چوہدری لیاقت علی
محفلین
تو کیا جانے
ڈھل گئی رات پھر دسمبر کی
شیلف میں سو گئیں کتابیں تک
ایک تیر ا خیال روشن ہے
ڈھل گئی رات پھر دسمبر کی
شیلف میں سو گئیں کتابیں تک
ایک تیر ا خیال روشن ہے
شاید یوں ہو (وزن میں نہیں ہے ) :تو کیا جانے
ڈھل گئی رات پھر دسمبر کی
شیلف میں سو گئیں کتابیں تک
ایک تیر ا خیال روشن ہے
مجھے تو اس کی تقطیع سمجھ ہی نہیں آتی.شاید یوں ہو (وزن میں نہیں ہے ) :
ڈھل گئی رات پھر دسمبر کی
سو گئیں شیلف میں کتابیں تک
ایک تیرا خیال روشن ہے
ویسے اگر رات ڈھل گئی تو سب کچھ ہی روشن ہوا
شاید یوں ہو (وزن میں نہیں ہے ) :
ڈھل گئی رات پھر دسمبر کی
سو گئیں شیلف میں کتابیں تک
ایک تیرا خیال روشن ہے
ویسے اگر رات ڈھل گئی تو سب کچھ ہی روشن ہوا
یہ بحرِ خفیف ہے۔مجھے تو اس کی تقطیع سمجھ ہی نہیں آتی.
آپ اگر کر دیں تو مہربانی ہوگی
شکریہ سر @ﻣﺤﻤﺪﺍﺣﻤﺪ
مگر ہائیکو کا وزن تو
فعلن فعلن فع/فاع
فعلن فعلن فعلن فع
فعلن فعلن فع/فاع
ہوتا ہے.
اوکے لگتا ہے وہ اسلم صاحب کی دوسری پوسٹ تھی.
ویسے ہم اس صنف کو کیا کہتے ہیں؟
اسی کو.
ﮈﮬﻞ ﮔﺌﯽ ﺭﺍﺕ ﭘﮭﺮ ﺩﺳﻤﺒﺮ ﮐﯽ
ﺷﯿﻠﻒ ﻣﯿﮟ ﺳﻮ ﮔﺌﯿﮟ ﮐﺘﺎﺑﯿﮟ ﺗﮏ
ﺍﯾﮏ ﺗﯿﺮ ﺍ ﺧﯿﺎﻝ ﺭﻭﺷﻦ ﮨﮯ