تو مری جان گر نہیں آتی - سید محمد اثر

حسان خان

لائبریرین
تو مری جان گر نہیں آتی
زیست ہوتی نظر نہیں آتی
دلربائی و دلبری تجکو
گو کہ آتی ہے پر نہیں آتی
حالِ دل مثلِ شمع روشن ہے
گو مجھے بات کر نہیں آتی
ہر دم آتی ہے گرچہ آہ پر آہ
پر کوئی کارگر نہیں آتی
کیا کہوں آہ میں کسو کے حضور
نیند کس بات پر نہیں آتی
نہیں معلوم دل پہ کیا گزری
ان دنوں کچھ خبر نہیں آتی
کیجے نامہربانی ہی آ کر
مہربانی اگر نہیں آتی
دن کٹا جس طرح کٹا لیکن
رات کٹتی نظر نہیں آتی
ظاہراً کچھ سوائے مہر و وفا
بات تجکو اثر ؔ نہیں آتی
(سید محمد اثر ؔ)
 

طارق شاہ

محفلین
تو مری جان گر نہیں آتی
زیست ہوتی نظر نہیں آتی
حالِ دل مثلِ شمع روشن ہے
گو مجھے بات کر نہیں آتی
ہر دم آتی ہے گرچہ آہ پر آہ
پر کوئی کارگر نہیں آتی
کیا ہی کہنے صاحب!
ایک بہت اچھی غزل کے انتخاب پر بہت سی داد قبول کریں​
بالا اشعار نے بہت ہی لطف دیا​
تشکّر شیئر کرنے کے لئے​
بہت خوش رہیں​
 

عاطف بٹ

محفلین
دن کٹا جس طرح کٹا لیکن
رات کٹتی نظر نہیں آتی
واہ حسان، کیا شاندار غزل شئیر کی ہے۔ ہر شعر ہی قابل داد ہے۔​
شئیر کرنے کے لئے بہت شکریہ​
 
Top