تو ہم اس کتاب کو سپینش میں ترجمہ کر کے یہاں پھیلائیں… ہم نے کہا اجازت ہے۔ اردو اور
(باقی صفحہ 3بقیہ نمبر1)
انگریزی زبان کے علاوہ ہر زبان میں اجازت ہے۔ اس لئے کہ ہمارا اشاعتی ادارہ دارالاندلس اردو میں شائع کر رہا ہے اور انگریزی میں بھی کام کروا رہا ہے… ان شاء اللہ جلد ہی انگریزی کا نسخہ بھی سامنے آجائے گا۔
الغرض! اللہ کی توفیق سے امیر محترم حضرت حافظ صاحب کے حکم سے ہم لوگ قرآن کی عزت و توقیر کی پاسبانی کے لئے کھڑے ہو گئے۔ آپ سب قارئین ہمارے ساتھی بن گئے… اللہ نے کامیابی دی ہے اور میرا ایمان ہے مستقبل کی مزید کامرانیاں ہمارے راستے میں ہماری منتظر ہیں۔ ہمارا یہ سفر جاری رہے گا… حتیٰ کہ مرنے کے بعد اللہ کی کتاب ہماری سفارش کرے گی اور انوار و تجلیات کا سنہرا بادل بن کر ہمیں اپنے جلو میں لے کر اللہ کے دربار میں سجدہ ریزی کی عظمت سے ہمیں معزز فرمائے گی (ان شاء اللہ)
بشکریہ،،،،، ہفت روزہ جرار
والسلام علی اوڈراجپوت
ali oadrajput
_______________