x boy
محفلین
سُوۡرَةُ البَقَرَة
لَآ إِكۡرَاهَ فِى ٱلدِّينِۖ قَد تَّبَيَّنَ ٱلرُّشۡدُ مِنَ ٱلۡغَىِّۚ فَمَن يَكۡفُرۡ بِٱلطَّ۔ٰغُوتِ وَيُؤۡمِنۢ بِٱللَّهِ فَقَدِ ٱسۡتَمۡسَكَ بِٱلۡعُرۡوَةِ ٱلۡوُثۡقَىٰ لَا ٱنفِصَامَ لَهَاۗ وَٱللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ (٢٥٦) ٱللَّهُ وَلِىُّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ يُخۡرِجُهُم مِّنَ ٱلظُّلُمَ۔ٰتِ إِلَى ٱلنُّورِۖ وَٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ أَوۡلِيَآؤُهُمُ ٱلطَّ۔ٰغُوتُ يُخۡرِجُونَهُم مِّنَ ٱلنُّورِ إِلَى ٱلظُّلُمَ۔ٰتِۗ أُوْلَ۔ٰٓٮِٕكَ أَصۡحَ۔ٰبُ ٱلنَّارِۖ هُمۡ فِيہَا خَ۔ٰلِدُونَ (٢٥٧)
دین (اسلام) میں زبردستی نہیں ہے ہدایت (صاف طور پر ظاہر اور) گمراہی سے الگ ہو چکی ہے تو جو شخص بتوں سے اعتقاد نہ رکھے اور خدا پر ایمان لائے اس نے ایسی مضبوط رسی ہاتھ میں پکڑ لی ہے جو کبھی ٹوٹنے والی نہیں اور خدا (سب کچھ) سنتا اور (سب کچھ) جانتا ہے (۲۵۶) جو لوگ ایمان لائے ہیں ان کا دوست خدا ہے کہ اُن کو اندھیرے سے نکال کر روشنی میں لے جاتا ہے اور جو کافر ہیں ان کے دوست شیطان ہیں کہ ان کو روشنی سے نکال کر اندھیرے میں لے جاتے ہیں یہی لوگ اہل دوزخ ہیں کہ اس میں ہمیشہ رہیں گے (۲۵۷)
مسلمانوں کو انہی سے لڑنا چاہیے جنہوں نے مسلمانوں کو دنیا میں رسوائی اور عذاب میں ڈالا ہوا ہے وہ ہر طرف سے وار کررہے ہیں اور شکل بدل بدل کر ہمارے اندر
رہتے ہیں مسلمان کے لئے تو بس اسلام ہے اللہ،کتاب اللہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہے وہ بھی خلفائے راشدین ابوبکر، عمر ، عثمان و علی رضی اللہ عنہم ، آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم (مع امہات المومنین جو کہ آل بیت ہے) اور عشرہ مبشرہ اور دیگر صحابہ کرام اجمعین جیسے چلے، ہم سب جانتے ہیں کہ ہم ان سب کے دھول کے برابر بھی نہیں چل سکتے لیکن کوشش ہمارا کام، جس زمانے میں ہم لوگ رہ رہے ہیں فتنے کافی سر اٹھایا ہوا ہے اور اسلام شعائر کو ہی نشانہ بناکر مسلمانوں
کو اذیت پہنچاتےہیں چاہے کسی بھی مذہب سے ہو مذمت کرنی چاہیے اور ہوسکے تو ہاتھوں سے روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اس کے ساتھ ہی اس دھاگے کا اختتام ہونا چاہیے۔
لَآ إِكۡرَاهَ فِى ٱلدِّينِۖ قَد تَّبَيَّنَ ٱلرُّشۡدُ مِنَ ٱلۡغَىِّۚ فَمَن يَكۡفُرۡ بِٱلطَّ۔ٰغُوتِ وَيُؤۡمِنۢ بِٱللَّهِ فَقَدِ ٱسۡتَمۡسَكَ بِٱلۡعُرۡوَةِ ٱلۡوُثۡقَىٰ لَا ٱنفِصَامَ لَهَاۗ وَٱللَّهُ سَمِيعٌ عَلِيمٌ (٢٥٦) ٱللَّهُ وَلِىُّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ يُخۡرِجُهُم مِّنَ ٱلظُّلُمَ۔ٰتِ إِلَى ٱلنُّورِۖ وَٱلَّذِينَ كَفَرُوٓاْ أَوۡلِيَآؤُهُمُ ٱلطَّ۔ٰغُوتُ يُخۡرِجُونَهُم مِّنَ ٱلنُّورِ إِلَى ٱلظُّلُمَ۔ٰتِۗ أُوْلَ۔ٰٓٮِٕكَ أَصۡحَ۔ٰبُ ٱلنَّارِۖ هُمۡ فِيہَا خَ۔ٰلِدُونَ (٢٥٧)
دین (اسلام) میں زبردستی نہیں ہے ہدایت (صاف طور پر ظاہر اور) گمراہی سے الگ ہو چکی ہے تو جو شخص بتوں سے اعتقاد نہ رکھے اور خدا پر ایمان لائے اس نے ایسی مضبوط رسی ہاتھ میں پکڑ لی ہے جو کبھی ٹوٹنے والی نہیں اور خدا (سب کچھ) سنتا اور (سب کچھ) جانتا ہے (۲۵۶) جو لوگ ایمان لائے ہیں ان کا دوست خدا ہے کہ اُن کو اندھیرے سے نکال کر روشنی میں لے جاتا ہے اور جو کافر ہیں ان کے دوست شیطان ہیں کہ ان کو روشنی سے نکال کر اندھیرے میں لے جاتے ہیں یہی لوگ اہل دوزخ ہیں کہ اس میں ہمیشہ رہیں گے (۲۵۷)
مسلمانوں کو انہی سے لڑنا چاہیے جنہوں نے مسلمانوں کو دنیا میں رسوائی اور عذاب میں ڈالا ہوا ہے وہ ہر طرف سے وار کررہے ہیں اور شکل بدل بدل کر ہمارے اندر
رہتے ہیں مسلمان کے لئے تو بس اسلام ہے اللہ،کتاب اللہ ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ہے وہ بھی خلفائے راشدین ابوبکر، عمر ، عثمان و علی رضی اللہ عنہم ، آل محمد صلی اللہ علیہ وسلم (مع امہات المومنین جو کہ آل بیت ہے) اور عشرہ مبشرہ اور دیگر صحابہ کرام اجمعین جیسے چلے، ہم سب جانتے ہیں کہ ہم ان سب کے دھول کے برابر بھی نہیں چل سکتے لیکن کوشش ہمارا کام، جس زمانے میں ہم لوگ رہ رہے ہیں فتنے کافی سر اٹھایا ہوا ہے اور اسلام شعائر کو ہی نشانہ بناکر مسلمانوں
کو اذیت پہنچاتےہیں چاہے کسی بھی مذہب سے ہو مذمت کرنی چاہیے اور ہوسکے تو ہاتھوں سے روکنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اس کے ساتھ ہی اس دھاگے کا اختتام ہونا چاہیے۔