متلاشی
محفلین
تو نے خلوت میں جو آنے کی قسم کھائی ہے
اب تو آجا کہ شب تار ہے تنہائی ہے
دل وہی دل ہے جو بس تیرا تمنائی ہے
تیرا جلوہ ہی مری آنکھ کی بینائی ہے
عشق میرا تری یادوں کے سوا کچھ بھی نہیں
مقصد زیست ترے در کی جبیں سائی ہے
میری آنکھوں کے لئے جوہرِ بیداد ہے تو
میرے دل کے لئے تو حسن کی رعنائی ہے
تو مرے خوابوں کی تعبیر ہے اے میرے خدا
میرا ہمدم ہے مرا مونس تنہائی ہے
تجھ کو دیکھے یہ مری آنکھ کا یارا ہی نہیں
دل میں آ جائے تو یہ تیری پذیرائی ہے
اب تو آجا کہ شب تار ہے تنہائی ہے
دل وہی دل ہے جو بس تیرا تمنائی ہے
تیرا جلوہ ہی مری آنکھ کی بینائی ہے
عشق میرا تری یادوں کے سوا کچھ بھی نہیں
مقصد زیست ترے در کی جبیں سائی ہے
میری آنکھوں کے لئے جوہرِ بیداد ہے تو
میرے دل کے لئے تو حسن کی رعنائی ہے
تو مرے خوابوں کی تعبیر ہے اے میرے خدا
میرا ہمدم ہے مرا مونس تنہائی ہے
تجھ کو دیکھے یہ مری آنکھ کا یارا ہی نہیں
دل میں آ جائے تو یہ تیری پذیرائی ہے