زویا شیخ
محفلین
خوشی سے غم میں لانا چاہتی ہے
محبت مجھکو پانا چاہتی ہے
زباں میں تیری کیوں لکنت ہے جانی
بتا ناں کیا بتانا چاہتی ہے
وہ لڑکی جس کو غم ہی غم ملے ہیں
وہ ہر منظر بھلانا چاہتی ہے
غریبی گھر میں دستک دے رہی ہے
جواں بیٹی پڑھانا چاہتی ہے
مری یہ ذندگی الفت کا مجھکو
زہر کیوں کر پلانا چاہتی ہے
تجھے میں نے الگ سمجھا تھا سب سے
تو بھی شہرت کمانا چاہتی ہے...؟
خموشی کی عبا سب تان بیٹھو
غزل زویا سنانا چاہتی ہے
محبت مجھکو پانا چاہتی ہے
زباں میں تیری کیوں لکنت ہے جانی
بتا ناں کیا بتانا چاہتی ہے
وہ لڑکی جس کو غم ہی غم ملے ہیں
وہ ہر منظر بھلانا چاہتی ہے
غریبی گھر میں دستک دے رہی ہے
جواں بیٹی پڑھانا چاہتی ہے
مری یہ ذندگی الفت کا مجھکو
زہر کیوں کر پلانا چاہتی ہے
تجھے میں نے الگ سمجھا تھا سب سے
تو بھی شہرت کمانا چاہتی ہے...؟
خموشی کی عبا سب تان بیٹھو
غزل زویا سنانا چاہتی ہے
آخری تدوین: