اقبال تو نے پوچھی ہے امامت کي حقيقت مجھ سے

تو نے پوچھی ہے امامت کي حقيقت مجھ سے
حق تجھے ميری طرح صاحب اسرار کرے

ہے وہي تيرے زمانے کا امام برحق
جو تجھے حاضر و موجود سے بيزار کرے

موت کے آئنے ميں تجھ کو دکھا کر رخ دوست
… زندگي تيرے ليے اور بھي دشوار کرے

دے کے احساس زياں تيرا لہو گرما دے
فقر کی سان چڑھا کر تجھے تلوار کرے
 
بلال بھائی بہت اچھا اشتراک ہے!
درج ذیل شعر بھی اسی نظم کا حصہ ہے اسے بھی شامل کر دیجئے۔


فتنئہ ملت بیضا ہے امامت اس کی
جو مسلماں کو سلاطیں کا پرستار کرے
 
Top